نمک نہیں ، چینی بھی بلڈ پریشر کا سبب

عام طور پر نمک کو فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کا باعث سمجھا جاتا ہے مگر بہت زیادہ چینی کھانے کی عادت بھی آپ کو اس جان لیوا مرض کا شکار بناسکتی ہے۔

یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

محققین کا تو کہنا ہے کہ طبی ماہرین نے بلڈ پریشر کے حوالے سے غلط سفید دانوں پر توجہ مرکوز کررکھی ہے۔

تحقیق کے مطابق نمک کے مقابلے میں اس غذا پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے جو لت کی طرح انسانی دماغ کو اپنی گرفت میں لے لیتی ہے اور وہ ہے چینی۔

تحقیق میں 4528 ایسے بالغ افراد کا جائزہ لیا گیا جو بلڈ پریشر کے شکار نہیں تھے۔

تحقیق کے دوران ایک گروپ کو روزانہ 74 گرام چینی کھلائی گئی اور اس بات کے ٹھوس شواہد ملے کہ ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

[pullquote]ایک اور تجربے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ 60 گرام چینی یا میٹھے مشروبات کو پینے کے 2 گھنٹے بعد بلڈ پریشر بڑھ گیا۔[/pullquote]

محقین کے خیال میں اس کی وجہ یہ ہے کہ چینی کو ہضم کرنے سے یورک ایسڈ پیدا ہوتا ہے یعنی ایسا کیمیکل جو ہائی بلڈ پریشر کا باعث ہے۔

تاہم محققین کے مطابق اس حوالے سے بڑے پیمانے پر طویل المعیاد تحقیق کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ ہائی بلڈ پریشر دل کے امراض سمیت فالج وغیرہ کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔

یہ تحقیق برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے