حج 2020 کے لیے جاری کیا گیا پروٹوکول

سعودی عرب کے National Centre for Disease Prevention and Control نے کورونا وائرس کی وباء کے دوران حج سنہ 2020 ء / 1441 ہجری کے لئے صحت کے حوالے سے پروٹوکول جاری کر دیا ہے.

دو ہفتے قبل وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا تھا کہ اس سال حجاج کرام کی تعداد محدود رہے گی ، صرف سعودیوں اور غیر ملکی مقیم رہائشیوں کو ہی حج کرنے کی اجازت ہو گی –

وزارت کے اعلان کے مطابق کوشش کی جائے گی کہ تعداد 10،000 عازمین سے تجاوز نہ کرسکے ، جبکہ اگلے نوٹیفیکیشن تک عمرہ معطل رہے گا۔

جاری ہونے والی ہدایات نہ صرف رہائشی عمارتوں ، کھابوں ، استعمال ہونے والی ٹرانسپورٹ ، حجام کی دکانوں کے لئے ہیں بلکہ ان کا اطلاق دوران حج عرفہ ، مزدلفہ ، جمرات اور حرم پاک میں دوران نماز بھی ہو گا –

جاری ہونے والی ہدایات کے مطابق:
منیٰ ، مزدلفہ اور عرفات میں بغیر اجازت کے 19 جولائی سے 2 اگست تک داخلے پر پابندی ہو گی –

حجاج کرام لازمی طور پر مقررہ رہائشی جگہوں پر رہنے کے پابند ہوں گے اور سفر حج کے لئے ریگولیٹر کے ذریعہ وضع کردہ ہدایات سے انحراف نہیں کریں گے ، دوران حج ہر حاجی چہرے پر ماسک پہننے کا پابند ہو گا –

حجاج کے لیے لگائے گے خیموں میں 50 مربع میٹر میں 10 عازمین سے زیادہ افراد نہیں ہونے چاہیئں ، جبکہ اس دوران ہر حاجی آپس میں کم از کم 1.5 میٹر کا فاصلہ رکھنے کا پابند ہو گا –

حجاج کرام اور خدمت کرنے والے تمام کارکنوں کی روزانہ کا بنیاد پر درجہ حرارت چیک کرنا ضروری ہے – رہائشی عمارتوں کے اندر میڈیکل پوائنٹس یا کلینک موجود ہوں گے جو چوبیس گھنٹے کام کریں گے –

غسل اور طہارت خانوں کے قریب فرشوں پر اسٹیکرز لگا کر سماجی دوری کی نشاندہی کی جائے گی جس پر عمل کرنا ہر عازم حج کے لئے ضروری ہو گا –

وضو کی جگہوں پر لگے واش بیسنز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ ہر حاجی کے درمیان 1.5 میٹر کا محفوظ فاصلہ برقرار رہے۔

شیطان کو پتھر مارنے والی جگہ جمرات کے مقام پر عازمین حج کو جراثیم سے پاک پہلے سے سیل بند بیگ میں موجود پتھر مہیا کیئے جائیں گے اور سیکیورٹی اہلکار اس مقام پر یقینی بنائیں گے کہ ایک وقت میں رمی کرنے والے عازمین کی تعداد 50 سے تجاوز نہ کرے ، اور ان میں سے ہر ایک کے درمیان کم سے کم 1.5 میٹر کا فاصلہ موجود ہو ۔

طواف کے لئے کعبہ کے گرد ایسی نشاندہی کر دی جائے گی جس سے ہر حاجی کے درمیان کم سے کم 1.5 میٹر کا فاصلہ یقینی ہو گا –

حجر اسود اور بیت اللہ کو چھونے اور بوسہ لینے پر پابندی ہو گی جس کو یقینی بنانے کے لئے بیئیریر لگایا جائے گا –

عازمین حج کو مسجد الحرام کی تمام منزلوں میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اور جسمانی فاصلہ برقرار رہے ، مسجد میں حجاج کرام کے مابین ذاتی رابطہ کم ہو اور اجتماعات کو روکا جاسکے۔ سیکیورٹی اہلکار حجاج کو ان رکاوٹوں کو عبور کرنے سے روکیں گے-

حجاج کرام کے لئے داخلی اور خارجی راستوں پر آسانی سے گزرنے کو یقینی بنانے اور ہجوم اور بھگدڑ کو روکنے کے لئے داخل ہونے اور خارج ہونے کے الگ الگ راستے مخصوص کیئے جائیں گے –

زمزم والے پانی کے کولر کے استعمال کے دوران سیکیورٹی اہل کار عازمین کی نگرانی کریں گے – کولروں کے سامنے سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لئے فرش پر اسٹیکرز لگائے جائیں گے ، عازمین کو زمزم کے پانی کے لئے اپنے ذاتی برتن استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی حاجی مسجد کے اندر کھانا لا سکیں گے –

عازمین حج کو اپنا ذاتی سامان جس میں پرسنل پروٹیکٹو ایکیوپمنٹس ، لباس ، شیو کا سامان تولیے اور موبائل فون شامل ہے بھی شئیر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی –

اجتماعی نماز کے دوران حجاج کرام چہرے پر ماسک کا استعمال لازمی کریں گے اور دوران نماز محفوظ فاصلہ رکھنا رکھیں گے-

رہائشی عمارتوں میں کام کرنے والے عملے کے متعلق کہا گیا ہے کہ کام کرنے والوں اور خاص طور پر استقبالیہ پر موجود عملے کا ماسک پہننا لازمی ہو گا – اس کے علاوہ انتظار گاہوں وہاں موجود فرنیچر ، دروازوں کے ہینڈلوں اور لفٹوں کو جراثیم کش محلول سے صاف کرنا ضروری ہو گا –

مصعد (لفٹ) کے استعمال کے دوران ہاتھوں پر الکحلک سینیٹائیزر کے استعمال ، سوار ہونے والے لوگوں کی معین تعداد اور سماجی فاصلے کو (سوشل ڈیسٹینسگ ) کو یقینی بنایا جائے گا –

ہوٹلوں میں کھانے اور پینے کے پانی کے لئے ڈسپوزایبل برتن استعمال کیئے جائیں گے ، زمزم کا پانی بھی انفرادی برتنوں میں استعمال کرنا لازمی ہو گا – مکہ مکرمہ میں موجود تمام ریفریجریٹرز کو ہٹا دیا جائے گا یا ناکارہ بنا دیا جائے گا ، حجاج اکرام کو تیار فریش اور پیکٹڈ کھانا انفرادی طور پر مہیا کیا جائے گا –

پروٹوکول کے مطابق کام کرنے والا عملہ کھانا پکانے اور سروس دینے کے دوران چالیس سیکنڈ تک ہاتھوں کا دھونا یقینی بنائے گا اور اگر پانی میسر نہیں تو الکحلک محلول ( سینیٹائیزر ) سے بیس سیکنڈ تک ہاتھوں کو صاف کرنا ضروری ہو گا – خاص طور پر سروس کے اوقات میں ملازمین کے گروپوں اور شفٹوں میں کام کرنے والے عملے کے گروپوں کے مابین براہ راست رابطے کو کم کیا جائے گا –

پورے حج کے سفر کے دوران ہر ایک گروپ کے لئے ایک بس اور ایک سیٹ نمبر ایک ہی حاجی کے لئے مخصوص ہو گا ، سفر کے دوران زائرین کو بس کے اندر کھڑا ہونے کی اجازت نہیں ہو گی –

اگر کسی عازم حج میں #COVID19 کی تصدیق ہوتی ہے تو بس اس وقت تک نہیں چلائی جائے گی جب تک مکمل ڈس انفیکشن نہیں کرا دیا جاتا –

سفر کے دوران بس کے اندر مسافروں کی تعداد بس کی کل گنجائش کے 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے اور تجویز کردہ پالیسی پر عمل پیرا ہوکر بس میں سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے اور ہر مسافر کے درمیان کم از کم ایک خالی نشت ہونی ضروری ہے –

پروٹوکول جاری کرنے والوں نے بورڈ قائم کرنے کا مطالبہ کیا بھی کیا ہے جس میں خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف اقدامات اور ان کی اطلاع دینے کا طریقہ اور مواصلاتی چینلز کا استعمال طے کیا جائے گا –

بحوالہ سعودی جریدہ الریاض

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے