نیب کا آج کا جو طریقہ کار ہے یہ میں 2 سال کی عمرسے دیکھ رہا ہوں : بلاول

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جن کا کام تحفظ دینا ہے وہ ملزم پر نہیں متاثرہ خاتون پر انگلی اٹھاتے ہیں، اس ریاست مدینہ میں کوئی سیلاب متاثرین کی مشکلات کا ازالہ کرنےکو تیار نہیں، نئے پاکستان میں ہمارے حقوق سلب کیے جارہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا پاکستان بار کونسل کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ پارلیمان کو بے اختیار کرکے زبردستی قانون منظور کیا گیا، اسپیکر صاحب ، ووٹ کی دوبارہ گنتی کا حق ماننےکو تیار نہیں تھے، نہ سنا گیا تو ہم بھی سوچنے پرمجبور ہوں گے کہ کب تک پارلیمنٹ ربر اسٹیمپ رہے گی۔

بلاول نے مزید کہا کہ میرے خاندان کے افراد کو شہید کیا گیا، میری والدہ کو شہید کیاگیا، آپ فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ آپ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ہیں، جو بے نظیر بھٹو کو کرپٹ کہتے تھے آج شہید مانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر حملے ہوتے ہیں لیکن ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں، وہ لوگ بھی آج ہمارے ساتھ ہیں جو خاتون کی حکمرانی نہیں مانتے تھے۔

بلاول نے کہا کہ ہمارے ساتھ سب اس لیے ہوا کہ ہم نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے 1973 کا آئین بحال کیا۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کا آج کا جو طریقہ کار ہے یہ میں 2 سال کی عمرسے دیکھ رہا ہوں، محترمہ کے ساتھ عدالتوں اور جیلوں کو 2 سال کی عمر سے دیکھ رہا ہوں، بے نظیر بھٹو پر کیا کیا مقدمات قائم نہیں کیے گئے، محترمہ بے نظیر بھٹو ہر مقدمے سے باعزت بری ہوئیں۔

بلاول نے کہا کہ سندھ میں 25 لاکھ افراد بارش اور سیلاب سے متاثر ہیں، بلوچستان میں بھی بارش اور سیلاب کے متاثرین موجود ہیں۔

[pullquote]آج موٹروے وے پر ایک عورت سے بچوں کے سامنے زیادتی ہوتی ہے،بلاول بھٹو[/pullquote]

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج بتایا جاتا ہے ہم مدینہ کی ریاست میں ہیں لیکن آج موٹروے وے پر ایک عورت سے بچوں کے سامنے زیادتی ہوتی ہے اور جو تحفظ دینے کے ذمہ دار ہیں وہ خاتون پر ہی انگلی اٹھاتے ہیں۔

بلاول نے کہا کہ گزشتہ روز آئین اور پارلیمان کو بے اختیار کرکے بل پاس کرائے گئے، اسپیکر صاحب ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے مطالبے میں ہمارے ساتھ نہیں تھے، نئے پاکستان میں ہمارے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اہم ترین قانون سازی رولز اور آئین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہو رہی ہے، ہمارا ووٹ نہیں گنا جائے گا آواز نہیں سنی جائے گی تو پھر ہم بھی سوچیں گےکہ کب تک اس ربر اسٹیمپ پارلیمنٹ کو برداشت کریں گے۔

[pullquote]ججز تعیناتی میں عوام کا کردار سب سے اہم ہونا چاہیے، بلاول[/pullquote]

انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل نے جو تین نکات رکھے ہیں آج نہیں توکل سب اس پر متفق ہوں گے، ہمارا ایک بیانیہ آنا چاہیے کہ شہری آزادی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

بلاول نے کہا کہ ججز تعیناتی میں عوام کا کردار سب سے اہم ہونا چاہیے، ججز تعیناتی کے طریقے کار میں عوام، بارکونسل، عدلیہ کا کردار ہونا چاہیے، ہمارا مقصد اور خواہش ایک ہے حکمت عملی کو بھی ایک کرنا پڑے گا، عوام کا فورم پارلیمان ہے، آپ قرارداد میں ڈالیں کہ 19 ویں ترمیم کالعدم کی جائے۔

[pullquote]ہماری پارٹی اورخاندان نے بہت قربانیاں دیں اب ہم خون کا حساب چاہتے ہیں، بلاول[/pullquote]

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہماری پارٹی اور خاندان نے بہت قربانیاں دیں اب ہم خون کا حساب چاہتے ہیں، جب ہم کہتے تھے کہ 18 ویں ترمیم کے ذریعے آئین بحال کیا تو ہمیں نہیں سنا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیمو کریسی پر بہت کام کیا جو رہ گیا وہ عدلیہ سے متعلق ہے، 19 ویں ترمیم دباؤ کے ذریعے منظور کرائی گئی۔

خیال رہے کہ آج پاکستان بار کونسل کے تحت ہونے والی اے پی سی سے شہباز شریف نے بھی خطاب کیا۔

اے پی سی کے اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ ججز کی تقرری کے موجودہ طریقہ کار پر نظر ثانی کی جائے۔

اعلامیے کے مطابق 19 ویں آئینی ترمیم ختم کی جائے، احتساب کا نیا قانون بنایا جائے اور مقدمہ میں سزا سے پہلے گرفتاریاں ختم کی جائیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ملک میں آزادی اظہار رائے اور شخصی آزادیوں پر پابندیاں قابل تشویش ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے