مقصد طرح طرح کے فتوؤں کو روکنا تھا

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمدخان شیرانی نے کہا ہے کہ قادیانیوں کے غیرمسلم ہونے کا مسئلہ آئین پاکستان اور امت مسلمہ کے فتوے کی روشنی میں مسلمہ ہے اس لیے اس پر بحث کا مقصد قادیانیوں کو کسی قسم کی لچک دینا نہیں بلکہ اس کی آڑ میں طرح طرح کے فتوؤں کو روکنا تھا، آئندہ ماہ حافظ طاہراشرفی سمیت دیگرچند ممبران کی تقرری کی معیادختم ہوجائے گی

ہنگامہ آرائی رخصت ہونے والے ممبر حافظ طاہر اشرفی کیجانب سے شروع ہوئی میں نے انکا گربیان نہیں پکڑا وہ میرے راستے میں تھے انھیں صرف آگے سے ہٹایاتھا دوروزہ اجلاس کواب غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا ہے ہم نے طے شدہ معاملات کو نہیں چھیڑاان خیالات کااظہارانھوں نے ملتوی ہونیوالے اجلاس کے بعد کونسل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاانکے ہمراہ اسلامی نظریاتی کونسل کے دیگرممبران بھی تھے

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیرمین مولانا محمدخان شیرانی نے کہا کہ کونسل کے اجلاس میں طاہر اشرفی اور زاہد قاسمی ڈیڑھ گھنٹہ لیٹ آئے اور آتے ہی جس ایجنڈے پر بات ہورہی تھی اس کی بجائے اگلے ایجنڈے پر بات شروع کردی ،یہ ان کا آخری اجلاس تھانہ جانے کیوں اورکن مقاصدکیلئے ہنگامہ آرائی کی گئی

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مجھے عہدے سے ہٹائے جانے والے مطالبے پر میں کسی کی زبان پرقدغن نہیں لگاسکتا ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہ کہ یہ آئینی ادارہ ہے اورہم نے تما م معاملات کو دیکھ کرجائزہ لیکررائے سمیت سفارشات دیناہوتی ہیں اورجو غیر مسلم ہوں انھیں شرعی طورپرکوئی بھی مسلم قرار نہیں دے سکتاایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اجلاس آج بدھ کو بھی ہوناتھااوررخصت ہونیوالے ممبران کے اعزازمیں تھا مگراب اجلاس کو ملتوی کردیاگیا ہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کے غیر مسلم یا مرتد ہونے کا مسئلہ پچھلے اجلاس سے اسی ایجنڈے میں تھا تو پھر طاہر اشرفی نے اس وقت اس اعتراض کیوں نہیں کیا،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کونسل نے اجلاس کا ایجنڈا اسی طرح طے کرنا ہوتا ہے جس طرح قومی اسمبلی و سینٹ کرتی ہیں ۔ایجنڈا ارکان طے نہیں کرتے ،

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے