جمعرات : 25 جون 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]’ايران ٹيلی وژن پر اعتراف جرم بند کرائے‘[/pullquote]

انسانی حقوق کے ليے سرگرم دو گروپوں نے تہران حکومت پر زور ديا ہے کہ قيديوں کے ٹيلی وژن پر جبراً کرائے گئے ’اعتراف جرم‘ کا سلسلہ بند کیا جائے۔ پيرس ميں قائم ’انٹرنيشنل فيڈريشن فار ہيومن رائٹس‘ اور لندن کے ’جسٹس فار ايران‘ نامی گروپوں نے يہ موقف اختيار کيا کہ ايسے بيانات تشدد کے زمرے ميں آتے ہيں اور ايسا کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان گروپوں نے بتايا ہے کہ سن 2009 سے سن 2019 تک ايران ميں 355 افراد اس تجربے سے گزرے يعنی ان سے ’جبری طور پر‘ سرکاری ٹيلی وژن پر مبينہ جرائم کا اعتراف کرايا گيا۔ 505 افراد کے بارے ميں ايسا مواد بھی نشر کيا گيا، جو ہتک عزت کا باعث بن سکتا ہے۔

[pullquote]روس ميں آئينی تراميم پر رائے دہی جاری[/pullquote]

روس ميں آئينی تراميم پر رائے دہی کا عمل شروع ہو گيا ہے۔ پولنگ کا عمل ايک ہفتے تک جاری رہے گا۔ صدر ولاديمير پوٹن نے ملکی آئين ميں وسيع تر تراميم تجويز کر رکھی ہيں، جن سے ان کے سن 2036 تک اقتدار ميں رہنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ رائے دہی جنوری ميں ہونا تھی تاہم وبا کے باعث اسے ملتوی کر ديا گيا تھا۔ تراميم ميں سماجی سطح پر اصلاحات اور صدارتی اختيارات ميں وسعت پر زور ديا گيا ہے۔ عملاً ان تراميم کی دونوں ايوانوں اور ملکی آئينی عدالت سے منظوری پہلے ہی ہو چکی ہے اور اب پولنگ کی کوئی قانونی حيثيت نہيں مگر صد پوٹن کا اصرار ہيں کہ ان پر عوام کی رائے بھی لی جائے۔

[pullquote]امریکا جرمنی میں تعینات اپنی کچھ فوج پولینڈ منتقل کرے گا[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جرمنی میں تعینات امریکی فوج کا کچھ حصہ پولینڈ بھیج دیں گے۔ انہوں نے جرمنی کی طرف سے ناکافی دفاعی اخراجات اور روس سے توانائی کے حصول کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ پولستانی صدر انجے ڈوڈا کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا جرمنی میں موجود اپنی مسلح افواج کی تعداد کافی حد تک کم کر دے گا اور یہ کہ کچھ فوجی واپس امریکا چلے جائیں گے جبکہ بقیہ کو دیگر مقامات پر منتقل کر دیا جائے گا، جیسے پولینڈ۔ امریکی صدر قبل ازیں ‘نارڈ اسٹریم ٹو‘ نامی پائپ لائن پر اپنی خفگی کا اظہار کر چکے ہیں اور کہہ چکے ہیں کہ وہ جرمنی میں تعینات اپنے 9,500 فوجی نکالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

[pullquote]شمال مشرقی بھارت ميں شديد بارشيں، جانی و مالی نقصانات[/pullquote]

شمال مشرقی بھارتی رياستوں اتر پرديش اور بہار ميں شديد بارشوں اور بجلی گرنے کے واقعات ميں کم از کم تينتيس افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ بہار کے مختلف اضلاع ميں اٹھائيس افراد کی ہلاکت کی تصديق کر دی گئی ہے۔ اتر پرديش ميں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ ہوا کے تيز جھکڑوں اور مون سون کی شديد بارشوں نے دونوں رياستوں ميں املاک کو بھی کافی نقصان پہنچايا۔ حکام نے بتايا ہے کہ نقصانات کا جائزہ ابھی ليا جا رہا ہے اور ہلاکتوں ميں اضافے کا خدشہ ہے۔

[pullquote]بھارت: ايک دن ميں کورونا کے لگ بھگ سترہ ہزار کيسز[/pullquote]

بھارت نے کورونا وائرس کے پھيلاؤ کو روکنے کے ليے دارالحکومت نئی دہلی کے انتيس ملين افراد کا سروے کرنے کا اعلان کيا ہے۔ طبی اہلکار گھر گھر جا کر لوگوں کی صحت کے حوالے سے معلومات اکھٹی کريں گے اور جن لوگوں ميں علامات دکھائی ديں، ان کے موقع پر ہی کورونا ٹيسٹ کيے جائيں گے۔ يہ عمل چھ جولائی تک مکمل کر ليا جائے گا۔ نئی دہلی کورونا وائرس کی وبا سے سب سے زيادہ متاثرہ بھارتی شہر ہے۔ وہاں اب تک ستر ہزار سے زائد کيسز کی تصديق ہو چکی ہے۔ پچھلے چوبيس گھنٹوں کے دوران بھارت ميں ريکارڈ تقريباً سترہ ہزار نئے کيسے سامنے آئے، جس کے بعد ملک گير سطح پر متاثرين کی تعداد 473,105 ہو گئی ہے جبکہ اسی سبب ہونے والی اموات کی تعداد 14,894 ہو چکی ہے۔

[pullquote]کورونا کی وبا، جمہوريت کے ليے حقيقی خطرہ[/pullquote]

پانچ سو سے زائد سول سوسائٹی ليڈران، نوبل انعام يافتہ افراد، انسانی حقوق کے کارکنوں اور ديگر سرکردہ سياسی شخصيات نے تحريری شکل ميں ایک تنبيہ جاری کی ہے کہ چند حکومتيں کورونا وائرس کی وبا کو اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے ليے استعمال کر رہی ہيں۔ ان افراد نے موجودہ صورت حال کو دنيا بھر ميں جمہوريت کے ليے خطر قرار ديا ہے۔ اسٹاک ہوم ميں قائم انٹرنيشنل انسٹيٹيوٹ فار ڈيموکريسی اينڈ اليکٹورل اسسٹنس (IDEA) کی قيادت ميں اس کاوش کا مقصد اس بارے ميں آگاہی پھيلانا اور لوگوں کو متحرک کرنا ہے۔

[pullquote]يمن کی صورتحال انتہائی خطرناک، مارک لوکاک[/pullquote]

انسانی بنيادوں پر امداد سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ مارک لوکاک نے خبردار کيا ہے کہ يمن کی صورت حال انتہائی خطرناک ہے۔ لوکاک نے سلامتی کونسل کے ايک اجلاس ميں بتايا کہ يمن ميں کورونا کی وبا تيزی سے پھيل رہی ہے اور متاثرين کی پچيس فيصد تعداد ہلاک ہو چکی ہے۔ يہ دنيا بھر ميں کووڈ انيس کے مريضوں ميں ہلاکتوں کے اوسط تناسب سے پانچ گنا زيادہ ہے۔ ان کے بقول لاکھوں بچوں کے بھوک سے مر جانے کا بھی خطرہ ہے۔ لوکاک نے يمنی ريال کی تيزی سے گرتی ہوئی قدر کی طرف بھی توجہ دلائی۔ اقوام متحدہ اور سعودی عرب کی قيادت ميں اسی ماہ کے اوائل ميں يمن کے ليے منعقدہ ڈونرز کانفرنس ميں 1.35 بلين ڈالر کی امداد کے وعدے سامنے آئے تھے۔

[pullquote]بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی، سرحد پر ایک نئے محاذ کی خبر[/pullquote]

ڈیپسنگ کے علاقے میں بڑی تعداد میں چینی فوجیوں کے جمع ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ میں اس حوالے سے متعدد خبریں شائع ہوئی ہیں، جن میں دعوی کيا گيا ہے کہ دولت بیگ اولڈی میں بھارتی فضائیہ کی ايک بیس سے صرف تيس کلومیٹر کے فاصلے پر ڈیپسنگ میں چین نے بڑی تعداد میں فوجیں تعینات کر دی ہیں۔ چین نے اس مقام پر بھاری فوجی گاڑیاں اور فوجی ساز و سامان بھی جمع کر رکھا ہے۔ ادھر بھارت کی جانب سے بھی سرحد پر فوجی بھیجے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ دونوں ملکوں کے مابين ابھی لداخ اور سکم ميں بھی کشيدگی جاری ہے۔

[pullquote]وکی ليکس کے بانی کے خلاف امريکا کا کيس مزید مضبوط[/pullquote]

امريکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ اس کے پاس اس بارے ميں نئے شواہد ہيں کہ وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج نے کئی مواقع پر ہيکرز کی خدمات حاصل کيں اور خفيہ معلومات کے حصول کے ليے حکومتی کمپيوٹرز تک رسائی حاصل کی۔ تازہ الزامات ميں يہ بھی کہا گيا ہے کہ اسانج نے مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے ايک رکن ملک کی حکومت کی راز حاصل کرنے کے ليے سرکاری کمپيوٹر ہيک کرايا۔ اسانج اس وقت برطانيہ ميں قيد ہيں اور ان کی امريکا حوالگی کے سلسلے ميں مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔

[pullquote]ميکسيکو ميں طاقت ور زلزلہ، کم از کم دس افراد ہلاک[/pullquote]

جنوبی امريکی ملک ميکسيکو ميں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد دس تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ روز ميکسيکو سٹی ميں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی ريکٹر اسکيل پر شدت 7.4 تھی۔ بعد ازاں کم شدت کے پندرہ سو سے زائد جھٹکے محسوس کيے گئے۔ زلزلے کا مرکز میکسیکو سٹی سے سات سو کلوميٹر دور اواکسانا شہر ميں تھا، جہاں تقريباً دو ہزار مکانات تباہ ہو گئے۔ ميکسيکو سٹی ميں آج جمعرات کو دفاتر وغيرہ بند کرا ديے گئے ہيں جبکہ کئی لوگ گھبرا کر نقل مکانی کر رہے ہيں۔

[pullquote]پرائيويسی کے تحفظ کے ليے گُوگل کے تازہ اقدامات[/pullquote]

امریکی کمپنی گُوگل نے صارفين کی پرائيويسی کے تحفظ کے ليے مزید اقدامات کيے ہيں۔ تازہ پيش رفت ميں بتايا گيا ہے کہ کمپنی نے نئے صارفين کی لوکيشن سے متعلق ڈيٹا اور سرچ ہسٹری ہٹانے کا عمل شروع کر ديا ہے۔ ان نئے اقدامات کے بارے ميں گُوگل کے سی ای او سندر پچائی نے گزشتہ روز سان فرانسسکو ميں اعلان کيا۔ پرائيویسی کے خلاف ورزی کے تناظر ميں گُوگل اور فيس بک پر بھاری جرمانوں کے بعد يہ پيش رفت سامنے آئی ہے۔ موجودہ صارفين سيٹنگز ميں جا کر اپنی تمام تر سابقہ آن لائن سرگرميوں کا ڈيٹا، ہر تين يا اٹھارہ ماہ ميں ڈيليٹ کر سکتے ہيں۔ تازہ پيش رفت کے بعد اگر صارف خود سے نہ بھی ہٹائے تو اٹھارہ ماہ ميں اس کا تمام پرانا ڈيٹا خودکار طور پر مٹ جائے گا۔

[pullquote]بالی وڈ ميں کام بحال، مگر نئے قوائد و ضوابط کے تحت[/pullquote]

بھارتی فلمی صنعت کے نمائندگان نے اعلان کيا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے رکنے والی فلموں کی ريکارڈنگ فوری طور پر شروع کی جا رہی ہے۔ بالی وڈ کی تين سرکردہ تنظيموں کی طرف سے یہ اعلان آج کيا گیا ہے۔ البتہ فلمی صنعت کو بھی سخت قوائد و ضوابط کے تحت کام کرنا ہو گا، جن ميں پروڈيوسر کو سيٹ پر ايک ڈاکٹر، ايک نرس اور ايمبولينس کا انتظام کرنا لازمی قرار ديا گيا ہے۔ ايسے سين بھی نہيں فلمائے جا سکتے، جن ميں اداکار ايک دوسرے کو بوسہ ديں يا جسمانی طور پر قريب دکھائی ديں۔ مزيد يہ کہ پينسٹھ سال سے زائد عمر کے اداکاروں کا سيٹ پر داخلہ ممنوع ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے