زچگی کے بڑےآپریشن کا نام سیزیرین کیوں ہے

کیا آپ جانتے ہیں زچگی کے بڑے آپریشن کا نام سیزیرین کیوں ہے .. نہیں ؟اچھا چلیں سن لیں. مزیدار حکایت ہے .. مستند ہے یا نہیں اس پر یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا. . .. روم کا ایک مشہور بادشاہ گزرا ہے جولیس سیزر .. جولیس سیزر کی والدہ کے ہاں جب جولیس سیزر صاحب کے آنے کی امید پیدا ہوئی تب اس زمانے کے نجومیوں نے بیٹے کے آنے کی خبر دی .. اب یہ محترم پیدائش سے پہلے ہی ولی عہد کے مرتبے پر فائز کر دیے گئے کیونکہ اتفاق سے ان کا اور کوئی بھائی تھا نہیں .. سو یہ تخت و تاج کے وارث کی حیثیت سے انتہائی قیمتی بھی تھے ..
جب زچگی کا وقت قریب آیا تو ماہر ترین دائیاں بلائی گئیں تا کہ زچگی کے عمل کو آسان اور محفوظ بنایا جا سکے ڈاکٹر تو اس وقت ہوتے نہیں تھے. … لیکن جناب اللہ کی کرنی کو کون ٹال سکتا ہے ..

زچگی ماں کے لیے انتہائی مشکل ثابت ہوئی اور بچہ ماں کے کولہے کی ہڈی کے تنگ ہونے جانے کی وجہ سے نارملی ڈلیور نہ ہو پایا .. درد کی شدت سے سیزر صاحب کی والدہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہوئی تو سیزر کے والد صاحب نے دائیوں کو پیغام بھجوایا.. میرے تخت کے وارث کو کچھ ہوا تو تم سب کا زن بچہ کولہو میں پلوا دیا جائے گا. ….
اسی دوران سیزر کی والدہ نے آخری سانس لی اور رب کو پیاری ہو گئیں .. اب کوئی اور رستہ باقی نہ تھا سینئر موسٹ دایا نے ایک بہترین فیصلہ کیا اور وقت ضائع کرنے کی بجائے ایک لمبے خنجر سے ملکہ مرحوم کا پیٹ چاک کر کے زندہ بچہ باہر نکال لیا ..
اس زمانے میں بچہ پیدا کرتے ہوئے ماں یا بچہ یا دونوں کا جان سے گزر جانا عام بات تھی لیکن سیزر کے معاملے میں ولی عہد کی جان بچانے کے لیے یہ طریقہ استعمال کیا گیا .. خدا جانے کی اس کے بعد دائی کے ساتھ بادشاہ وقت نے کیا سلوک کیا لیکن جولیس سیزر صاحب نہ صرف بچ گئے بلکہ ان کی پیدائش کا ذریعہ بننے والا معجزاتی طریقہ کار دنیا کی ان گنت ماں اور نوزائیدہ بچوں کی جان بچانے کا سبب بنا. . اس طریقے وضع حمل کو جولیس سیزر کے نام کی مناسطت سے سیزیرین کہا جانے لگا ..

تو محترم قارئین مورخ لکھتا ہے کی دنیا کا پہلا سیزیرین سیکشن ایک دائی اماں کے ہاتھوں سر انجام پایا .. ہے نہ مزے کی بات

لوگ کہتے ہیں گائناکالوجسٹ آپریشنز پیسے کے لیے کرتی ہیں .. درست کہتے ہیں .. ہر پروفیشنل اپنا کام پیسے کے لیے ہی کرتا ہے. . .. کیا؟ .. کیا فرمایا؟ .. آپریشن کی وجہ پیسہ ہے .. ہا ہا ہا .. جناب کس دنیا کے باسی ہیں .. آپریشن کرنے کے پیسے وصول کیے جاتے ہیں . پیسے وصول کرنے کے لیے آپریشن نہیں کیا جاتا. . .. پیسے ہونا اگر آپریشن کی وجہ ہوتی تو ہر امیر فیملی کے بچے صرف اور صرف آپریشن سے ہوتے جبکہ کسی غریب کا کبھی آپریشن نہ ہوتا ..

اور انگلینڈ یا امریکہ جیسے ممالک میں جہاں بچے کی ڈلیوری کا خرچ گورنمنٹ برداشت کرتی ہے وہاں تو پھر آپریشن ہونا ہی نہیں چاہیے. .

اچھا تاج محل .. محبت کی حسین ترین نشانی کس لیے وجود پزیر ہوئی. . ممتاز محل بادشاہ سلامت کی محبت کی سترویں نشانی کو جنم دیتے ہوئے شدید ترین جریان خون کے باعث دنیائے فانی سے رخصت ہو گئیں .. اگر سیزیرین اس وقت کیا جا سکتا تو شاید تاج محل بننے سے پہلے محبت کی چند مزید نشانیاں دنیا کو مل جاتیں ..

بےشک آج کل زچگی کا بڑا آپریشن کرنے اور کروانے کا ٹرینڈ بڑھ رہا ہے .. لیکن اس کی وجوہات میں پیسہ اصل وجہ نہیں .. یہ ایک غلط فہمی ہے جو پراپر ہیلتھ ایجوکیشن کی کمی سے ابھری ہے .. پراپر کا لفظ اس لیے استعمال کیا گیا کیونکہ کچھ غلط فہمیاں ہمارے کویکس اور دائیوں کی پھیلائی ہوئی بھی ہیں. ..
.

میں کچھ غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتی ہوں اگر تعصب کی عینک اتار کر پڑھیں گے تو شاید سمجھ پائیں. .

بڑے آپریشن میں کم از کم دو زندگیاں انوالو ہوتی ہیں یعنی ماں اور بچہ. .
اب ہم دونوں زندگیوں کے حوالے سے آپریشن کی وجوہات سمجھتے ہیں

ماں کی وجوہات ..

ماں بہت کم عمر ہو یا ضعیف العمر، اس کے لیے محفوظ طریقہ وضع حمل آپریشن ہے
ماں کی کولہے کی ہڈی کا تنگ ہونا( contracted pelvis ) .. اس صورتحال میں ہر صورت آپریشن ہی کیا جائے گا
ماں کا بلڈ پریشر انتہائی زیادہ ہونا ( pre (eclampsia یا دورے پڑنا ( Eclampsia ).. اس میں بلڈ پریشر ہائی ہوتا ہے جسم پر سوجن اور پیشاب میں پروٹین کا اخراج ہوتا ہے. . یہ انتہائی سیریس ایمرجنسی ہے جو ماں اور بچے کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے. .
پچھلے دو یا دو سے زیادہ آپریشن (previous atleast two c -sections )
پرانے زخم میں درد کا ہونا (scar tenderness )
ماں میں درد کو برداشت کرنے کی ہمت ختم ہو جانا ../تھک جانا ( !maternal distress )
پیدائش کے راستے میں رکاوٹ کا ہونا مثلا
.. رسولی fibroid
…آنول کا آگے آ جانا (placenta previa complete )

اگر آنول اس طرح ڈیویلوپ ہو کہ اس کی خون کی نالیاں رحم کی گہرائی تک چلی جائیں تب ایسی صورتحال میں بےشک بچہ نارمل پیدا ہو یا بڑے آپریشن سے ..ماں کی زندگی بچانے کے لیے آپریشن کر کے کم از کم آنول اور زیادہ سے زیادہ رحم بھی نکالنا پڑ سکتی ہے. .

ماں کی خواہش( patient wish ) پر بھی آپریشن کیا جاتا ہے جب وہ نارمل ڈلیوری کروانا ہی نا چاہے تو

بچہ کی وجوہات

پہلا بچہ الٹا ہونا (Breech presentation )

بچے کی پوزیشن ترچھی یا مکمل ٹیڑھی ہونا (Oblique or Transverse lie )

بچہ کی دل کی ڈھڑکن کا بہت تیز یا بہت مدھم ہو جانا .. (Foetal distress )

بچے کا رحم میں پاخانہ کر دینا (Foetal distress )

بچہ اگر زیادہ پل جائے (good size baby ).. یعنی زیادہ وزن اور برے سائز کا ہو..

بچے کا سر بڑا ہو (macrosomia) یا اس کے سر میں پانی ہو(hydro cephalus ). ایسا عموما شوگر کے مریضوں میں ہوتا ہے یعنی بچہ کا سائز زیادہ بڑا ہو جاتا ہے

.. جیسے عام طور پر بچےاڑھائی سے تین کلو تک کے پیدا ہوتے ہیں لیکن شوگر پیشنٹ کا بچہ چار پانچ کلو تک کا بھی ہو سکتا ہے .. لیڈی ولنگڈن میں میں نے 8 کلو کے بچے کی پیدائش بھی دیکھ رکھی ہے. .

بچے کا چہرہ سامنے ہونا (face presentation ).. اس صورت میں آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں. .

میری ایک مریضہ اس حالت میں میرے پاس ایمرجنسی میں لائی گئی .. گھر پر دائی اپنی مکمل کوشش کر چکی تھی اور اس خاتون کا یہ آٹھواں بچہ تھا .. جو پیدا نہیں ہو رہا تھا. . دائی کی کشش ناکام ہو چکی تھی لیکن پہلے سات بچے پیدا کروا چکی دائی اس بات کو ماننے کو تیار نہیں تھی.. خاتون کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر اہل خانہ برستی بارش میں رات کے دو بجے مجھ تک پہنچے. . معائنہ کے فورا بعد میں نے انہیں آپریشن کا کہا. . دائی جو کہ مریضہ کے ساتھ ہی تھی وہ گھر میں سب کو کہہ چکی تھی کہ ڈاکٹر نے فورا آپریشن کر دینا ہے کیونکہ ڈاکٹر تو کرتی ہی آپریشن ہیں. . .. مریضہ اور اس کے اہل خانہ آپریشن کے لیے رضا مند تھے لیکن مریضہ کی خواہش تھی کہ اس کے شوہر نامدار بھی دوسرے شہر سے پہنچ جائیں تب آپریشن کیا جائے ..اس سے پہلے آپریشن کروانے کے لیے وہ تیار نہیں تھیں.. تقریبا دواڑھائی گھنٹے طویل انتظار کے بعد میاں صاحب تشریف لائے .. آپریشن کے اجازت نامے پر دستخط کئے گئے تب آپریشن کیا گیا .. اس دوران زچہ نے مزید درد سہا. .

خیر ماں اور بچہ تندرست ہو کر گھر کو سدھارے .. جب خاتون ٹانکے کھلوانے کے لیے تشریف لائیں تب انہوں نے میرے سامنے ایک اعتراف کیا. . انہی کی زبانی سنیے. .

ڈاکٹر صاحب جب آپ نے آپریشن کا کیا تو میں نے اپ کی نیت پر شک کیا. . کیونکہ میں سات بچے گھر پر نارمل ڈلیور کر چکی تھی تو اب آٹھویں بچے کو آپریشن سے جنم دینا غلط لگ رہا تھا اور دائی کی باتیں بھی ذہن میں اودھم مچائے ہوئے تھیں کہ ڈاکٹرز تو کرتی ہی آپریشن ہیں. ..اس لیے میں نے اپنے شوہر کے پانچ جانے کی ضد کی کیونکہ میں اتنا وقت اور دیکھنا چاہتی تھی. . لیکن دو سے تین گھنٹے مزید انتظار کے باوجود جب بچہ پیدا نہ کوا تب مجھے آپ کے فیصلے اور نیت دونوں پر یقین آ گیا. .

بچہ قیمتی ہونا. .(precious pregnancy )

ویسے تو ہر بچہ ہی قیمتی ہوتا ہے لیکن سات بیٹیوں کے بعد پیدا ہونے والا پہلا بیٹا کتنا قیمتی ہے. . یا شادی کے بیس سال بعد ملنے والی بیٹی کی اہمیت کیا ہے .. ایک کپل کے چار پانچ حمل ضائع ہو جانے کے بعد ملنے والی اولاد کی کیا وقعت ہے .. یہ سب وہی جان سکتے ہیں جو اس سے گزرے ہیں ..
سو precious pregnancy کو بھی آپریشن سے ڈلیور کیا جاتا ہے. .

چند تجاویز. .

آپ کو جس معالج کی نیت میں کھوٹ محسوس ہو اس کے پاس مت جائیں

ڈاکٹر کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں اور پھر اسے اپنا مخلص ترین دوست مان لیں .. یقین رکھیں ایک ڈاکٹر کبھی بھی اپنے مریض کا نقصان نہیں چاہتا. .
اگر آپ افورڈ نہیں کرتے تو پرائیویٹ کلینک یا ہاسپٹل مت جائیں. . ماشاءاللہ اب گورنمنٹ ہاسپٹلز میں بہترین کام کو رہا ہے اور وہاں مریض کی ڈلیوری کا طریقہ کار طے کرنے کا پیمانہ پیسہ نہیں. .

اگر آپ نے پرائیویٹ ڈاکٹر سے کی ڈلیوری کروانے کا فیصلہ کیا کے تب 9 ماہ اسی ڈاکٹر کے کلائنٹ رہیں اور اس کی ہدایات پر نہ صرف عمل کریں بلکہ اپنی ڈاکٹر کو واضح طور پر اپنے ارادے سے آگاہ کریں کہ میں آپ پر اعتماد کرتی ہوں اور آپ ہی سے ڈلیوری کروانے کا ارادہ رکھتی ہوں..

اپنی گائناکالوجسٹ سے ایک دوستانہ بن یا بیٹی جیسا رشتہ استوار کریں .. ایسا کرنے سے ڈاکٹر آپ کے ساتھ ایک جزباتی بندھن مین قید کو جائے گی اور آپ کی بہتری اس کے پیش نظر کو گی نہ کہ پیسہ. .

اپنی ڈاکٹر سے کیس کی نوعیت , ڈلیوری کی تاریخ , نارمل اور آپریشن پر آنے والے اخراجات پر بات کر لیں اور بعد کی بدمزگی سے بچاو کے لیے ہر دو صورت کی فیس طے کر لیں. .

میری چند کولیگز نے اپنی نیت کی شفافیت کے اظہار کے لیے ایک نیا طریقہ وضع کیا ہے. … میری یہ ساتھی ڈاکٹرز ایک نارمل ڈلیوری کیس کی فیس اور ایک آپریشن کی فیس برابر لیتی ہیں. . اس طرح ان پر یہ الزام کوئی نہیں لگا سکتا کہ وہ پیسوں کے لیے بڑا آپریشن کرتی ہیں. . اگر آپ لوگوں کو یہ بات درست لگتی کے تو مناسب انداز میں آپ اپنی ڈاکٹر سے یہ بات طے کر سکتے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے