دو سال تک خواتین کے حاملہ ہونے پر پابندی

حاملہ خواتین کے پیٹ میں موجود بچے پر اثرانداز ہونے اور اس کے سر کی نشوونما روکنے والے وائرس ”زیکا“ (Zika) نے دنیا کو خوف و ہراس میں مبتلا کر رکھا ہے۔

دنیا بھر کے ممالک اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں مگر وسطی امریکہ کے ملک ایل سیلواڈور (El Salvador)نے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے خواتین پر ایک انوکھی پابندی عائد کر دی ہے۔ ایل سیلواڈور کی حکومت نے ” نہ رہے گا بانس، نہ بجے کی بانسری“ کے مصداق اپنے ملک کی خواتین کے لیے اعلان کر دیا ہے کہ وہ 2018ءتک بچے پیدا کرنے سے گریز کریں تاکہ اس وائرس کی تباہ کاری سے بچا جا سکے، یعنی نہ خواتین بچے پیدا کریں گی اور نہ ہی کوئی بچہ اس وائرس کا شکار ہو سکے گا۔

برطانوی اخبار ”ڈیلی میل“ کی رپورٹ کے مطابق ایل سیلواڈور خطرناک حد تک زکاوائرس کی لپیٹ میں آ چکا ہے۔

اب تک ملک میں اس وائرس کے5ہزار397کیس سامنے آ چکے ہیں، تاہم خوش قسمتی سے کوئی بھی بچہ اس سے متاثر نہیں ہوا اور اب تک تمام متاثرہ ماﺅں کے ہاں صحت مند بچے پیدا ہوئے ہیں۔

ایل سیلواڈور کے ڈپٹی وزیرصحت ایڈوارڈو ایسپینوزا (Eduardo Espinoza) نے خواتین کو بچے پیدا نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ”ملک میں 96فیصد حاملہ خواتین میں اس وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وائرس ملک میں کس حد تک پھیل چکا ہے۔

اس لیے خواتین 2018ءتک بچے پیدا نہ کریں۔“

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے