منی لانڈرنگ کیس: زرداری اور فریال تالپور پر فردِجرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر

اسلام آباد: مبینہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پر فردِجرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے وکیل فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے۔

عدالت نے آج فریال تالپور کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا لیکن ان کے وکیل فاروق نائیک نے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔

دوران سماعت فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے استدعا کی کہ فردجرم عائد ہونے سے پہلے قانونی تقاضے پورےکر لیے جائیں۔

بعدازاں عدالت نے مبینہ میگامنی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر ملزمان پر فردجرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ احتساب عدالت کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا تھا کہ آصف زرداری، حسین لوائی، انورمجید اور دیگر پر 7 جولائی کو فردجرم عائد کی جائے گی۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا پسِ منظر
منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اُس وقت اٹھایا گیا، جب مرکزی بینک کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔

ایف آئی اے نے ایک اکاؤنٹ سے مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے جن سے مشکوک منتقلیاں کی گئیں۔

معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا تو اعلیٰ عدالت نے اس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی) تشکیل دی جس نے 24 دسمبر 2018 کو عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں 172 افراد کے نام سامنے آئے۔

جے آئی ٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی۔

سپریم کورٹ نے 7 جنوری 2019 کو اپنے فیصلے میں نیب کو حکم دیا کہ وہ جعلی اکاؤنٹس کی از سر نو تفتیش کرے اور 2 ماہ میں مکمل رپورٹ پیش کرے جب کہ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ بھی نیب کو بجھجوانے کا حکم دیا۔

11جون 2019 کو نیب کی ٹیم نے آصف زرداری کو گرفتار کیا تھا اور 11 دسمبر 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ان کی ضمانت منظور کی جس کے بعد اب وہ کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

نیب نے 14 جون 2019 کو فریال تالپورکو گرفتار کیا تھا جب کہ 17 دسمبر 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست منظور کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے