کرونا ،ڈاکٹر اور ہم!

پہلی مرتبہ جب لاک ڈاؤن ہوا تو ایک عجیب سی صورتحال تھی، خوف، مایوسی، بھوک، موت اور تنہائی کے وسوسے ایک ساتھ آئے، سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ کیا ہو رہا ہے؟ اس ماحول میں کچھ کرنا ہے یا خاموشی کیساتھ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنا ہے؟

یہ وہ وقت تک جب بھائی بھائی سے خوفزدہ تھا، استاد شاگرد سے بھاگ رہا تھا، ماں اولاد سے کترا رہی تھی، دوست دوست سے دامن چھڑا رہا تھا ،نہ رسم عیادت، نہ دعا، نہ جنازہ، نہ تعزیت، ایک خوف تھا جو چاروں طرف پھیلا ہوا تھا،

ہم دوستوں نے مشورہ کیا کہ ہم نے کام کرنا ہے اور پوری احتیاط کیساتھ کرنا ہے، اپنی جان بھی بچانی ہے اور لوگوں کے ساتھ بھی کھڑے ہونا ہے، ہم نے اپنی بساط کے مطابق الحمد للہ کام کیا، ایک دن ہم نے ماسک سینٹائزر و دیگر حفاظتی اشیاء اسپتال کے عملے کو دینا چاہیں تو ہمیں اندازہ ہوا کہ کرونا کے دنوں میں ہماری زندگیاں بچانے والے مسیحا کس حال میں ہیں؟

ہم نے اپنے شہر کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال کو چنا، وہاں کام کرنے والے عملے سے ملے ،ہم نے دیکھا کہ اسپتال میں نرسز اور ڈاکٹر کے پاس نہ تو ماسک تھے اور نہ ہی کٹس اور نہ ہی دیگر حفاظتی سامان ، وہ اپنی مدد آپ کے تحت کم حفاظتی سامان کے باوجود خطرناک ماحول میں لوگوں کی جان بچانے کی فکر کر رہے تھے، کم وسائل کا بھی انہوں نے شکوہ نہیں کیا، ہماری ٹیم نے جب انہیں بنیادی اشیاء فراہم کیں تو انہوں نے شکریہ ادا کیا اور کہا لوگوں سے کہیں احتیاط کریں، اپنی جانوں پر بھی رحم کریں اور ہماری زندگیوں کو بھی خطرے میں نہ ڈالیں،

بعد ازاں جب ہم نے ان سے پوچھا کہ حکومت نے آپ کی حفاظت کے لیے جو سامان بھیجا وہ آپ کو نہیں ملا؟ تو سب کا جواب تھا کہ ہمیں کچھ نہیں ملا ہم جو کچھ استعمال کر رہے ہیں یہ اپنی مدد آپ کے تحت کر رہے ہیں،

ابھی تک کسی کو خیال نہیں آیا

اور سچی بات یہ ہے کہ سرکار کا نظام پتھر ہضم کر جاتا ہے لیکن ڈکار بھی نہیں لیتا، اس وقت بھی جو لوگ اسپتالوں میں ہماری زندگیاں بچانے میں لگے ہیں انکا ساتھ دیں، انکا احترام کریں، یہ آج بھی ہمارے لیے کھڑے ہیں، پیسوں کے لیے کوئی جان خطرے میں نہیں ڈالتا، انسانی جان بچانے کا جذبہ جن لوگوں میں ہوتا ہے وہی اس ماحول میں کام کرتے ہیں اور اس ماحول میں کام کرنے والے ہی مسیحا ہیں،

ہمیں نے آج تک سفید لباس کی تعظیم نہیں سیکھی، ان لوگوں کی تعظیم ضروری ہے جو سانسیں بحال کرنے کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں

اللہ نہ کرے کسی کو کرونا ہو لیکن اگر کسی کو ہوا تو سب پیچھے ہوں گے فقط ایک سفید لباس والے ہونگے جو آپ کو نارمل زندگی کی طرف واپس لانے کے لیے کوشاں ہونگے – اپنا خیال کریں ڈاکٹروں کا خیال کریں

ڈاکٹرز پر اعتماد کریں ، ان پر بھروسہ کریں .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے