محبت کو فاتح عالم بنائیں نفرت کو نہيں

ہاسپٹل ميں داخل ہوتے ہی ميں نے ديکھا ايک عورت رو رہی تھی ساتھ ميں کچھ شور بھی کر رہی تھی ميں نے قريب جا کر معاملے کو جاننا چاہا تو پتہ چلا عورت کے شوہر کو گرنے سے بازو ميں چوٹ آئی ہے۔

ڈاکٹر نے ايکسرے کرانے کا کہا ہے. ہاسپٹل پرائيویٹ تھا عورت کے بقول اس کے پاس ايکسرے کے ليے پيسے نہيں تھے اور ايکسرے لينے والا اسے مشورہ دے رہا تھا کہ قريب ہی سرکاری ہاسپٹل ہے وہاں جا کر فری ميں ايکسرا کروا ئیے. ليکن وہ بضد تھی کہ اس کا ايکسرا يہی ليا جائے ميں نے اس ڈاکٹر سے کہا کے اگر مريض اتنا سيريس ہے تو پہلے اس کا علاج کريں نا.. يا پہلے پيسے چاہئے آپ کو؟

ميری بات سن کر وہ گويا ہوا کہ ميں ملازم ہوں يہاں اپ ڈاکٹر صاحب سے بات کريں ميں نے کہا اپ ايکسرا ليں پيسے ميرے بل ميں ڈال دے ميں ادا کر دوں گی بعد ميں مجھے پتہ چلا وہ عورت غیر مسلم تھی ہاسپٹل والا اس کی مدد کرنے ميں اس ليے بھی ہچکچا رہا تھا کہ ہاسپٹل کےزکوة فنڈ سے اس کی مدد نہيں ہو سکتی کيوں کہ وہ غیر مسلم تھے
ميں کوئی ملانی نہيں ہوں نہ اس قابل ہوں کے فتوے دے سکوں لیکن ايک مسلمان ہونے کے ناطے ميں يہ سمجھتی ہوں، ايک انساں ہونے کے اور پھر ايک مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا يہ اولين فرض ہے کے ہم انسانيت کی خدمت کريں لیکن ايسا ہوتا نہيں ہے

ہم يہ دعوی تو کرتے ہيں ہم اس مذہب کے ماننے والے ہيں جو تمام مذاہب سے اعلی ہے اور بلاشبہ اعلی ہے ليکن ہم کبھی بھی اعلی ظرفی نہيں دکھا پاتے ہم رنگ نسل مذہب اور تفرقے ميں بٹے ہوے ہيں ۔

انسانيت کو جب بھی ہماری ضرورت پڑتی ہے ہم پہلے يہ سوچتے ہيں مسلمان ہے يا نہيں اگر مسلمان ہے تو ہمارے فرقے سے ہے يا نہيں آج ہم اپنی انہی حرکتوں کی وجہ سے انتہائی پستی ميں گر گئے ہيں۔ دنيا ہميں نفرت کی نگاہ سے ديکھتی ہے. کوئی ہمارا اعتبار نہيں کرتا ۔

ہم اس رب کو منانے کا دعوی کرتے ہيں نا جو خود کو رب العالمین کہتا ہے نہ کے صرف مسلمانوں کا يا سنيوں يا شعيوں یا کسی اور مسلک کا نہيں نبی کے بارے ميں رب کہتا ہے ميں نے آپ کو تمام جہانوں کے ليے رحمت بنا کر بيجھا ہے
[pullquote]تو آج ہم کيوں ايک دوسرے کے ليے رحمت نہيں بن سکتے انسانيت کو پستيوں سے نکالنے کا ذمہ ہمارا ہے اگر آج ہم ايک دوسرے کو برداشت کرنا سيکھ جائیں ہميں کسی کی عبادت سے کوئی نقصان نہيں پہنچتا ہر شخص آزاد ہے وہ جيسے چاہے اپنے رب کو پکارے چاہے دو حرف زیادہ پڑھے يا کم پڑھے وہ جانے اور اس کا رب جانے ہميں تو خود کو ديکھنا ہے نہ کہ ہم اتنے عظيم مذہب کہ پیروکار ہونے کا حق ادا کر بھی پائے يا نہيں ہميں انسانيت کی بھلائی کہ ليے آگے آنا چاہيے اپنے بيچ سے نفرت کو نکال کر تو ديکھے جہاں کسی کو اپ کی مدد کی ضرورت ہو بغیر کسی تفريق کے مدد کيجے اتنے سالوں سے کبھی مذہب کے نام پہ کبھی مسلک کے نام پہ خوں بہاتے ائے ہيں کچھ سال انسانيت کی بقا کے ليے بھی دے کر ديکھيں اسلام کے ماتھے پہ جو داغ ہم نے لگائے ہيں ان کو دھونے کے ليے اپنے موقف سے تھوڑا پيچھے ہٹنا بھی پڑجائے تو ہٹ جائیے. ورنہ رحمت للعالمین کو کيا منہ دکھائيں گے کہ ہم صرف دعوے دار تھے آپکی محبت کے…. محبت نبھا نہ سکے
[/pullquote]

محبت کو فاتح عالم بنائيں نفرت کو نہيں…
دنيا کو جنت مت بناہيں
ليکن اس قابل تو رہنے ديں کے انسانيت کھل کر سانس لے سکے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے