ایف آئی اے کا نام لے کرجعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی میں اغوا کی کوشش کرنے والے چار اہلکار عوام کے ہتھے چڑھ گئے

اسلام آباد کی جعلی نمبر پلیٹ والی ڈبل کیبن پِک اپ میں آنے والے چار نامعلوم افراد نے ایک شہری کو اغواء کرنے کی کوشش کی تو لوگوں نے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی گاڑی بھی توڑ دی

بدھ کے روز صبح آزاد کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں ایک سفید پِک اَپ ویگن میں آنے والے چار نامعلوم افراد نے نعمان نامی ایک نوجوان کو اغوا کرنے کی کوشش کی تو اس کے شور مچانے پر لوگ جمع ہو گئے اور ان چاروں نامعلوم افراد کو پکڑ لیا اور نوجوان کو چھڑا لیا۔

جب مشتعل شہری اُن چار افراد پر تشدد کر رہے تھے تو ان نامعلوم افراد میں سے ایک نے خود کو ایف آئی اے کے اہلکار بتایا اور گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھے شخص اپنا کارڈز بھی ظاہر کیا۔ خود کو ایف آئی اے کا اہلکار بتانے والے شخص نے بتایا کہ وہ اسلام آباد کی ایک عدالت کے حکم پر ملزم کو پکڑنے آئے تھے لیکن وہ کوئی عدالتی حکم نامہ پیش نہ کر سکے۔

ایک عینی شاہد کے مطابق بعد ازاں جب مقامی پولیس موقع پر پہنچی تو ان نامعلوم افراد میں سے ایک نے پولیس سے کہا کہ ہم ایک خفیہ ایجنسی کے لوگ ہیں اور پولیس سے مدد طلب کی ، پولیس نے چاروں افراد کو مشتعل ہجوم سے نکالا اور اپنی وین میں ڈال کر راولاکوٹ تھانے لے گئے۔

موقع واردات پر بنائی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب پولیس کے افسران ان چار نامعلوم افراد کو اپنی وین میں سوار ہونے کے لیے آمادہ کر رہے تھے تو ان کا اصرار تھا کہ ان کی گاڑی بھی ساتھ رکھی جائے۔ اگلی سیٹ پر بیٹھے شخص نے کہا کہ ”یہ سرکاری گاڑی ہے ۔ ہم کیسے چھوڑ کر جا سکتے ہیں ۔ میں غریب آدمی ہوں ، مہربانی کریں“ ۔

اس گاڑی کے ارد گرد کھڑے ہجوم سے ”یہ جو دہشت گردی ہے ، اس کے پیچھے وردی ہے” کے نعرے بھی بلند ہوتے رہے۔

ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ وہ چار افراد ایک سفید ڈبل کیبن پِک اَپ میں آئے تھے جس پر اسلام آباد کی نمبر پلیٹ تھی جس کا ریکارڈ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر موجود نہیں ہے۔ گاڑی میں وائر لیس فون بھی نصب تھا، مشتعل شہریوں نے گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر کافی بحث ہو رہی ہے . بہت سے لوگ حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے ، لوگوں کا کہنا ہے کہ عوام کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور نامعلوم افراد ایف آئی اے اور خفیہ ایجنسیوں کے نام پر لوگوں کو اغوا کر رہے ہیں.

دوسری جانب اس واقعے کو لے کر خفیہ ایجنسیوں پر تنقید بھی ہو رہی ہے.

سوشل میڈیا پر اس واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں

واقعے کی ایک ویڈیو جو سوشل میڈیا پر وائرل ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے