آفتوں کے دور میں گمنام سپاہی

حالیہ وبا/ بیماری کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر صحت ، قانون نافذ کرنے والے محکمے اور میڈیا پیش پیش ہیں ، اس ضمن میں افواج ، پولیس اور ڈاکٹرز کے ساتھ انتظامیہ کے کاموں کو سراہا جا رہا ہے، خراج تحسین پیش کئے جا رہے ہیں، بلا شبہ اس وبا کے خلاف عوام کی مدد اور آگاہی کے لئے کام کرنے والا ہر ادارہ قابل تعریف و تحسین ہے، مگر یہ کیا کہ ہمارے معاشرے میں لیڈنگ فرنٹ لائنرز کو یاد ہی نہیں رکھا گیا یا یوں کہئیے شاید بھلا دیا گیا ہے یا ایسا ہو کہ میڈیا کوریج حاصل کرنے کا مناسب طریقہ انہیں معلوم نہ ہو.

ریسکو 1122 وہ ادارہ ہے جو 12 ماہ اور چوبیس گھنٹوں کے ہر ایک لمحے میں عوام کی خدمت کے لئے ہر قدم مقدم رہتا ہے، روڈ ایکسیڈنٹس ہوں ، کسی بڑے حادثے کا واقعہ ہو ، آگ لگ جائے، طوفان آندھی بارشیں ، جیسا بھی موسم ہو ریسکیو کے جوان بلا امتیاز خدمت میں جتے رہتے ہیں، ڈاکٹرز کو سفید جھنڈے لہرا کر خراج تحسین پیش کیا گیا، بجا ہے وہ اس آفت سے لڑنے میں ہر طرح پیش پیش ہیں، لیکن حالیہ وبا کورونا وائرس کے مریض کو اسکے گھر سے ریسیو کر کے ٹیسٹوں کے نتائج آنے یا خدائے واحد کی جانب سے موت کے پیغام پر دنیا سے رخصت ہونے والے مریض کی میت کو بحفاظت لحد میں اتارنے تک یہ ریسکیو کے جوان ہمہ وقت مصروف ہیں .

ریسکیو آفس میں ریسکیو کے جوانوں اور ایمرجنسی آفیسر سے ملاقات کے دوران ایک چیز جو محسوس کی ، اس نے مجھے سوچنے لکھنے اور بولنے پر مجبور کیا کہ کیوں نا ان جوانوں کو بھی ہیروز کی لسٹ میں شامل کیا جائے یا کم از کم انکے جذبے اور احساس کو عام عوام تک پہنچایا جائے ، جو بنا کسی شکایت اور ماتھے پر شکن لائے بغیر چپ چاپ انسانیت کی خدمت سے سرشار اپنا کام کر رہے ہیں، داد و تحسین کا مقصد فقط جوانوں کے حوصلے بلند کرنا ہیں کہ زندہ قومیں ہمیشہ اپنے محسنوں کو عزت و احترام سے یاد کرتی ہیں اور انکے جذبات کو سراہتے ہوئے سر آنکھوں پر بٹھاتی ہیں .

ذرہ سوچئیے کورونا کی وبا نے ہر سو ویرانی پھیلا رکھی ہے ، مگر دیگر ادارے جو ڈیوٹی پر موجود ہیں انکے شانہ بشانہ کام کرنے والے ریسکیو اہلکاروں کو کیوں یاد نہیں کیا جا رہا، آئیے ہم آواز ہو کر ریسکیو 1122 کے جوانوں کو سلام پیش کریں، انکے حوصلے کی داد دیں کہ یہ جوان اس جنگ میں ہمارے سپاہی ہیں اور فرنٹ لائنرز کے سر کا تاج ہیں.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے