غیر ملکی امداد سے خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبے، صوبےکے لیے 51 جبکہ قبائلی علاقوں کے لئے9 منصوبے

خیبر پختون خوا بجٹ 2020-21 میں بیرونی امداد سے مجموعی طور 78ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔ان میں زیادہ تعداد وہ سالانہ ترقیاتی منصوبے ہیں جو گزشتہ سالوں سے چلے آرہیں ۔

صوبائی حکومت مستقل اضلاع میں 68جبکہ ضم شدہ اضلاع میں 9ترقیاتی سکیموں کیلئے مجموعی طور پر 82ارب فارن ایڈ سے جبکہ صوبائی خزانے چھ ارب فراہم کرے گی۔محکمہ منصوبہ بندی اور ترقی فارن ایڈ کی جانب مختلف سیکٹر کے سالانہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے تیار کردہ ”ڈرافٹ اے ڈی پی 2020-21 سمری اف فارن ایڈیڈ پراجیکٹس” کے مطابق فارن ایڈ کا صرف 20فیصد ضم شدہ جبکہ 80فیصد مستقل اضلاع کے ترقی پر خرچ ہونگے۔

بجٹ 2020-21میں فارن ایڈ کے تحت مکمل کئے جانے والے زیادہ تر وہ منصوبے ہیں ، جو گزشتہ مالی سالوں سے جاری ہیں، ان میں
زرعی شعبے میں دو،
تعلیم کے شعبے میں سات،
توانائی کے چھ ،
صحت کے تین،
لوکل گورنمنٹ کے دو ،
واٹر کے 9،
اربن ترقی کے چار،
ٹرانسپورٹ کے دو،
اور سڑکوں کے چھ منصوبے شامل ہیں ، جبکہ واٹر سینیٹشن، ہائیر ایجوکیشن،صنعت ،لیبر ،ویلفیئر ،ریلیف، سپورٹس،سائنس ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن کیلئے ایک ایک منصوبہ شامل ہیں۔

اس کے علاہ کئی دیگر ملٹی سیکٹر ڈویلپمنٹ (ایم ایس ڈی ) سکیمز بھی شامل ہیں۔ یہ تمام منصوبے مستقل اضلاع کیلئے ہیں۔

قبائلی اضلاع کے ٹوٹل 9منصوبوں میں زراعت ،فوڈ سپورٹس کا ایک ایک منصوبہ جبکہ صنعت کے دو ،ایم ایس ڈی کے چار منصوبے فارن ایڈ سے مکمل کئے جائینگے۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال 2019-20 کے آغاز میں ہی حکومت پختونخوا اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں جیسے ورلڈ بینک،ایشین ترقیاتی بینک،جاپان کے جیکا بینک ، سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ (ایس ایف ڈی) انٹر نیشنل ڈیویلپمنٹ آئی ڈی اے) کے مابین فارن ایڈ کے تحت ایک کھرب قرضے کے معاملات طے پائے گئے تھے جس کو آئندہ پانچ سال کیلئے مرحلہ وارمختلف ترقیاتی منصوبوںپر خرچ کرنا تھا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے