ہفتہ : 23 مئی 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

3[pullquote]جرمن چانسلر کی طرف سے کورونا پابندیوں کا دفاع[/pullquote]

جرمن چانسلر نے ہفتے کے دن دہرایا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران بنیادی انسانی حقوق پر پابندیاں دراصل جمہوریت پر پابندوں کے مترادف ہیں لیکن ساتھ ہی انہوں نے ان اقدامات کا دفاع بھی کیا۔ اپنے ہفتہ وار پوڈ کاسٹ میں قدامت پسند سیاستدان نے کہا کہ وہ شہریوں کے تحفظات سمجھتی ہیں، اسی لیے ان پابندیوں کو جلد ہی ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ میرکل کے بقول یہ پابندیاں ضروری ہیں اور اسی کی وجہ سے جرمنی میں کووڈ انیس کے پھیلاؤ میں کمی پیدا ہوئی ہے۔

[pullquote]امپھان کے بعد بھارتی شہر کولکتہ میں حکومت مخالف مظاہرے[/pullquote]

بھارتی شہر کولکتہ میں ہفتے کے دن ہزاروں افراد نے حکومت مخالف مظاہروں میں حصہ لیا۔ ان افراد کا کہنا تھا کہ ’سپر سائیکلون‘ کے بعد حکومتی ردعمل سست رہا اور وہ ابھی تک بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ امپھان نامی اس قدرتی آفت کے نتیجے میں بنگلہ دیش اور بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد 112 ہو چکی ہے۔ امدادی کارکن اس تباہ کاری کے بعد صورتحال قابو میں لانے کے لیے کوشاں ہیں لیکن ساتھ ہی کورونا وائرس کی وجہ سے شدید مشکلات درپیش ہیں۔ بالخصوص کولکتہ میں بجلی کا نظام دو دن بعد بھی بحال نہیں ہو سکا جبکہ کئی علاقوں میں بدستور سیلابی حالت برقرار ہے۔

[pullquote]میانمار نے روہنگیا کی حفاظت کا عالمی مطالبہ نظر انداز کر دیا، روہنگیا مہاجر[/pullquote]

میانمار نے ہفتے کے دن تک اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت برائے انصاف کو ایک رپورٹ جمع کرانا تھی، جس میں روہنگیا مسلم کمیونٹی کے لیے اٹھائے گئے حفاطتی اقدامات کو بیان کرنا تھا۔ اس عالمی عدالت نے جنوری میں میانمار سے کہا تھا کہ وہ اس اقلیت کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر ٹھوس اقدامات کرے اور تئیس مئی تک اس حوالے سے اعدادوشمار جمع کرائے۔ تاہم روہنگیا ایکٹوسٹ محمد ناؤکھم نے کہا ہے کہ میانمار نے ان عالمی مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے راکھین میں اس کمیونٹی کے خلاف ظلم و جبر کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میانمار کی حکومت عالمی برادری کے سامنے صرف جھوٹ ہی بولے گی۔

[pullquote]جرمنی میں اس ویک اینڈ پر بھی لاک ڈاؤن مخالف مظاہرے متوقع[/pullquote]

جرمنی کے متعدد شہروں میں کچھ گروپ اس ویک اینڈ بھی کورونا لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہروں کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ دارالحکومت برلن، اشٹٹ گارٹ، کولون، میونخ، فرینکفرٹ اور ہینوور میں اس ویک اینڈ بھی مظاہرے متوقع ہیں۔ ان گروپس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے نام پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہریوں کے آئینی حقوق کی تلفی ہو رہی ہے۔ گزشتہ ویک اینڈ پر ان شہروں میں ہزاروں افراد لاک ڈاؤن مخالف مظاہروں کے لیے سڑکوں پر نکلے تھے۔

[pullquote]ایران میں لاک ڈاؤن میں نرمی شروع[/pullquote]

ایران نے ہفتے کے دن کہا ہے کہ وہ بزنس سیکٹر کے ساتھ ساتھ مذہبی اور ثقافتی مقامات کو بھی کھول رہا ہے۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد ایران میں سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن میں مرحلہ وار نرمی کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ صدر حسن روحانی نے نشریاتی خطاب میں کہا کہ عید کے دن یعنی اتوار سے عجائب گھروں اور تاریخی مقامات کو کھول دیا جائے گا جبکہ مقدس مقامات کو پیر سے کھولنا شروع کر دیا جائے گا تاہم احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ ایران میں اس وائرس کی وجہ سے تقریبا سات ہزار افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ ایک لاکھ تیس ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں۔

[pullquote]کورونا: چین میں کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا[/pullquote]

براعظم ایشیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں مسلسل کمی نوٹ کی گئی ہے۔ چین نے پہلی مرتبہ کہا ہے کہ کووڈ انیس کا کوئی نیا مریض سامنے نہیں آیا ہے۔ یہ خطرناک وائرس گزشتہ برس دسمبر میں چین سے ہی پھیلنا شروع ہوا تھا۔ جنوبی کوریا میں ہفتے کے دن تئیس نئے کیس رپورٹ کیے گئے ہیں۔ ادھر لاطینی امریکی ممالک میں کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ برازیل میں تین لاکھ تیس ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ اکیس ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کولمبیا، پیرو، چلی اور ایکوڈور میں بھی کورونا کیسوں میں اضافہ ہوا ہے۔

[pullquote]امریکا کا ایک اور عسکری ڈیل سے الگ ہونے کا منصوبہ[/pullquote]

امریکا نے اسلحے کی دوڑ سے بچنے کی ایک اور عسکری ڈیل سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ڈیل کا مقصد امریکا اور روس کے مابین اعتماد سازی کو یقینی بنانا تھا۔ اس پیشرفت پر نیٹو اتحادی ممالک نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اوپن سکائیز ٹریٹی کے تحت اس ڈیل کے رکن چونتیس ممالک ایک دوسرے کی فضائی حدود میں نگرانی کے لیے فوجی پرواز کر سکتے تھے۔ نیٹو نے کہا ہے کہ وہ آئندہ حکمت عملی کے لیے خصوصی میٹنگ کرے گا۔ یہ ڈیل سن 2002 میں کی گئی تھی۔

[pullquote]عبادت گاہیں کھول دی جائیں، امریکی صدر[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چرچوں اور دیگر عبادت گاہوں کو ’لازمی‘ قرار دیتے ہوئے انہیں کھولنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے امریکی ریاستوں کے گورنروں سے کہا کہ ویک اینڈ سے عبادت گاہوں کو کھول دیا جائے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ کتنی ریاستیں صدر ٹرمپ کے اس مطالبے پر عمل کریں گی۔ کئی ریاستوں میں کورونا وائرس کے کیسوں میں کمی نہیں ہوئی ہے۔ اقتصادی مسائل کے پیش نظر ٹرمپ کی کوشش ہے کہ امریکا میں بزنس سیکٹر کو کھول دیا جائے۔ تاہم امریکا میں ہی کئی حلقے ایسے ہیں، جو کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کے بارے میں شدید تحفظات رکھتے ہیں۔

[pullquote]ٹرمپ انتظامیہ نے ممکنہ جوہری تجرنے پر گفتگو کی، واشنگٹن پوسٹ[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے اس امر پر غور کیا کہ نیا جوہری تجربہ کرنا چاہیے یا نہیں۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین اور روس کی طرف سے ہلکی نوعیت کے جوہری ٹیسٹ کرنے کے بعد امریکی سیاستدانوں میں بھی اس حوالے سے غور کیا گیا۔ تاہم اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ امریکا کوئی نیا تجربہ کر سکتا ہے۔ امریکا نے اپنا آخری جوہری تجربہ سن 1992 میں کیا تھا۔

[pullquote]میکسیکو کی جیل میں جھڑپ، آٹھ قیدی ہلاک[/pullquote]

میکسیکو کی ایک جیل میں ہنگامی آرائی کے نتیجے میں آٹھ قیدی ہلاک ہو گئے۔ حکام نے ہفتے کے دن بتایا کہ جالیسکو نامی ریاست میں واقع ایک جیل میں جمعے کے دن ہونے والی جھڑپوں میں دو متحارب گروہ ملوث تھے۔ بتایا گیا ہے کہ تین قیدی فائرنگ جبکہ باقی مار پیٹ کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ دیگر آٹھ قیدی شدید زخمی بھی ہوئے، جنہیں ہپستال میں علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ اس جیل میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے۔ حکام نے ان جھڑپوں میں ملوث پانچ قیدیوں سے پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

[pullquote]ہانگ کانگ میں نیا قانون تجارت کے لیے بہتر ہو گا، چین نواز سیاستدان[/pullquote]

ہانگ کانگ کے بیجنگ نواز سیاستدانوں نے کہا ہے کہ چین کی طرف سے مجوزہ قومی سکیورٹی قانون سازی کی وجہ سے ہانگ کانگ میں بزنس سیکٹر کو ترقی ملے گی۔ بروز جمعہ چینی نیشنل پیپلز کانگریس کے اجلاس کے پہلے دن چینی وزیر اعظم نے ہانگ کانگ میں نئے سکیورٹی قوانین متعارف کرانے کا منصوبہ پیش کیا تھا، جس پر ہانگ کانگ کے آزادی پسند رہنماؤں اور عوام میں غم و غصے کی واضح لہر نوٹ کی گئی تھی۔ مجوزہ قانون کے مطابق چین کے خصوصی انتظامی اختیارات کے حامل علاقے ہانگ کانگ میں ریاستی غداری، تخریبی و انقلابی سرگرمیوں اور بغاوت اور جلسے جلوسوں میں شرکت کے لیے اکسانے والوں پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

[pullquote]کرکٹ میں واپسی کے لیے فاسٹ بولر کو زیادہ توجہ چاہیے، آئی سی سی[/pullquote]

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) نے کہا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کے لیے بولرز کو دو تا تین ماہ کی جامع تربیت درکار ہو گی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں عالمی سطح پر روزگار زندگی متاثر ہوا ہے، وہیں مارچ سے ہر قسم کی کرکٹ کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔ آئی سی سی کے مطابق بولرز کے انجری کے شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، اس لیے ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کے لیے انہیں خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم اگست میں انگلینڈ کو دورہ کرے گی، جہاں تین ٹیسٹ میچوں کے علاوہ تین ٹی ٹوئنٹی میچ بھی کھیلے جائیں گے۔ تاہم خدشہ ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے یہ ایونٹ معطل بھی ہو سکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے