ابھی زندہ ھوں تو جی لینے دو

کسے پڑی ھے کہ جا سناوے پیارے پی کو ھماری بتیاں !
نہ انگ چیناں نہ نیند نیناں ، نہ آپ آویں نہ بھیجیں پتیاں !

ھم جب بھی یہ سنتے ھیں کہ یہ جگہ اس قسم کی بحثوں کے لئے مناسب فورم نہیں ھے ، اس کے لئے ھماری جامعات میں تشریف لایئے یا ھمارے بزرگوں سے رابطہ کیا جاوے تو ھمیں اپنا بچپن ٹوٹ کر یاد آتا ھے ،جب ھم اس کلاس فیلو کو جو ھمیں اپنے دروازے کے آگے کھڑا کر کے پھینٹی لگاتا تھا ،

ایک رٹا رٹایا جملہ کہا کرتے تھے کہ ” اپنے گھر کے آگے تو بلی بھی شیر ھوتی ھے ،، اب بیٹا ھماری گلی سے گزر کر دکھانا ! گزارش یہ ھے کہ اب یہ جن بوتل سے نکل گیا ھے ،جب جامعات میں قید نہیں کیا جا سکتا ،، اب آپ کو وھاں آنا ھو گا جہاں آگ لگی ھوئی ھے اور سوالوں کے جوابات دینے ھونگے ،بحثوں میں حصہ لینا ھو گا ،، جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا ؟

اپنے علم کی جولانیاں ذرا الحاد کے اڈوں پہ آ کر دکھایئے اور اپنوں ھی کی ٹانگیں کھینچنے اور فتوے لگانے کی بجائے اصل دشمن کی طرف توجہ فرمایئے ، تقدس کی عبائیں تہہ کر کے رکھ دیجئے اور اللہ اور اس کے دین کی خاطر ذرا چار گالیاں بھی کھا لیجئے کہ سنا ھے آپ پیغمبروں کے وارث ھیں، تو اس وراثت میں گالیاں اور پتھر بھی شامل ھیں ،،

الحاد کا سامنا کرتے آپ کی پسینے چھوٹتے ھیں کیوں جن کے نام کے ساتھ مولانا نہ لکھا جائے تو ان کی توھین ھو جاتی ھے ، اور ان کے پروانے ماں بہن کی سناتے ھیں ،،

وہ ان پیجز پہ تیکھے سوالات کا سامنا کرتے ھوئے دل کے دورے کا شکار ھو جائیں گے ،، کموڈ میں گرا چند سو کا موبائیل نکالنے کے لئے تو آپ گندگی میں ھاتھ ڈال دیتے ھیں،،

مگر نبی ﷺ کے امتی کو بچانے کے لئے اس گند میں ھاتھ ڈالنا آپ کو منظور نہیں چونکہ آپ کا نقصان جو کوئی نہیں ! مگر یاد رکھئے آپ جتنا بھی چاھے چھپیں ،،

الحاد اسلام کے دروازے پہ دستک دے رھا ھے ، اگر میرے پاس روز دو چار پریشان حال باپ آتے ھیں تو ممکن نہیں کہ آپ کے پاس نہ آتے ھوں ، بس یا تو مجھے وہ گولی بتا دیں جو آپ ان پریشان حال والدین کو دیتے ھیں ،، یا پھر مجھے خود ھی ان کو کیپسول دینے دیں !

ابھی زندہ ھوں تو جی لینے دو، جی لینے دو !
بھری برسات میں ،،،،،،،،،،،،،،،،،پی لینے دو !

مجھے حالات سے ٹکرانا ھے ،، ٹکرانا ھے !
ایسے حالات میں ،،،،،،،،،،،،،،، پی لینے دو !

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے