مجھے جلسوں میں بلانےوالے،مجھ سے ووٹ مانگنےوالے کہاں ہیں ؟

پشاور(لحاظ علی)کوروناوائرس کے تدارک کے دوران امدادی وانتظامی کارروائیوں کے دوران خیبرپختونخواکے اہم قوم پرست اور مذہبی جماعتوں کے سربراہان منظرعام سے مکمل طور پر غائب ہوگئے ہیں اسی طرح صوبائی کابینہ کے چند وزراءکے علاوہ بیشتر وزراءاپنے گھروں یاریسٹ ہاﺅسزمیں قرنطین ہوگئے ہیں۔

خیبرپختونخوامیں اسوقت حکومتی سطح پر وزیراعلیٰ محمودخان ،صوبائی وزراءتیمورسلیم جھگڑا،کامران بنگش اورمشیر اجمل وزیر کافی متحرک ہیں اسی طرح جماعت اسلامی کے صوبائی امیر الخدمت فاﺅنڈیشن کے ذریعے خواجہ سراﺅں اور اقلیتی برادری سے لیکر دیگرطبقات زندگی تک امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہے ہیں ۔صوبے کی سیاسی میدان میں سرگرم لیکن منظرعام سے غائب شخصیات ۔۔قوم پرست رہنما اسفندیارولی خان انکے صاحبزادے ایمل ولی خان،قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمدخان شیرپاﺅانکے صاحبزادے سکندرحیات شیرپاﺅ،جے یوآئی کے مولانافضل الرحمن انکے بھائی عطاءالرحمن،پیپلزپارٹی کے ہمایون خان ،فیصل کریم کنڈی،تحریک انصاف کے پشاوراوردیگراضلاع سے تعلق رکھنے والے صوبائی قائدین مکمل طورپر گوشہ نشین ہوگئے ہیں اسی طرح خیبرپختونخواکابینہ کے اہم وزراءقلندرلودھی،سلطان محمدخان ،عبدالکریم خان،ضیاءاللہ بنگش،اشتیاق ارمڑ،اکبرایوب اوردیگرکئی اراکین بھی غائب ہوگئے ہیں.

یہ وہ سیاستدان اوروزراءہیں جوکسی بھی سانحے پر باقاعدگی کےساتھ تعزیتی بیانات جاری کرتے تھے ان میں سے بیشترسیاستدان اور وزراءبیانات کی حد تک تواخبارات میں پائے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر امدادی کارروائیوں یادیگرانتظامی امور میں کہیں بھی نظرنہیں آرہے ہیں۔ صوبائی کابینہ کے ایک اہم رکن نے بتایاکہ اسوقت خیبرپختونخوامیں انتظامی امور کے حوالے سے سیکرٹری ریلیف عابدمجیدسب سے فعال کرداراداکررہے ہیں اوروہ ریلیف کے علاوہ صحت کے امور سے متعلق بھی انتظامی فیصلے دھڑلے سے کررہے ہیں ۔قومی اسمبلی کے سپیکر اسدقیصر صوابی کی سیاست اورترقیاتی کاموں میں فعال کرداراداکرتے ہیں لیکن ایک یا دودفعہ امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے بعد وہ بھی منظرعام سے غائب ہیں ۔

اسی طرح خیبرپختونخوااسمبلی میں تحریک انصاف اوردیگرجماعتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین اراکین صوبائی اسمبلی مکمل طور پر پردہ نشین ہوگئی ہیں خواتین کے امور پر اکثر اسمبلی میں ایم پی ایز آوازاٹھایاکرتی تھیں لیکن اس وقت کوروناوائر س کے تدارک کے پیش نظر انہوں نے اپنے آپ کو مکمل طو رپر قرنطینہ میں رکھاہوا ہے بعض خواتین اراکی ناسمبلی جوسوشل میڈیا پر کافی متحرک ہوتی تھیں وہ بھی سوشل میڈیا سے غائب ہوچکی ہیں۔صوبائی حکومت کے ایک دوسرے وزیر نے بتایاکہ متعلقہ سیاستدانوں اور اراکین اسمبلی انفرادی طور پر توکسی نہ کسی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں لیکن بحیثیت سیاسی جماعت الخدمت فاﺅنڈیشن کے علاوہ کوئی بھی میدان میں متحرک نہیں۔

محمود خان

خیبرپختونخواکی وہ شخصیات جوانتظامی اور امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہے ہیں ۔۔صوبائی وزیرصحت وخزانہ تیمورسلیم جھگڑا وفاقی وصوبائی سطح پر کوروناکے متعلق صوبے کا کیس لڑرہے ہیں محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ افسرکے مطابق وہ روزانہ دس یا گیارہ بجے دفترآکرتقریبا ًرات گئے تک اجلاسوں میں مصروف رہتے ہیں گزشتہ کئی دنوں سے وہ دوپہریاشام کا کھانااپنے دفترمیں ہی کھاتے ہیں اسی طرح وزیراعلیٰ کے مشیر اجمل وزیر اطلاعات وصحت کے محکموں سے مسلسل معلومات لیتے رہتے ہیں اور میڈیاکوبریف کرتے رہتے ہیں ۔کابینہ کے ایک رکن کے مطابق وزیراعلیٰ محمودخان کو بھی اپنی کارروائیاں محدودکرنے کی ہدایت کی گئی لیکن اس کے باوجودوہ صوبے کے مختلف علاقوں میں ہسپتالوں اور قرنطینہ کا دورہ کرنے کے علاوہ روزانہ تین یاچار اجلاسوں کی صدارت کرتے ہیں ۔جماعت اسلامی کے سراج الحق اپنی پارٹی کے صوبائی قائدین اور الخدمت فاﺅنڈیشن کے ذریعے سب سے متحرک ہیں خیبرپختونخواکے علاوہ دیگر صوبوں میں بھی الخدمت فاﺅنڈیشن کی کاروائیوں کو مانیٹرکرتے ہیں اور مسلسل ہدایات جاری کرتے رہتے ہیں ۔معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش مسلسل محکمہ بلدیات کے ذریعے صوبے کے مختلف علاقوں میں صفائی کی کارروائیوں اوردیگرانتظامی امور سے متعلق اجلاسوں کی صدارت کے علاوہ فیصلے کرتے رہتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے