امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان کی نظر بندی میں 3 ماہ کی توسیع

کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان کی نظر بندی میں3 ماہ کی توسیع کر دی۔

ملزمان کی نظر بندی میں3 ماہ کی توسیع کے حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ملزمان کو انسداد دہشت ایکٹ کی دفعہ 11 ٹرپل ای کے تحت نظر بند رکھا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کو رہا کر دیا گیا تو وہ پھر سے دہشتگردی کا نیٹ ورک بنا سکتے ہیں۔

ملزمان میں احمد عمر سعید، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور شیخ محمد شامل ہیں۔

یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس میں چاروں ملزموں کی سزاوں کو کالعدم قرار دیا تھا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی جس میں عدالت عالیہ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے اپیل کی گئی کہ ٹرائل کورٹ کے ملزمان کی سزائیں بحال کی جائیں اور ڈینیل پرل قتل کیس کے مرکزی ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت بھی بحال کی جائے۔

کیس کا پس منظر
امریکی صحافی ڈینیل پرل کو 2002 میں کراچی سے اغواء کے بعد قتل کردیاگیا تھا جس پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے احمد عمر شیخ کو سزائے موت اور دیگر 3 کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے ڈینیل پرل قتل کیس میں عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل جب کہ 18 برس بعد 3 ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

وفاق کا اپیل کیلئے بہترین ذرائع بروئے کار لانے پر زور

دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی امریکی صحافی ڈینیل پرل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر سندھ حکومت سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل کے لیے بہترین ذرائع بروئے کار لانے پر زور دیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر امریکا سمیت عالمی صحافتی تنظیموں نے بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا جب کہ حکومت سندھ نے رہائی پانے والے تینوں ملزمان کو نقص امن کے قانون کے تحت 3 ماہ کے لیے حراست میں لے لیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے