اے ایس آئی پر زیادتی کا الزام لگانے والی لڑکی نے بیان کیوں بدل دیا؟

گوجرانوالہ میں خاتون کے ساتھ اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کی مبینہ زیادتی کیس کا ڈراپ سین ہوگیا۔

لڑکی نے عدالت میں اپنا بیان بدل دیا اور کہا کہ اس کے ساتھ کسی نے زیادتی نہیں کی، والد نے غلط فہمی پر مقدمہ درج کرایا تھا۔

پولیس کے مطابق لڑکی مصباح کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ عثمان محمود کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے زیر دفعہ 164 کے مطابق اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔

پولیس کے مطابق تحقیقات میں ٹھوش شواہد سامنے آنے پر لڑکی نے اپنا بیان تبدیل کیا ہے۔ جیو فینسنگ اور سی ڈی آرز کے نتائج کے مطابق وقوع کے وقت اے ایس آئی کی موجودگی موقع پر نہیں پائی گئی جبکہ وقوعہ کے بتائے گئے دورانیہ میں لڑکی اپنے جاننے والوں کے ساتھ ٹیلی فون پر باتیں کرتی رہی تھی۔

پولیس کے مطابق ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بھی ایف آئی آر میں دیے گئے بیان کی تصدیق نہیں ہوئی اور تحقیقاتی ٹیم نے سارے شواہد لڑکی کے سامنے رکھے جس پر لڑکی نے اپنا بیان تبدیل کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ گوجرانوالہ کی عزیزکالونی میں لڑکی نے تھانے میں علاقےکے اوباش نوجوانوں کی شکایت کی تھی اور انکوائری کے لیے گھر آنے والے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے ہی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

لڑکی نے ویڈیو بیان میں کہا تھا ہے کہ اے ایس آئی مبشر نے زیادتی کی اور شکایت کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی جب کہ وہ شکایت لے کر ایس ایچ اوکے پاس گئے لیکن کوئی بات نہیں سنی گئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے