کورونا کاعلاج ڈھونڈنے کیلئے 45 سے زائد ممالک کی کثیرالملکی ٹرائل میں شرکت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تحت کورونا وائرس کی دوا کی تیاری کے لیے ناروے میں ہونے والے ٹرائل میں ایک شخص پر تجرباتی ویکسین کی آزمائش کی جائے گی۔

عالمگیر وبا کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچادی ہے اور اب تک لاکھوں افراد متاثر اور ہزاروں لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک سے لے کر غریب ترین ممالک بھی اس وبا کی لپیٹ میں آئے ہوئے ہیں جبکہ موجودہ صورتحال میں امریکا، اٹلی اور اسپین سمیت کئی ممالک بری طرح متاثر ہیں۔

امریکا اور دیگر ممالک میں کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری پر کام جاری ہے تاہم عالمی ادارہ صحت کے تحت بھی مہلک وائرس کا علاج ڈھونڈنے کے لیے 45 سے زائد ممالک ایک کثیرالملکی ٹرائل میں شرکت کررہے ہیں جو کہ ناروے میں جاری ہے۔

رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کا علاج ڈھونڈنے کےلیے لائسنس یافتہ اور 2 بیماریوں کے لیے استعمال کی جانے والی 4 دواؤں کو ملا کر اس کی مریضوں پر آزمائش کی جائے گی۔

خیال رہے کہ دنیا بھر کے سائنسدان مہلک کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے لیے سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں۔

اس سے قبل امریکا میں بھی ایک رضا کار کو تجرباتی طور پر کورونا وائرس کی ویکسین دی جاچکی ہے جبکہ آسٹریلیا اور اسرائیل کے ماہرین نے دعوٰی کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب ہیں۔

[pullquote]’سال کے آخرتک ویکسین تیار ہوسکتی ہے'[/pullquote]

واضح رہے کہ ویکسین کی ایجاد ایک محنت طلب کام ہے جس میں عام طور پر انسانوں اور جانوروں پر سالہا سال تجربات کے بعد کامیابی ملتی ہے جس کے بعد حکام اور متعلقہ اداروں کو اس بات کی تصدیق کرنی ہوتی ہے کہ یہ ویکسن محفوظ اور قابل اثر ہے۔

امپیریل کالج لندن کے ماہرین کے مطابق سال کے آخرتک کورونا وائرس کی قابل اثر ویکسین تیار ہوسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے