بلاول کا اسپتالوں کے حوالے سے تحریک انصاف کو ایک بار پھر چیلنج

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو ایک بار پھر چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) جیسے کسی ایک اسپتال کا نام بتا دے جو اس نے 9 برسوں میں بنایا ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو چیلنج دیے ہوئے 72 گھنٹے گزرچکے ہیں، 72 گھنٹے گزرجانے کے باوجود میرا چیلنج پی ٹی آئی سے پورا نہ ہوسکا، میں انتظار کررہا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جن اسپتالوں کو پی ٹی آئی سندھ سے چھیننے کی کوشش کررہی ہے، ان کی طرز کا کوئی ایک اسپتال ملک میں دکھادے۔

یاد رہےکہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہی چیلنج گذشتہ دنوں بھی دیا تھا جس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ کار شہباز گِل جیکب آباد کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال پہنچ گئے تھے۔

شہباز گِل نے جیکب آباد کے اسپتال کی حالت کی نہ صرف ویڈیو بنائی بلکہ بلاول بھٹو زرداری سے سوال بھی کیا کہ اسپتال کی حالت دیکھتے ہوئے آپ اپنا علاج یہاں کرائیں گے؟ جانوروں کے لیے بھی ایسا اسپتال نہیں ہوتا جیسا انسانوں کے لیے بنایا گیا ہے۔

اس حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کا چیلنج قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) سے متعلق تھا جب کہ شہباز گِل مرکزی اسپتال جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے بجائے غیر معروف اسپتال پہنچ گئے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے 17 جنوری 2019ء کے احکامات کی روشنی میں منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ کورآڈینیشن نے نوٹیفکیشن گزٹ جاری کیا تھا جس کے مطابق ، جناح اسپتال کراچی، قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) اور ادارہ برائے امراض اطفال (این آئی سی ایچ) وفاق کے تحت چلائے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاق کے ماتحت چلنے والے ان تینوں اسپتالوں کو صوبے کے حوالے کیا گیا تھا جس کے خلاف اسپتالوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسپتالوں کی وفاق کو واپسی کی منظوری رواں سال 2 اپریل کے اجلاس میں دی تھی جب کہ سندھ حکومت اس تمام معاملے پر عدالت میں نظر ثانی کی درخواست دائر کرچکی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے