کورونا : اہلِ تصوف کیا کہتے ہیں محمد

کیا فرماتے ہیں اہلِ تصوف، صوفی، بابا جی، مرشد ’’کورونا وبا‘‘ کی بنیادی وجوہات کیا ہیں، یہ وائرس کس تاریخ تک ختم ہوگا اور کیسے ہوگا۔ رہنمائی کریں تاکہ عشاقانِ صوفیا کی صحیح رہنمائی و ترجمانی ممکن ہو سکے۔ یہ سوال میں نے پاکستان کے معروف صوفیا سے کیا جبکہ 29مارچ کو میں نے بزرگوں کے اشارے پر بیان دیا تھا کہ روحانی اشارے بتا رہے ہیں کہ 10سے 15اپریل تک پاکستان اور سعودی عرب میں کورونا وائرس کا زور ٹوٹ جائے گا، عوام کو چاہئے کہ سماجی دوری کو مضبوطی سے تھام لیں تاکہ وبا سے زیادہ سے زیادہ لوگ بچ جائیں۔ اس سلسلےمیں جب کشف کی دنیا کے بادشاہ سید سرفراز شاہ صاحب کی رائے معلوم کرنے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ 15اپریل کے بعد زور ٹوٹ جائے گا، توبہ ضروری ہے، پریشان ہونا مسئلے کا حل نہیں۔

لفظوں کو موتی بنانے والے عبدﷲ بھٹی صاحب نے کہا کہ ﷲ نے اس لئے پکڑ کی ہے کیونکہ مغرب و یورپ پاکی و طہارت کو بھول بیٹھ تھے اور نظامِ قدرت کو اپنی جعلی طاقت سے چیلنج کرنا شروع ہو گئے تھے۔ مسلمان اغیار کے ہو کر رہ گئے تھے، صحابہ کرامؓ کے دور میں بھی موذی امراض آئے جس سے وہ شہید ہوئے۔ رسول ﷲﷺ نے اس طرح کی وبائوں کا ذکر پہلے کیا تھا، یہ ﷲ رب العزت کی طرف سے ہیں، ہم سارے صوفیا ﷲ کی مخلوق ہیں، انہوں نے بھی کہا کہ ان شاء ﷲ 10سے 15اپریل تک کورونا وائرس کا زور ٹوٹ جائے گا۔ سید مظہر حسین شاہ نوشاہی بہاولپور کے گائوں میں قیام پذیر ہیں، ان سے رابطہ میرا جیو کے پروگرام آپس کی بات کے میزبان اور میرے بھائی منیب فاروق کے والد گرامی راجا فاروق ساجد کے ذریعے ہوتا رہتا ہے، انہوں نے کہا کہ 10اپریل تک سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں حالات بہتر ہوں گے لیکن باقی ممالک ابھی تک گرفت میں دیکھ رہا ہوں، یہ سید صاحب وہ ہیں جن سے میں اکثر رہنمائی راجا صاحب کے ذریعے لیتا رہتا ہوں اور اُن کی کہی ہوئی باتیں میرے نزدیک 99فیصد درست ثابت ہوتی آئی ہیں۔

(باباجی) ڈاکٹر جاوید کہتے ہیں کہ کوئی ﷲ والا دنیا والوں سے ناراض ہو گیا ہے، اور اس نے ﷲ سے شکایت کی ہے، جو بطور علاج سورہ رحمٰن، مسلم اور غیر مسلم سات دن قاری محمد باسط کی آواز میں سنے گا وہ اس بیماری سے بچ جائے گا۔ ﷲ کے راضی ہونے کا سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ایک سیکنڈ کے 100ویں حصے میں ﷲ ہمیں معاف کر سکتا ہے لیکن ہم معافی کی طرف نہیں آ رہے، مساجد میں سورہ رحمٰن اسپیکر میں پڑھی جانی چاہئے، حکومت کورونا مریضوں کو سورہ رحمٰن سنانے کا اہتمام کرے۔

میرے اور موجودہ اعلیٰ طاقتور شخصیت کے مشترکہ دوست صوفی حاجی شاہد حمید قادری نے تقریباً تین ماہ قبل مجھے ایک خواب سنایا جس کو میں نے اس وقت اگنور کرتے ہوئے کہا کہ حاجی صاحب کچھ نہیں ہوتا، ڈرائیں نا، دفتر سے آیا ہوں، بہت بھوک لگی ہے، لنگر کا جلدی کہو، آج جب کالم کے لئے رابطہ کیا تو انہوں نے پھر ایک بار وہی خواب سنایا۔ کہا کہ ووہان میں وبا کے پیدا ہونے سے کچھ روز قبل میں نے خواب دیکھا ایک بندہ خدا رب سے التجا کرتا ہے، اے ﷲ نئی نسل کو کیسے علم ہوگا کہ خدا ہے کیونکہ بعض لوگ خدا کے انکاری ہوتے جا رہے ہیں، خدا کے نہ ہونے پر دلائل دیے جا رہے ہیں، جو مانتے ہیں وہ بھی حق کے ساتھ کھڑے نہیں ہو رہے۔ فلسطین، شام، عراق، برما، افغانستان، مقبوضہ کشمیر اور کئی ممالک میں مسلم مر رہے ہیں لیکن مسلم حکمران ہی چپ ہیں یا اوروں کا ساتھ دے رہیں، خود کش دھماکوں سے مسلمان کو مسلمان مار رہا ہے، یاﷲ ظالم دنیا پر چھائے ہوئے ہیں اور اتنے چھا گئے ہیں کہ اپنے آپ کو نعوذ باللہ خدا ہی سمجھنا شروع ہو گئے ہیں، بندہ کہتا ہے ﷲ سے اپنی طاقت دکھائو، خواب میں دنیا کا نقشہ دیکھتا ہوں، کئی ممالک کے نقشوں پر سرخ نشان پڑے ہیں اور خواب سے تین دن بعد ووہان شہر چین میں بندے مرنا شروع ہو جاتے ہیں اور یہاں تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔

غریبوں کو امیر دیکھنے کے خواہش مند صوفی شوکت علی قادری کا کہنا ہے کہ 5یا 6اپریل کو صورتحال واضح ہو جائے گی جبکہ میرے علم کے مطابق 15اپریل کے بعد وائرس کی واپسی شروع ہو جائے گی، انہوں نے عوام کو صدقہ دینے پر زور دیا ہے۔ اسی طرح اوریا مقبول جان کے مرشد جو نام ظاہر نہیں کرتے، اس وبا کو لمبا اور خطرناک دیکھ رہے ہیں، شاذلیہ سلسلہ کے بزرگ کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ بعد دنیا معمول پر ہوگی جبکہ آزمائش کا مکمل سفرِ واپسی چار ماہ بعد ہوگا، سلسلہ توحیدیہ کے سرخیل صوفی مزین ہاشمی نے کہا کہ توبہ کی طرف ابھی بھی کوئی نہیں آرہا، توبہ کریں گے لوگ تو ﷲ معاف کرے گا۔ محمد سعد روحانی اسکالر نے جو خوف ناک صورت حال بتائی وہ کالم میں بیان کرنا بھی مشکل ہے۔ ادھر مولانا محمد علی نقشبندی کے بزرگ کہتے ہیں 25اپریل تک حالات معمول پر آئیں گے۔

یہ روحانی سلسلے بالکل درست آئینہ دکھا رہے ہیں، ہمیں اِس مصیبت کے خاتمے کیلئے ﷲ تعالیٰ سے ہر لمحہ معافی اور توبہ کا طلبگار ہونا چاہئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے