وفاق المدارس کے الحاق فارم پرعلماٗ کے شدید اعتراض

دینی مدارس کے سب سے بڑے امتحانی بورڈ وفاق المدارس کی طرف سے الحاق فارم کے نام پرمتنازعہ معلومات جمع کرنے پرمدارس کاشدیداحتجاج کرتے ہو ئے مدارس نے معلومات دینے سے انکارکردیا .

[pullquote]جمعیت علماء اسلام ف نے بھی نئے الحاق فارم کی مخالفت کردی . مدارس کے احتجاج کے بعد وفاق المدارس نے الحاق فارم واپس لینے کی بجائے متنازعہ سوالات پرچھوٹ دے دی .[/pullquote]

دینی مدارس کاسب سے بڑاامتحانی بورڈ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے دینی مدارس کومتنازعہ معلومات جمع کرنے کے لیے جدیدالحاق فارم بھیج دیااس جدیدفارم میں مدار س سے ایسی معلومات طلب کی گئی ہیں جواس سے قبل حکومت اورحکومتی ادارے جمع کرنے کی کوشش کرچکے ہیں اورمدارس کے مہتمم سمیت وفاق المدارس خود بھی ایسی معلومات جمع کرنے پراعتراض کرچکاہے اورایسی معلومات حکومت کو دینے سے انکارکرچکاہے مگراب جبکہ وفاق المدارس کی طرف سے ایسی معلومات جمع کرنے کاعمل شروع ہواہے تودینی مدارس کے ذمے داران نے اس پرشدیداحتجاج کیاہے .

2

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے الحاق فارم میں پوچھے گئے جن سوالوں پراعتراض اوراحتجاج کیاگیاہے ان میں مندرجہ ذیل سوالات شامل ہیں .

مدرسے اہتمام شخصی ہے یاشورائی ہے

مدرسے اورمہتمم کااکائونٹ نمبر،

مدرسے کامہتمم کااصلاحی تعلق کس شیخ سے ہے ؟یاکس سیاسی یامذہبی جماعت سے مہتمم کاتعلق ہے

1

مدرسے کے دیگراساتذہ ،ناظم تعلیمات ،شیخ الحدیث ودیگرکی مکمل معلومات ،

مدرسے میں مہمان خانہ موجود ہے کہ نہیں ،

مہمان خانے میں کتنے کمرے ہیں

مدرسے میں ٹھرنے والے مہمانوں کاریکارڈ جمع کیاجاتاہے کہ نہیں ،

خواتین کے مدرسے میں صرف معلمات پڑھاتی ہیں یامیل استادبھی ہیں ؟

مدرسے کاانتظام خودچلاتے ہیں یاکسی معتمدکے ذریعے چلارہے ہیں

اگرکسی مدرسے کامعتمدکے ذریعے سے انتظام چلارہے ہیں تواس کے بھی کوائف درج کریں ،

مدرسے کارکل رقبہ کتناہے ،

رقبے کی نوعیت کیاہے ،

مدرسے کے مہتمم کاگھرمدرسے کے اندرہے یاباہر،سمیت دیگرسوالات شامل تھے .

یہ سوال نامہ جب مدارس کے ذمے داران کے پاس پہنچا تووہ سراپااحتجاج بن گئے اورکہاکہ وفاق المدارس حکومت کے ساتھ مل کریہ کوائف اکٹھے کررہاہے .جومعلومات ہم نے حکومت کونہیں دی ہیں و ہ وفاق کوبھی نہیں دے سکتے .

اس حوالے سے کچھ رہنماؤں نے جمعیت علماء اسلام ف کوبھی تحریری شکایت درج کروائی جس پرجمعیت علماء اسلام ف کی مرکزی مجلس عاملہ نے اپنے اجلاس میں فیصلے میں کہاکہ جمعیت علماء اسلام وفاق المدارس کی خیرخواہ اورمعاون ہے .مدارس کے تحفظ کے لیے ہمیشہ سے کمربستہ اورایک مئوثرآوازرہی ہے لہذا ہم نے غورخوض کے بعد یہ فیصلہ کیاہے کہ موجودہ فارم کومنسوخ قراردیاجائے اورسابقہ فارم کے تحت ہی الحاق اورتجدیدالحاق کیاجائے .

[pullquote]جے یوآئی نے مزیدکہا اس فارم کے ذریعے وفاق المدارس کی نیت معلومات حاصل کرناہے اوریہ معلومات الحاق کے لیے شرط نہیں لیکن چوں کہ فارم کاعنوان ،الحاق ،تجدید،فارم ہے اس لیے اس میں موجود تمام معلومات وشرائط الحاق کے زمرے میں نہیں آتی ہیں اورمعلومات کامفہوم اخذنہیں کیاجاسکتا [/pullquote]

اس حوالے سے جب وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری حنیف جالندھری سے بات کی گئی توانہوں نے کہاکہ اس فارم کامقصدڈیٹااپ ڈیٹ کرنا تھا علماء کے اعتراض کے بعد ہم نے مدارس کوچھوٹ دے دی ہے کہ جن باتو ں اورسوالات پران کواعتراض ہیں وہ ان سوالات کے جوابات نہ دیں اوراس کی اطلاع تمام مدارس کوکردی ہے البتہ یہ فارم منسوخ نہیں کیاگیاہے

واضح رہے کہ پاکستان میں مدارس کو مربوط بنانے کے لئے 22 مارچ 1957 اس وقت کوشش شروع کی گئی جب مولانا خیر محمد جالندھری کی سربراہی میں تنظیمی کمیٹی قائم کی گئی اور1959 میں اسی کمیٹی کی سفارشات پروفاق المدارس العربیہ پاکستان کے نام سے ملک گیر تنظیم قائم کی گئی اور اس میں ملک کے جید اکابر علما شامل رہے ۔

وفاق کے ریکارڈ کے مطابق 1959 سے 2015 تک وفاق سے ملحق مدارس کی تعداد 20560 ہے جن میں سے 17008الحاق شدہ مدارس اور جامعات جبکہ 3642ملحقہ مدارس کی شاخیں ہیں ۔ ملک میں 121879اساتذہ جبکہ 2510482طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں جبکہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے1289611طلبا و طلبات نے اسناد حاصل کی جن میں فارغ التحصیل علمائ127002 اورعالمات 172950،جبکہ حفاظ989659ہے۔

دنیا کا شاید ہی کوئی ایسا ملک اور پاکستان کا شاید ہی کوئی ایسا علاقہ ہو جس میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے ملحقہ مدارس یا اس علما موجود نہ ہوں۔حکومتی سطح پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کو ہی سب سے پہلے مذہبی اداروں میں منظم وفاق تسلیم کیا گیا اس وقت بھی مختلف امورپردینی مدارس کی حکومت کے ساتھ مذاکرات چل رہے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے