ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشیں، جوہی کے ندی نالوں میں طغیانی، کئی دیہات زیر آب

ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔

سندھ کے ضلع دادو میں کیر تھر کے پہاڑی سلسلوں میں بارشوں سے ندی نالے بپھر گئے ہیں۔

تحصیل جوہی کے علاقے کاچھو کے پہاڑی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی آگئی جب کہ کئی دیہات متاثر اور متعدد زیر آب آگئے ہیں۔

سیلاب میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے پاک فوج اور رینجرز کے دستے جوہی پہنچ گئے ہیں، سیلاب میں پھنسے متعدد افراد کو نکال لیا گیا ہے جب کہ دیگر کو نکالنے کا کام جاری ہے۔

ڈپٹی کمشنر راجہ شاہ زمان کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ برساتی ریلے میں پھنسے افراد کو کشتیوں کی مدد سے نکالا جا رہا ہے، ابھی تک پھنسے ہوئے 100 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کے لیے سرکاری تعلیمی اداروں کی عمارتوں میں عارضی کیمپ قائم کیے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب آر ڈی 44 کے مقام پر حفاظتی بند میں پڑنے والے 10 فٹ چوڑے شگاف کو محکمہ انہار کا عملہ پرُ کرنے میں مصروف ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب سے دادو کے 12 دیہات متاثر ہوئے ہیں، حالیہ بارشوں اور طوفان کے باعث نئی گاج ڈیم کےحفاظتی پشتےکو نقصان پہنچا اور گاج ڈیم کے حفاظتی بند میں شگاف پڑنے سے قریبی علاقے زیر آب ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی انجینئرز ، آرمی میڈیکل ٹیمیں اور پاک فوج کے جوان موٹر بوٹس کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں۔

[pullquote]کئی مقامات پر سڑکیں بند[/pullquote]

حیدرآباد، تھرپارکر، مٹھی، بدین، نوکوٹ، ٹنڈو محمد خان سمیت سندھ کے مختلف حصوں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

ادھر گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے گاؤں تھور میں موسلا دھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔

تھور گاؤں کا لنک روڈ متعدد مقامات پربند ہوگیا جب کہ کوہستان میں لوٹر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم اور ناران میں شاہراہ بابو سرگیٹی داس کے مقام پر بند ہوگئی ہے، سڑکوں کی بندش سے مسافر اور سیاح پھنس گئے ہیں۔

پنجاب کے شہروں رحیم یار خان، چکوال میں تیز بارش ہوئی جب کہ کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے