ہفتہ : 14 نومبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ایل او سی پر پاکستان اور بھارت کی گولہ باری : کئی کشمیری ہلاک، درجنوں زخمی[/pullquote]

کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستانی اور بھارتی افواج کی گولہ باری ميں کم از کم تيرہ لوگ ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی فائرنگ اور گولہ باری میں اس کے چار فوجي اور چار شہري ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب پاکستان کے زير انتظام کشمير کے وزیراعظم راجا فاروق حيدر نے وادی نيلم اور جہلم ميں پانچ ہلاکتوں اور اکتيس افراد کے زخمی ہونے کی تصديق کی ہے۔پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے بلا اشتعال گولہ باری کے نتيجے ميں لائن آف کنٹرول کے قريب واقع ديہاتوں ميں کئی مکانات نذر آتش ہو گئے۔ جمعے کو پیش آنے والی يہ فوجی جھڑپ اس سال اب تک کی سب سے خونريز کارروائی ہے۔

[pullquote]کابل يونيورسٹی پر حملے کا ’ماسٹر مائنڈ‘ گرفتار[/pullquote]

افغان حکام نے کابل يونيورسٹی پر حاليہ حملے کے ’ماسٹر مائنڈ‘ کو گرفتار کرنے کا دعوی کيا ہے۔ افغان نائب صدر امراللہ صالح نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ ملزم کی شناخت عادل کے طور پر ہوئی ہے اور وہ حقانی نيٹ ورک کا حصہ تھا۔ دو نومبر کے دن اس حملے میں کم از کم 22 لوگ مارے گئے تھے اور ستائيس ديگر زخمی ہو گئے تھے۔ اس وقت ایک بیان میں داعش نے اس حملے کی ذمہ داری لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

[pullquote]واضح نہیں آئیندہ حکومت کس کی ہوگی، ٹرمپ[/pullquote]

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی الیکشن کے بعد پہلی بار عندیہ دیا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ امریکا میں آئندہ حکومت کس کی ہوگی۔ وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کبھی لاک ڈاؤن کی حمایت نہیں کرے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ آئندہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ حکومت کس کی ہوگی۔ صدر ٹرمپ نے ابھی تک با ضابطہ طور پر انتخابات میں اپنی شکست تسليم کرنے سے انکار کیا ہے۔ اس وقت بائيڈن 306 اليکٹورل کالج ووٹ حاصل کر چکے ہيں جبکہ صدر ٹرمپ کے ووٹوں کی تعداد 232 ہے۔صدر ٹرمپ نے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں تاہم اس سلسلے میں وہ شواہد سامنے لانے سے قاصر رہے ہيں۔ توقع ہے کہ امريکا ميں آج بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حمايتی احتجاج کے ليے سڑکوں پر نکلیں گے۔

[pullquote]کورونا وائرس کے متاثرين پانچ کروڑ چھتيس لاکھ سے متجاوز[/pullquote]

دنيا بھر ميں کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد ترپن ملين سے زائد ہو گئی ہے جبکہ اس وبائی مرض سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب تيرہ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ چينی شہر ووہان سے گزشتہ برس کے اواخر ميں پھيلنے والا نيا کورونا وائرس اس وقت دنيا کے 191 ممالک اور خطوں ميں پايا جاتا ہے۔ امريکا ايک کروڑ تہتر لاکھ سے زائد متاثرين اور دو لاکھ چواليس ہزار سے زائد اموات کے ساتھ سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے۔ بھارت دوسرا اور برازيل تيسرا سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے۔

[pullquote]برطانيہ ميں سن 2030 سے نئی پيٹرول اور ڈيزل گاڑيوں کی فروخت پر پابندی[/pullquote]

برطانيہ ميں سن 2030 سے پيٹرول اور ڈيزل سے چلنے والی نئی گاڑيوں کی فروخت پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ فنانشل ٹائمز اخبار میں ایک رپورٹ کے مطابق وزير اعظم بورس جانسن ماحول کے تحفظ کے ليے يہ قدم اٹھانا چاہتے ہيں۔ امکان ہے کہ جانسن آئندہ ہفتے اپنی ايک تقرير ميں اس فيصلے کا باقاعدہ طور پر اعلان کريں گے۔

[pullquote]سمندری طوفان وامکو کی فلپائن ميں تباہ کارياں[/pullquote]

فلپائن ميں سمندری طوفان ’وامکو‘ کے باعث ترپن افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تيز ہواؤں، سيلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے مزید بائيس افراد ابھی لاپتہ بھی ہيں۔ یہ طوفان جمعے کی شب فلپائنی علاقوں سے ٹکرايا، جس کے بعد سے ملک کے شمالی علاقوں ميں نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ دارالحکومت منيلا اور آس پاس کے علاقے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ کوئی چار لاکھ افراد اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہيں۔

[pullquote]بنگلہ ديشی لڑکا انٹرنيشنل چلڈرنز پيس پرائز‘ کا حقدار[/pullquote]

اس سال کے ’انٹرنيشنل چلڈرنز پيس پرائز‘ کا حقدار ايک سترہ سالہ بنگلہ ديشی لڑکے کو قرار ديا گيا ہے۔ سعادت رحمان کو يہ ايوارڈ ان کی موبائل ايپ کے ليے ديا گيا، جو آن لائن ہراسگی کے بارے ميں آگاہی فراہم کرتی ہے اور متاثرين کو ايسے واقعات رپورٹ کرنے ميں مددگار ثابت ہوئی ہے۔ سعادت رحمان کا تعلق بنگہ دیش کے ضلعے نارائل سے ہے۔ ہالينڈ میں قائم تنظیم ’کڈز رائٹس‘ فاؤنڈيشن کے اس سالانہ اعزاز ميں با صلاحيت نوجوانوں کی کاوشوں کو سراہا جاتا ہے۔

[pullquote]بھارت ميں ديوالی کی تقريبات جاری[/pullquote]

بھارت سمیت دنیا بھر میں ہندو عقیدے کے ماننے والے آج ديوالی منا رہے ہیں۔ بھارت ميں ديوالی کے موقع پر سونا خريدنا ايک رواج ہے جس کے تہوار کے قريب سونے کی خرید و فروخت بڑھ جاتی ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بھارت کی معيشت شديد مشکلات کی شکار ہے اور شايد يہی وجہ ہے کہ کيسز کے اضافے کے خدشات کے باوجود ديوالی کے موقع پر کسی قسم کی پابندیاں نہیں لگائیں گئیں۔

[pullquote]نگورنو کاراباخ کا کچھ حصہ اب آذربائيجان کے کنٹرول میں[/pullquote]

آذربائيجان اور آرمینیا کے درمیان روس کی ثالثی ميں طے پانے والے سیز فائر معاہدے کے بعد متنازعہ علاقے نگورنو کاراباخ کا کچھ حصہ اس اختتام ہفتہ سے آذربائيجان کے زير کنٹرول آ جائے گا۔ اس ڈيڈ لائن کے مدنظر ہفتے کو کئی آرمينيائی شہريوں نے علاقہ چھوڑتے وقت اپنے مکانات نذر آتش کر ديے۔سابق سوويت رياستوں آذربائيجان اور آرمينيا کے درمیان نگورنو کاراباخ کے مسئلے پر ستائيس ستمبر سے جاری جھڑپوں ميں دونوں طرف کے فوجی اور شہری مارے جا چکے ہیں، جن کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے۔

[pullquote]القاعدہ کے سینیئر کمانڈر کی ايران ميں ہلاکت، تہران نے امريکی اخبار کی رپورٹ مسترد کر دی[/pullquote]

ايران نے امريکی اخبار نيو يارک ٹائمز ميں چھپنے والی ان خبروں کو مسترد کيا ہے، جن ميں دعوی کيا گيا تھا کہ اسرائیلی ایجنٹوں نے رواں سال اگست ميں ايران ميں ايک خفيہ آپريشن کے دوران القاعدہ کے دوسرے اہم ترين کمانڈر کو ہلاک کر ديا گيا تھا۔ تہران سے وزارت خارجہ نے ہفتے کو جاری کردہ بيان ميں کہا کہ القاعدہ کا کوئی دہشت گرد ايرانی سرزمين پر موجود نہيں۔ نيو يارک ٹائمز نے اپنی ايک رپورٹ ميں لکھا تھا کہ امريکا کو انتہائی مطلوب دہشت گرد عبداللہ احمد عبداللہ کو امريکی حکام کی درخواست پر اسرائيلی خفيہ اہلکاروں نے سات اگست کو تہران ميں نشانہ بنايا تھا۔ عبداللہ احمد عبداللہ پر سن 1998 ميں تنزانيہ اور کينيا ميں امريکی سفارت خانوں پر حملوں کا الزام تھا۔

[pullquote]فرانسيسی فوج کے ہاتھوں مالی ميں القاعدہ کا جنگجو ہلاک[/pullquote]

افريقی ملک مالی ميں تعينات فرانسيسی فوجی دستوں نےايک اہم القاعدہ ایک اہم کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعوی کيا ہے۔با اگ موسی نامی جنگو کی ہلاکت کو فرانس کی انسداد دہشت گردی کی لڑائی ميں بڑی پيش رفت قرار ديا جا رہا ہے۔ دوسری طرف مالی ميں ہی فرانسيسی دستوں نے ايک الگ آپريشن ميں مزید تيس شدت پسندوں کو ہلاک کر ديا ہے۔ يہ دونوں کارروائیاں رواں ہفتے کے دوران کی گئیں تاہم ان کی تفصیلات جمعے کو جاری کی گئیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے