کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 100 ملین سے تجاوز کر گئی
2019ء کے اواخر میں منظر عام پر آنے والے کورونا وائرس سے عالمی سطح پر متاثر ہونے والوں کی تصدیق شدہ تعداد 100 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔ کورونا کی وبا سے متعلق اعداد وشمار مرتب کرنے والی امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق اس وبا کے آغاز سے اب تک پوری دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 10 کروڑ 270 لاکھ سے بڑھ چکی ہے، جبکہ کووڈ انیس پوری دنیا میں 21 لاکھ 57 ہزار سے زائد انسانوں کی جان لے چکا ہے۔ اس وائرس سے پانچ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک بالترتیب امریکا، بھارت، برازیل، روس اور برطانیہ ہیں۔
ہالینڈ میں مسلسل چوتھی شب مظاہرے اوربدامنی
ہالینڈ میں مسلسل چوتھی شب بھی مظاہروں اور دنگا فساد کا سلسلہ جاری رہا۔ زیادہ تر نوجوانوں کی طرف سے کیے جانے والے یہ مظاہرے کورونا کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن میں سختی اور رات کا کرفیو نافذ کرنے کے خلاف ہو رہے ہیں۔ گزشتہ شب مظاہروں کی شدت میں مزید اضافہ ہوا۔ مظاہرین نے گاڑیوں اور املاک کو نقصان پہنچایا اور ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے 400 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ہالینڈ میں دوسری عالمی جنگ کے بعد پہلی مرتبہ ملک بھر میں رات کا کرفیونافذ ہے تاکہ کورونا وائرس کی تبدیل شدہ شکل کے پھیلاؤ کے امکانات کو کم کیا جا سکے۔
جرمنی میں نئے کورونا وائرس انفیکشنز کی تعداد بڑھتی ہوئی
متعدی امراض سے متعلق جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ملک میں نئے کورونا وائرس انفیکشنز کی تعداد میں واضح اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس وائرس سے 13,202 افراد متاثر ہوئے۔ یہ تعداد اس سے ایک روز قبل کے مقابلے میں دو گُنا سے بھی زیادہ ہے۔ جرمنی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوووڈ انیس کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد 982 رہی۔ جرمنی میں اس وبا کے آغاز سے کوورنا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد 2,161,279 ہو چکی ہے جبکہ کووڈ انیس یہاں 53,972 افراد کی جان لے چکا ہے۔
اطالوی صدر نے نئے وزیر اعظم کے لیے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا
اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا نے ملک میں نئی حکومت کے قیام کے لیے سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونٹے نے حکمران اتحاد میں اختلافات کے سبب گزشتہ روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تاہم انہیں امید ہے کہ وہ دوبارہ اور زیادہ طاقتور وزیر اعظم کے طور پر واپس آ سکیں گے۔ اٹلی میں یہ سیاسی بحران ایک ایسے اہم موقع پر پیدا ہوا ہے جب ملک میں ان 220 بلین یورو کے اخراجاتی منصوبے کے بارے میں فیصلہ سازی کی جانا ہے، جو یورپی یونین کی طرف سے اس ملک کو کورونا بحران سے نکلنے کے لیے فراہم کیا جائے گا۔
روہنگیا کی صورتحال میں بہتری کے امکانات نظر نہیں آ رہے، جرمن حکومت
جرمن حکومت نے کہا ہے کہ اسے زندگی بچانے کے لیے میانمار میں اپنے گھر بار چھوڑنے والے روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال میں مستقبل قریب میں بہتری کے کوئی امکانات نظر نہیں آ رہے۔ گرین پارٹی کے پارلیمانی دھڑے کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جرمن دفتر خارجہ نے بتایا کہ انسانی بحران کا کوئی حل دکھائی نہیں دے رہا کیونکہ مہاجرت پر مجبور کی گئی اس برادری کو رضاکارانہ طور پر میانمار میں باعزت واپسی کے حالات فراہم نہیں کیے گئے اور بنگلہ دیش میں بھی ان کے انضمام کے امکانات کی کمی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جرمنی 2017ء کے بعد سے بنگلہ دیش میں انسانی بنیادوں پر مختلف منصوبوں کے لیے 60 ملین یورو فراہم کر رہا ہے جبکہ روہنگیا کے سلسلے میں جرمنی میانمار کے ساتھ سنجیدہ اور تعمیری مکالمت کر رہا ہے۔
پوٹن اور بائیڈن ’نیو اسٹارٹ‘ کی توسیع پر متفق
روس اور امریکا جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدے ’نیو اسٹارٹ‘ میں توسیع پر متفق ہو گئے ہیں۔ نئے امریکی صدر جو بائیڈن اور روسی صدر والادیمیر پوٹن کے درمیان ہونے والی ٹیلفونک گفتگو کے بعد کریملن کی طرف سے بتایا گیا کہ نیو اسٹارٹ میں توسیع کے معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان دستاویزات کا تبادلہ بھی ہو چکا ہے۔ یہ معاہدہ 2011ء میں ہوا تھا اور اس کی مدت پانچ فروری کو ختم ہو رہی تھی۔ اس معاہدے کے مطابق دونوں ممالک زیادہ سے زیادہ 1500 جوہری ہتھیار تیار حالت میں رکھ سکتے ہیں جبکہ جوہری ہتھیاروں کو ہدف تک پہنچانے والے نظاموں کی تعداد بھی 800 تک محدود رکھنا ہو گی۔
ریپبلکنز کی طرف سے ٹرمپ کا مواخذہ رکوانے کی کوشش ناکام
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف موآخذے کی کارروائی رکوانے کے لیے ری پبلکن پارٹی کے ارکان کی کوشش پارلیمان میں ناکام ہو گئی ہے۔ یہ کارروائی رکوانے کے لیے امریکی سینیٹ میں جمع کرائی گئی تحریک 45 کے مقابلے میں 55 ووٹوں سے رد کر دی گئی۔ تاہم یہ بات واضح ہے کہ سینیٹ میں موجود ری پبلکن پارٹی کے 50 ارکان میں سے محض پانچ ارکان نے ہی ٹرمپ کے خلاف موآخذے کی حمایت کی ہے۔ موآخذے کی کامیابی کے لیے ڈیموکریٹک جماعت کو ریپبلکن پارٹی کے کم از کم 17 ارکان کی حمایت درکار ہو گی۔ اگر ٹرمپ کے خلاف موآخذے کی تحریک کامیاب ہو جاتی ہے تو انہیں مستقبل میں سیاست سے الگ کیا جا سکتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے بیلاروس میں تشدد کی مذمت
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ بیلاروس میں سکیورٹی اداروں نے پر امن مظاہرین کو منظم طریقے سے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران گرفتار شدہ افراد کو برہنہ ہونے پر مجبور کیا گیا، انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں طویل عرصے تک ذہنی اور جسمانی طور پر تکلیف دہ حالات میں رکھا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں اکثر کئی کئی روز تک خوراک یا پینے کے پانی سے محروم رکھا گیا یا ادویات وغیرہ فراہم نہیں کی گئیں۔ یہ باتیں ایمنسٹی کی طرف سے بیلاروس کی صورتحال پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہیں۔ ایمنسٹی کے مطابق ایسی تصاویر، ویڈیوز اور لوگوں کے بیانات موجود ہیں جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ثبوت ہیں۔