اتوار : 15 نومبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ٹرمپ نے بالواسطہ طور پر جوبائیڈن کی فتح کا اعتراف کرلیا[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تاحال انتخابی نتائج کو قبول کرنے کے موڈ میں نظر نہیں آرہے اور مسلسل دھاندلی کے الزامات عائد کررہے ہیں تاہم اب انہوں نے بالواسطہ طور پر ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کی فتح کا اعتراف کرلیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ جوبائیڈن الیکشن میں دھاندلی کی وجہ سے جیتے ہیں، انتخابی مبصرین کو ووٹنگ کاعمل دیکھنےکی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ووٹنگ کی گنتی بائیں بازو کے نظریات رکھنے والی کی ایک نجی کمپنی کے ذریعےکرائی گئی جو کہ ناقص آلات رکھنے کے حوالے سے خراب شہرت رکھتی ہے۔امریکی صدر نے میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہےکہ بائیڈن نے صرف جعلی میڈیا کی نظر میں کامیابی حاصل کی ہے، میں کچھ نہیں تسلیم کرتا، یہ دھاندلی زدہ انتخاب تھا۔

[pullquote]ایشیا پسیفک ملکوں کا آزاد تجارتی معاہدے پراتفاق[/pullquote]

چین سمیت بحر الکاہل کے 15 ایشیائی ممالک نے دنیا کے سب سے بڑے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ دستخط کی تقریب اتوار کو ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے ایک ورچوئل اجلاس کے بعد ہوئی۔ علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے یہ معاہدہ طے پانے میں آٹھ سال لگے۔ توقع ہے کہ اس سے خطے کی 2.2 ارب آبادی مستفید ہو گی۔ عالمی اقتصادی پیداوار کا ایک تہائی حصہ ان ممالک کا مرہون منت ہے۔ آر سی ای پی نامی اس معاہدے سے ٹیکسوں میں کمی لائی جائے گی، تجارتی ضوابط نرم کیے جائیں گے اور سپلائی چین میں بہتری پیدا ہو گی۔

[pullquote]ایران میں کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ[/pullquote]

ایران میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ریکارڈ ساڑھے بارہ ہزار کے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔ ایک دن میں یہ کورونا وائرس مریضوں کی اب کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ ایرانی وزارت صحت کے مطابق اس طرح کووڈ انیس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد سات لاکھ باسٹھ ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد تقریبا اکتالیس ہزار پانچ سو بنتی ہے۔

[pullquote]ٹرمپ کے حامیوں کا واشنگٹن میں مظاہرہ[/pullquote]

واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں نے صدارتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ یہ مظاہرین امریکی پرچم ہاتھ میں لیے ٹرمپ کے لیے ’مزید چار سال‘ کے نعرے بلند کر رہے تھے۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ گاڑیوں کے قافلے میں مظاہرین کے درمیان سے گزرے۔ اس مظاہرے کا انعقاد متعدد گروپوں نے کیا، جن میں دائیں بازو کے قوم پرست گروہ ’پراؤڈ بوائز‘ اور ’ویمن فار ٹرمپ‘ جیسی تنظیمیں شامل تھیں۔ صدر ٹرمپ نے اپنے حریف جو بائیڈن کی جیت کو تسلیم نہیں کیا گو کہ ابھی تک انتخابات میں دھاندلی کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آ سکا۔

[pullquote]ایتھوپیا سے ایریٹریا کے دارالحکومت پر راکٹ حملے[/pullquote]

افریقی ملک ایتھوپیا کے شورش زدہ علاقے تیگرائے سے متعدد راکٹ فائر کرتے ہوئے ہمسایہ ملک ایریٹیریا کے دارالحکومت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سفارت کاروں کے مطابق ایتھوپیا کے اندر علیحدگی پسندوں اور حکومتی فورسز کے درمیان مسلح تنازعہ سرحدوں سے باہر پھیل گیا ہے۔ تین سفارت کاروں کے مطابق ہفتے کی شام دو راکٹوں کے ذریعے دارالحکومت اسمارا کے ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ تیگرائے کے علیحدگی پسندوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایریٹیریا کی حکومت ایتھیوپیا کو ان کے خلاف مدد فراہم کر رہی ہے۔ ایتھوپیا نے تیگرائے علاقے کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے ایک ہفتہ قبل فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

[pullquote]بحرہ روم، مہاجرین کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا[/pullquote]

بحیرہ روم کے ذریعے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے دو سو پچاس سے زائد مہاجرین کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا ہے۔ ان مہاجرین کو اوپن آرمز نامی امدادی جہاز نے اطالوی جزیرے سِسلی تک پہنچایا۔ ریسکیو کیے جانے والوں میں ایک سو چوراسی بالغ اور اکہتر بچے شامل ہیں۔ کورونا وبا کی وجہ سے ان افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ اسپین کی ایک غیرسرکاری تنظیم اوپن آرمز نامی امدادی بحری جہاز چلاتی ہے اور اس طرح اب تک سینکڑوں مہاجرین کو بحیرہ روم میں ڈوبنے سے بچایا جا چکا ہے۔ زیادہ تر افریقی مہاجرین یورپ پہنچنے کے لیے بحیرہ روم کا خطرناک سمندری راستہ اختیار کرتے ہیں۔

[pullquote]پیرو میں حکومت مخالف مظاہروں میں تین ہلاک[/pullquote]

لاطینی امریکی ملک پیرو کے دارالحکومت لِما میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو پارلیمان کی طرف جانے سے روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ملک کے مختلف حصوں میں یہ مظاہرے سابق صدر مارٹن ویسکارا کی حمایت اور عبوری صدر مانویل میرینو کی مخالفت میں جاری ہیں۔ گزشتہ پیر کو پارلیمان نے سابق صدر مارٹن ویسکارا کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت برطرف کر دیا تھا۔

[pullquote]رومانیہ کے ہسپتال میں آگ لگنے سے دس ہلاک[/pullquote]

رومانیہ کے شمال میں ایک ہسپتال میں آگ لگنے سے کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ آگ انتہائی نگہداشت کے اس وارڈ میں لگی، جہاں کووڈ انیس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کیا جا رہا تھا۔ اس حادثے میں سات دیگر افراد بھی جھلس گئے ، جن میں ایک ڈاکٹر بھی شامل ہے، جو ان مریضوں کو بچانے کی کوشش کر رہا تھا۔ انتہائی نگہداشت کا متاثرہ وارڈ جل کر مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ آگ کیسے لگی۔

[pullquote]امریکی فوجیوں کو واپس لانے کا وقت آ گیا، نئے پینٹاگون سربراہ[/pullquote]

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے نئے سربراہ کرسٹوفر ملر نے ہفتے کے دن اشارہ دیا ہے کہ افغانستان اور عراق سے امریکی فوجیوں کی واپسی میں تیزی لائی جا سکتی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کی یہ پالیسی صدر ٹرمپ کی ترجیحات سے عین مطابقت رکھتی ہے۔ وہ بھی امریکی فوجیوں کو کرسمس سے پہلے واپس لانا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کے چار سالہ دور اقتدار میں مِلر چوتھے وزیر دفاع ہیں۔ انہیں صدر ٹرمپ کی انتخابات میں شکست کے دو دن بعد پینٹاگون کا سربراہ تعینات کیا گیا۔

[pullquote]آرمینیائی علاقہ چھوڑنے سے پہلے گھروں کو جلا رہے ہیں[/pullquote]

آذربائیجان اور آرمینا کے درمیان نگورنو کاراباخ کے مسئلے پر روس کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے کے بعد بعض علاقے آذربئیجان کے حوالے کیے جانے ہیں۔ ویک اینڈ پر ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے بہت سے آرمینیائی لوگ اپنے گھر چھوڑ کر جا رہے ہیں اور جانے سے پہلے اپنے گھروں کو آگ لگا رہے ہیں۔ روس، فرانس اور امریکا کی مدد سے طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت آرمینیا کو کلبجر اور آق دام کے قصبے بیس نومبر تک آذربائیجان کے حوالے کرنا ہیں جبکہ لاچین کا شہر یکم دسمبر تک آذربائیجان کے حوالے کر دیا جائے گا۔ چھ ہفتوں کی لڑائی میں آرمینیا کو شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اس کے تئیس سو سے زائد فوجی مارے گئے ہیں۔ اس لڑائی میں آذربائیجان کو ترک حمایت حاصل تھی۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو نیوز[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے