عمران خان نے بیرون ملک جاکر حکومت گرانے کے لیے پیسے لیے: پرویز رشید

وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بیرون ملک جاکر حکومت کو ہٹانے کے لیے پیسے لیے اور وہ پیسہ ہنڈی کے ذریعے ملک میں لائے جو ایک جرم ہے اور اس جرم کا اعتراف خود عمران خان بھی کرچکے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بیرون ملک جاکر حکومت کو ہٹانے کے لیے پیسے لئے اور وہ پیسہ ہنڈی کے ذریعے ملک میں لائے جو ایک جرم ہے، اور اس جرم کا اعتراف خود عمران خان بھی کرچکے ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کو ان کے اعتراف کے بعد کسی ثبوت کی ضرورت نہیں رہتی لہٰذا اب الیکشن کمیشن پر منحصر ہے کہ وہ کیا ایکشن لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بیرون ملک چندے کے لیے پمفلٹ بھی تقسیم کیے جن پر حکومت ہٹاؤ اور ملک بچاؤ کے نعرے درج تھے جب کہ عام پاکستانیوں کے علاوہ ملک کے دشمنوں نے بھی ان کی مدد کی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے قوم سے جھوٹ بولا اور حکومت کو ہٹانے میں ناکام ہوگئے اب انہیں چاہیے کہ وہ قوم سے معافی مانگیں اور ان سے لی گئی رقوم بھی واپس کریں۔ پرویز رشید نے کہا عمران خان الیکشن کمیشن کو بلیک میل کرتے رہے اوران کے وکیل حیلوں اور بہانوں سے 2 سال کیس کو لٹکاتے رہے ،چندے سے متعلق کوئی ثبوت بھی پیش کرنے سے قاصر رہے ہیں اور پیٹ اور پاؤں کے درد جیسے بہانے بناکر14 بار کیس ملتوی کرواچکے ہیں ۔ ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن اگر یہ کیس نہیں سن سکتا تھا تو پہلے دن سے منع کردیا جاتا، 2سال الیکشن کمیشن میں مقدمہ لٹکانے کے بعد اب پی ٹی آئی ہائی کورٹ میں چلی گئی۔

پرویز رشید نے کہا کہ چوری کسی بھی نیت سے کی جائے قانون کی نظر میں چوری ہوتی ہے، دوسروں پر جھوٹے الزمات لگانے والے عمران خان نے اب خود اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے اس لیے اب الیکشن کمیشن اس مقدمے کو جلد سے جلد نمٹائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ الیکشن کمیشن کے فیصلوں کا احترام کیا اوراس کے فیصلوں کو تہہ دل سے قبول بھی کیا لیکن الیکشن کمیشن پر کچھ معاملات پر اعتراض اور تحفظات بھی ہیں،عمران خان کو تمام ثبوتوں کے باوجود بھی بچایا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2011 کے مقابلے میں اب ہمارا ملک بہت بہتر ہوگیا ہے اور بیرون ملک پاکستانیوں کے علاوہ دیگر ممالک بھی معترف ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے