ایٹم بم کے دھماکے میں جان کیسے بچائی جا سکتی ہے؟

سپر پاور سمیت کئی دیگر ملک ایٹمی طاقت کو بڑھانے کی دوڑ میں شامل ہیں اور دن رات نئی ایجادات کر رہے ہیں جس پر ماہرین کا کہناہے کہ اس تاثر سے ایسا لگتا ہے کہ جیسےتیسری عالمی جنگ کا خطرہ بھی پیدا ہو رہاہے اگر واقعی تیسری عالمی جنگ چھڑ جاتی ہے تو یقینا ایٹم بم کے حملے کے امکانات کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس صورتحال میں برطانوی اخبار ”دی مرر“ نے ایٹمی دھماکوں سے بچنے کے لیے انتہائی آسان اور سادہ سی تدابیر بتائی ہیں۔ اگر ایٹمی دھماکہ ہو جاتا ہے تو آپ ان تدابیر پر عمل کرکے اپنے زندہ بچ جانے کے امکانات بڑھا سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایٹمی دھماکوں سے زندہ بچ جانے کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ دھماکے کے وقت کس جگہ پر موجود ہیں۔اگر آپ عین اس جگہ کے نیچے ہیں جہاں ایٹم بم فضاءمیں ایک گولے کی شکل میں پھٹتا ہے، تو بدقسمتی سے آپ کے بچنے کے چانس صفر ہیں۔ کیونکہ ایٹم بم سے اس قدر توانائی خارج ہوتی ہے کہ اس کے نیچے موجود انسان و دیگر اشیاءبالکل جل کر بھسم ہو جاتی ہے۔ بم کی حرارت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ بم کے عین نیچے یا اردگرد کے علاقے میں واقعے تہہ خانے، کارپارکنگ اور زیرزمین بنکر بھی اس انسان کو بچانے میں کوئی خاطرخواہ مدد نہیں کر سکتے۔ پوائنٹ زیرو پر اگر بنکر زمین میں بہت زیادہ گہرا بنایا گیا ہو تو وہاں انسان محفوظ رہ سکتا ہے۔

تاہم اگر آپ دھماکے کی جگہ سے کچھ میل کے فاصلے پر موجود ہیں تو آپ کے بچنے کے چانس زیادہ ہو جاتے ہیں لیکن میلوں دور ہونے کے باوجود آپ کو بچنے کے لیے کچھ اقدامات کرنے ضروری ہیں۔ ایٹمی دھماکہ ہونے کی صورت میں آپ کوسب سے پہلے دھماکے کی جگہ فضاءمیں بہت زیادہ تیز روشنی نظر آئے گی جسے سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایٹم بم پھینک دیا گیا ہے۔ 10کلوٹن وزنی ایٹم بم کے دھماکے کا شعلہ 16کلومیٹر دور سے باآسانی دیکھا جا سکتا ہے۔ آپ کو دھماکے کی آواز سے پہلے اس کی روشنی دکھائی دے گی کیونکہ روشنی کی رفتار آواز سے زیادہ ہوتی ہے۔ اس دوران آپ کے پاس 10سے 15سیکنڈ ہوں گے کہ آپ کوئی حفاظتی اقدام کر سکیں۔

ایسے میں آپ کو فوری کوئی شیلٹر تلاش کرنا چاہیے۔ اتنے فاصلے پر ایٹمی دھماکہ ہونے سے زیادہ تر افراد عمارتوں کے گرنے کی وجہ سے ہلاک یا زخمی ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ دھماکے کی جگہ سے 600کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوا آتی ہے جو تباہی اور ہلاکتوں کا باعث بنتی ہے۔ ایسی صورت میں اپنا منہ ہمیشہ کھلا رکھیں، اس سے آپ کے ایئرڈرم دھماکے کے پریشر سے محفوظ رہیں گے۔ اگر آپ نے کوئی ایسا لباس پہن رکھا ہے جو آگ پکڑ سکتا ہے یا کسی آتش گیر مادے کے قریب ہیں تو فوراً اس سے دور چلے جائیں کیونکہ ایٹمی دھماکے کے باعث وہ آگ پکڑ سکتے ہیں۔

ان اقدامات کے باعث اگر آپ نے ابتدائی دھماکے سے خود کو بچا لیا ہے تو اب ایٹم بم کی تابکاری شعاعیں آپ تک پہنچنے میں 10سے 20منٹ لگیں گے۔ یعنی دھماکے کے بعد آپ کو اتنا وقت مزید میسر ہو گا کہ آپ اس کی تابکاری سے بچنے کے لیے اقدامات کر سکیں۔20منٹ میں یہ تابکاری شعاعیں سیدھی نیچے زمین پر آتی ہیں اور اگلے 24گھنٹے تک دھماکے سے چلنے والی تیز ہوا کے ساتھ اردگرد پھیلتی چلی جاتی ہے۔ ایسے میں سب سے بہتر یہ ہے کہ آپ دھماکے کی جگہ سے جتنی دور جا سکتے ہوں چلے جائیں۔ اگر آپ دور نہیں جا سکتے تو کسی جگہ چھپ جائیں۔ چھپنے کے لیے بہتر جگہ شہری علاقوں میں کسی عمارت کا بیسمنٹ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر اس سے گہری کوئی جگہ میسر ہو تو وہی سب سے بہتر ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے