نہیں بتا سکتے کورونا کیسز 1400، 14ہزار یا اس سے بھی زیادہ ہیں

وائس چانسلر ہیلتھ یونی ورسٹی لاہور ڈاکٹرجاویداکرم کاکہناہے کہ پاکستان کو بھی جنوبی کوریا کی طرح کورونا کے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کر کے مریضوں کی نشاندہی کرنی چاہیے تاکہ انھیں الگ کر کے صحت مند افراد کو بچایا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا نے 5 لاکھ لوگوں کےٹیسٹ کیے جب کہ پاکستان میں 2 ہزارسےبھی کم ٹیسٹ کیے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کی آبادی 5 کروڑ 10 لاکھ ہے جو ہماری آبادی سے 25 فیصدسےبھی کم ہے، جنوبی کوریا نے 5 لاکھ لوگوں کےٹیسٹ کیے جب کہ ہمارے ہاں 2 ہزارسےبھی کم ٹیسٹ کیےگئے۔

وائس چانسلر ہیلتھ یونی ورسٹی لاہور نے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہیےکہ یہ بیماری خاموش ہے، کتنے مریضوں میں توعلامات بھی ظاہرنہیں ہوتیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں کورونا وائرس ایک شخص سےدوسرےشخص میں کورونامنتقل ہو رہاہے، ابھی نہیں بتا سکتے کہ کیسز 1400 ہیں یا 14ہزار یا اس بھی زیادہ ہیں۔

ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ جن مریضوں میں علامات ظاہرنہیں ہوتیں وہ کتنےافرادکو متاثر کر سکتے ہیں؟ ہمیں مریضوں کی نشاندہی کرنی چاہیے تاکہ انھیں آئسولیٹ کیا جا سکے۔

[pullquote]کورونا آگ کی طرح پھیل رہاہے: ڈاکٹر عطاء الرحمان[/pullquote]

چیئرمین ٹاسک فورس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹرعطاءالرحمان نے بتایا کہ کچھ ڈرگس کا اگلے ہفتےسے ڈاکٹر جاویداکرم کی نگرانی میں کلینیکل ٹرائل شروع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کی ساخت سےمتعلق 10روز میں اندازہ ہو جائےگا، کوروناپراگرقابو پانا ہے تو زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ کورونا آگ کی طرح پھیل رہاہے، امریکا جیسے ملک نے اس وبا کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔

ڈاکٹر عطاء الرحمان نے مشورہ دیا کہ جولوگ بنا کسی مقصدکے باہرنکل رہے ہیں انھیں جیلوں میں ڈالنا ہو گا، سخت اقدامات نہیں کیے گئے تو معاملہ خراب ہوسکتا ہے، اللہ کرے میری بات غلط ہولیکن حالات مزیدبگڑیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ کورونا کا ڈیٹا جو آ رہا ہے وہ صحیح عکاسی نہیں کر رہا،اصل میں لوگ اس سے کہیں زیادہ متاثر ہیں، حکومت کوفوری طور پرآئسولیشن سےمتعلق سخت اقدامات کرنے چاہییں اورٹیسٹنگ کرنی چاہیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے