اے ٹی ایس اسلام آباد کے اہلکار اسامہ ستی کے قتل کے ذمہ دار قرار

اینٹی ٹیررازم اسکواڈ (اے ٹی ایس) اسلام آباد کے اہلکاروں کو اسامہ ستی کے قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔

جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں پانچوں اہلکاروں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ، غیرذمہ دارانہ رویے پر ایس پی اورڈی ایس پی کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

اسامہ ستی قتل کیس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کرادی گئی ہے۔

سی ٹی ڈی اہلکار اسامہ ستی کے قتل کے ذمہ دار قرار پائے ہیں، پانچوں اہلکاروں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اےٹی ایس کمانڈز کی تعیناتی کارکردگی کی بنیاد پر ہونی چاہیے، اے ٹی ایس اہلکاروں کو فورسزکیساتھ مل کرکام کرنےکی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اہلکاروں کی خدمات ایس پی کی منظوری کے بغیر نہیں لی جانی چاہئیں، رپورٹ میں متعلقہ ایس پی اور ڈی ایس پی کو غیر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ متعلقہ ایس پی اورڈی ایس پی نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے، دونوں افسران کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی جی وائرلیس سسٹم کی بہتری کےلیےاقدامات کریں، آئی جی ہدایت دیں سنسنی خیزی کے بجائےواقعہ کی تفصیل دیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے