ملک میں مہنگائی کی شرح 11.53 فیصد تک پہنچ گئی:ڈالر مزید مہنگا

قومی ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2019 سے مارچ 2020 تک 9 ماہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح 11.53 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ مارچ میں مہنگائی کی شرح 10.24 فیصد رہی۔

ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق مارچ میں مہنگائی کی شرح 10.24 اور جولائی سے مارچ کے دوران مہنگائی کی شرح 11.53 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران آلو 107فیصد، پیاز 92 فیصد، دال مونگ 70 فیصد، گیس 55 فیصد، خوردنی تیل 33 فیصد، گُڑ 32 فیصد، چینی 31 فیصد، مصالحہ جات 27 فیصد، کوکنگ آئل 26 فیصد اور ایل پی جی 19 فیصد مہنگی ہوئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق 9 ماہ میں مٹر97 فیصد اور چھوٹی الائچی 72 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ فروری کے مقابلے میں مارچ میں پیاز 35 فیصد اور آلو 11 فیصد مہنگے ہوئے۔

واضح رہے کہ فروری میں ملک مہنگائی کی شرح 12.4 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

[pullquote]انٹر بینک میں ڈالر مزید مہنگا ہوگیا[/pullquote]

انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر مزید 13 پیسے مہنگا ہوکر 166.83 روپے کا ہوگیا۔

انٹر بینک میں روپے کی قیمت میں بے قدری اور ڈالر کی اڑان کاسلسلہ جاری ہے۔

اپریل کے مہینے کے پہلے روز انٹر بینک میں ڈالر 13 پیسے مہنگا ہوکر 166.83روپے پر بند ہوا۔

اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت مییں 50 پیسے کا اضافہ ہوا اور ایک امریکی ڈالر 166.50 روپےکاہوگیا۔

خیال رہے کہ مارچ میں ڈالر کی قدر 12 روپے 47 پیسے بڑھی ہے جو ایک مہینے میں ڈالر کی قدر میں 8 فیصد اضافہ ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے