جمعہ : 26 فروری 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]شام میں امریکی حملوں پر روس کی سخت تنقید[/pullquote]

روس نے شام میں امریکی فضائی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ شام کی خود مختاری اور سرحدی حدود کا احترام کیا جائے۔ امریکی فورسز نے جمعے کی علی الصبح مشرقی شام میں ایران نواز جنگجوؤں کے خلاف عسکری کارروائی کی تھی۔ پینٹا گون نے بتایا ہے کہ عراقی سرحد سے متصل شامی علاقے دیر الزور میں متعدد فضائی حملوں میں جنگجوؤں کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ ان حملوں میں ایران نواز سترہ جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ عراق میں امریکی اور مقامی فورسز پر ہوئے حالیہ حملوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے ان حملوں کی اجازت دی تھی۔

[pullquote]بنگلہ دیش کی جیل میں حکومتی ناقد کی ہلاکت، مظاہرے شروع[/pullquote]

بنگلہ دیش میں جیل میں قید ایک مصنف کی ہلاکت کے بعد مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ ترپن سالہ مشتاق احمد کو انٹرنیٹ قوانین کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ اس حکومتی ناقد پر الزام تھا کہ وہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ’ریاست مخالف سرگرمیوں‘ اور افواہیں پھیلانے کا مرتکب ہوا۔ انسانی حقوق کے کارکنوں نے ڈھاکہ کے نواح میں واقع ہائی سکیورٹی جیل میں ہوئی اس ہلاکت کی وجوہات کی چھان بین کا مطالبہ کر دیا ہے۔

[pullquote]نائیجریا میں اسکول کی تین سو طالبات اغوا کر لی گئیں[/pullquote]

نائیجریا میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک اسکول سے تقریبا تین سو طالبات کو اغوا کر لیا ہے۔ اس افریقی ملک میں گزشتہ دس دنوں کے دوران اسکول سے بڑی تعداد میں بچیوں کو اغوا کرنے کی یہ دوسری واردات ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ ریاست زمفارا کے ایک سيکینڈری اسکول سے بچیوں کو اغوا کرنے کا یہ واقعہ جمعے کو رونما ہوا۔ نائیجریا میں سولہ فروری کو بھی ایک اسکول سے چوالیس بچیوں کو اغوا کر لیا گیا تھا۔

[pullquote]میانمار میں مظاہرین کے خلاف نیا کریک ڈاؤن[/pullquote]

میانمار کی فوج نے ینگون میں مظاہرین کے خلاف تازہ کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس کریک ڈاؤن کا مقصد فوج مخالف مظاہرین کو منتشر کرنا ہے۔ تاہم مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں سول حکومت کی بحالی تک اپنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ یکم فروری کی فوجی بغاوت کے بعد سے اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں روزانہ کی بنیادوں پر مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ ادھر ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ وہ میانمار کو فنڈز فراہم نہیں کرے گا۔ متعدد مغربی ممالک بھی فوجی جنتا پر پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔

[pullquote]یورپی دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے یورپی رہنماؤں کا اجلاس[/pullquote]

یورپی یونین رکن ممالک کے رہنما اس بلاک کے مابین سکیورٹی تعاون کو مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ اس تناظر میں یورپی رہنما جمعے کو ہونے والی آن لائن سربراہی سمٹ میں ممکنہ خطرات اور ان سے نمٹنے کے حوالے سے جامع حکمت عملی پر بات چیت کریں گے۔ مغربی دفاعی اتحاد کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ بھی اس سیشن میں شریک ہوں گے۔ مجوزہ ڈرافٹ کے مطابق تمام رکن ممالک متفق ہیں کہ عالمی سطح پر عدم استحکام کے باعث یورپ کو اپنی سکیورٹی کی ذمہ داری خود ہی اٹھانا ہو گی۔ تاہم اس بات پر بھی زور دیا جا رہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر نیٹو کے ساتھ شراکت داری کو بھی مضبوط بنایا جائے۔

[pullquote]سعودی عسکری اتحاد نے حوثی باغیوں کا ایک اور ڈرون مار گرایا[/pullquote]

سعودی عرب نے کہا ہے کہ یمن میں فعال ایران نواز باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کی طرف بھیجا گیا ایک مسلح ڈرون طیارہ تباہ کر دیا گیا ہے۔ العربیہ ٹیلی وژن نے جمعے کو بتایا کہ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف نبرد آزما سعودی عسکری اتحاد نے دھماکا خیز مواد سے لدے بغیر پائلٹ کے اس طیارے کو انٹرسپٹ کرنے کے فوری بعد ہی ہوا میں ہی تباہ کر دیا۔ اس ڈرون کا ہدف غالباً سعودی شہر خمیس مشیط تھا۔

[pullquote]ویکسین کی فراہمی تک سخت سفری پابندیاں برقرار رکھی جائیں، یورپی یونین[/pullquote]

یورپی رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کی خاطر رکن ممالک سخت سفری پابندیوں پرعمل پیرا رہیں۔ یورپی سربراہی سمٹ کے بعد یورپی کونسل کے چیف شارل میشل نے کہا کہ اس تںاطر میں آئندہ کچھ ہفتے انتہائی مشکل ثابت ہو سکتے ہیں۔ ویڈیو سمٹ کے بعد یورپی یونین کے 27 اراکین ممالک کے لیڈروں نے ایک اعلان میں کہا کہ کورونا وبا کی صورتحال اب بھی کافی مشکل ہے اس لیے ان کا کہنا تھا کہ جب تک لوگوں کو ویکسین فراہم کرنے کا مرحلہ مکمل نہیں ہوتا، تب تک احتیاط اور سفری پابندیوں پر قائم رہنا بہت ضروری ہے۔ یورپی کمیشن کی صدر اُرزولا فان ڈیئر لائن نے کہا ہے کہ برطانیہ سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی تبدیل شدہ شکل اب تمام 27 ممبر ممالک میں پائی جاتی ہے۔

[pullquote]بھارتی وزیر خارجہ کا اپنے چینی ہم منصب سے رابطہ[/pullquote]

ہمالیائی متنازعہ سرحدی علاقوں سے افواج کے انخلا پر اتفاق کے بعد اعلیٰ بھارتی اور چینی حکام نے پہلی بارایک دوسرے سے رابطہ کیا ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین ٹیلی فونک گفتگو کے بعد بتایا گیا کہ تمام حساس مقامات پر تنازعات کے خاتمے کے بعد دونوں ممالک سرحدی کشیدگی کے خاتمے اور قیام امن کی کوششوں کا آغاز کریں گے۔ کئی ماہ کی کشیدگی کے بعد گزشتہ ہفتے ہی چین اور بھارت مشرقی لداخ کے خطے میں متنازعہ سرحدی علاقوں میں فوجی کشیدگی کے خاتمے پر متفق ہوئے تھے۔

[pullquote]’ٹرمپ کے حامی حملہ آور قانون دانوں کو قتل کرنا چاہتے تھے‘[/pullquote]

کیپیٹل پولیس کی نگران سربراہ نے کہا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی چھ جنوری کو کیے گئے اپنے حملے میں کیپیٹل ہل کی عمارت کو تباہ اور قانون سازوں کو قتل کرنا چاہتے تھے۔ کانگریس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں کی جانب سے اب بھی خطرہ ہے اس لیے موجودہ سکیورٹی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ توقع ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے مارچ میں ہونے والے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب تک پانچ ہزار سکیورٹی اہلکار اس حساس علاقے کی حفاظت پر مامور رہیں گے۔

[pullquote]شاہ سلمان اور جو بائیڈن کے مابین گفتگو[/pullquote]

مقتول صحافی جمال خاشقجی سے متعلق ایک امریکی خفیہ رپورٹ منظر عام پر آنے سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے سعودی عرب کے فرماں رواں شاہ سلمان سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اس گفتگو میں تاہم خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی خفیہ اداروں کی رپورٹ کا کوئی تذکرہ نہیں ہوا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اس گفتگو میں دونوں ممالک کے سکیورٹی تعلقات کے بارے میں بات چیت کی جبکہ ایک اہم موضوع امریکا کی سعودی عرب کو اپنے سرحدی دفاع کے لیے مدد کا وعدہ تھا۔ سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کی علاقائی سرگرمیوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ امریکی خفیہ رپورٹ میں خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر عائد کی جاسکتی ہے۔

[pullquote]شام میں امریکی فضائیہ کے متعدد حملے[/pullquote]

امریکی فورسز نے جمعے کی علی الصبح مشرقی شام میں ایران نواز جنگجوؤں کے خلاف عسکری کارروائی کی ہے۔ پینٹا گون نے بتایا ہے کہ عراقی سرحد سے متصل شامی علاقے دیر الزور میں متعدد فضائی حملوں میں جنگجوؤں کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ ان حملوں میں ایران نواز سترہ جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ شامی حکومت کی طرف سے اس پیش رفت پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ عراق میں امریکی اور مقامی فورسز پر ہوئے حالیہ حملوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے ان حملوں کی اجازت دی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے