حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بم گرادیا، 313 درآمدی اشیا پر ڈیوٹی میں 10 فیصد تک اضافہ

وفاقی حکومت نے 313 درآمدی اشیا پر عائد ڈیوٹی میں 10 فیصد تک اضافہ کردیا ہے تاہم وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عام آدمی کے استعمال کی اشیا پر ٹیکس نہیں لگائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ دنیا میں اشیائے صرف کی قیمتیں کم ہورہی ہیں، اس لئے رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران محصولات کی وصولی کا 40 ارب کم ہوئی تھی تاہم حکومتی اخراجات میں کمی کے باعث خسارہ 27 ارب تک رہا۔ انہوں نے بتایا کہ محصولات میں کمی کے باعث درآمدی اشیا پر ڈیوٹی میں ایک فیصد اضافہ کیا جارہا ہے تاہم ٹیلی کام سیکٹر پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں لگے گی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے درآمد اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق دہی مکھن، پنیر، ڈیری ایشیا اور شہد پر ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جب کہ انناس، امرود، آم، مالٹے، پولٹری، کوکونٹ، بادام اور کوکوبٹر پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق ٹی وی، سٹیلائٹ ڈش ریسیوراور سگنل لینے والے آلات، واٹرڈسپنسر، مکمل آٹو میٹک مشینز، مائیکروویواوون، ایئرکنڈیشنرز، ریفریجریٹرزکی درآمد پر بھی 10فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

وفاقی حکومت نے کوکنگ رینج، سیلنگ، پیڈسٹل اورایگزاسٹ فین کی درآمد، سنگ مرمر،دوسرے پتھروں اوران سے بنی اشیا کی درآمدپر بھی 10 فیصد ڈیوٹی عائد کردی ہے جب کہ شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، شیونگ آئٹمز، پرفیوم کی درآمد اورمیک اپ کے سامان پر بھی 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے