صحافتی ریاضی

صحافیوں کو اپنے روزانہ کے کام میں لفظوں کے ساتھ ہندسوں سے بھی واسطہ پڑتا ہے۔ یہ بہت اہم ہے کہ صحافی غیرضروری ابہام یا الجھاؤ سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ ہمارے ساتھی ظفر سید نے اس مضمون میں چند رہنما اصول وضع کیے ہیں جو مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

خبر کی موثر ترسیل کے لیے ہر صحافی الفاظ کا انتخاب بڑی سوچ بچار کے بعد کرتا ہے۔ لیکن بعض اوقات ہندسوں کے استعمال میں اتنی محنت دیکھنے میں نہیں آتی، حالاں کہ ہندسے اکثر خبروں کا بےحد اہم حصہ ہوتے ہیں۔ تحریر کو واضح اور یکساں رکھنے کے لیے مندرجہ ذیل نکات سے مدد لی جا سکتی ہے۔

1. ایک سے لے کر دس تک کے اعداد کو الفاظ میں، جب کہ 11 اور 11 سے بڑے اعداد کو ہندسوں میں تحریر کیا جائے۔

2۔ 11 یا اس سے بڑی رقوم کو اعدادِ ترتیبی بنانے کے لیے ہندسہ لکھ کر آگے واں کا اضافہ کر دیا جائے۔

88واں، 88ویں

85واں، 85ویں

3۔ دوم اور سوم ہی درست ہیں، انھیں دوئم اور سوئم نہ لکھا جائے۔

4۔ اردو بولنے والوں کی اکثریت اوقات ملین اور بلین کے مقابلے پر لاکھوں اور کروڑوں کی رقموں کو زیادہ بہتر طور پر سمجھتی ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ بڑی رقمیں لاکھوں، کروڑوں اور اربوں میں لکھی جائیں، نہ کہ ملین یا بلین میں۔ ملین سے لاکھ یا کروڑ بنانے کے لیے یہ بات ذہن نشین کرنا ضروری ہے کہ بڑی رقموں کا مغربی نظام ہزار پر قائم ہے، جب کہ لاکھ کروڑ کے دیسی نظام کی بنیاد سو پر ہے۔ مثال کے طور پر سو ہزار = ایک لاکھ، سو لاکھ = ایک کروڑ، سو کروڑ = ایک ارب، سو ارب = ایک کھرب، وغیرہ۔ اس کے مقابلے پر مغربی نظام دیکھیے: ہزار ہزار = ایک ملین، ہزار ملین = ایک بلین، ہزار بلین = ایک ٹریلین، وغیرہ۔

5۔ ملین سے لاکھ بنانا بہت آسان ہے۔ اس کے کے لیے مندرجہ ذیل طریقہ استعمال کیا جائے:

ملین سے لاکھ بنانے کے لیے اعشاریہ کو ایک مقام دائیں لے جائیں۔ مثلاً 8.50 ملین میں اعشاریہ کو ایک مقام دائیں طرف → لے جایا جائے تو 85.0 بن جائے گا، اور رقم 85 لاکھ ہو گی۔

6۔ ملین سے کروڑ بنانے کے لیے: اعشاریہ کو ایک مقام بائیں طرف ← لے جائیں۔ مثال کے طور پر 627 ملین میں اعشاریہ 7 کے بعد ہے (یعنی 627.0)، اسے ایک مقام دائیں لے جائیں تو 62.7 کروڑ بن جائیں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ 0.7 کروڑ 70 لاکھ کے برابر ہیں، اس لیے کہا جائے گا، 62 کروڑ 70 لاکھ۔

رقوم کی منتقلی کے مندرجہ ذیل جدول سے مزید مدد لی جا سکتی ہے:

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے