افغانستان کی درخواست پر طورخم اور چمن بارڈر 6 سے 9 اپریل تک کھولنے کا فیصلہ

پاکستان نے افغان حکومت کی درخواست پر طورخم اور چمن بارڈر کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔

افغانستان میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد چمن بارڈر کو بند کردیا گیا تھا تاہم بعد ازاں ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی نے 16 مارچ سے ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد کو مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اب حکومت نے افغان حکومت کی درخواست پر طورخم اور چمن بارڈر عارضی طور پر کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق افغانستان حکومت کی درخواست پر پاکستان نے طورخم اور چمن بارڈر 6 سے 9 اپریل تک کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ پاکستان میں موجود افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کیا گیا ہے، افغان حکومت کی خصوصی درخواست اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیا۔

ترجمان کے مطابق ایک ہمسایہ کی حیثیت سے اور برادرانہ دوطرفہ تعلقات کے پیش نظر پاکستان افغانستان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے۔

خیال رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کے بعد 20 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے چمن بارڈر کھولنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کورونا جیسی عالمی وبا پھوٹنے کے باوجود ہم اپنے افغان بھائی بہنوں کی مدد کے لیے پوری طرح یکسو اور پرعزم ہیں۔

دوسری جانب ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے اور کیسز کی تعداد مسلسل میں اضافہ ہورہا ہے۔

اب تک ملک بھر میں 40 افراد مہلک وائرس کا شکار بن گئے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 2700 سے زائد ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے