دہی بھلوں کے بعد اب ہریسہ گشتابہ کی باری

گزرے زمانوں کی بات ہے مشرقی تہذیب کے پیرا ہن میں ڈھلی بڑی بوڑھیاں، روایتی ماحول میں پلی نئی نویلی دلہنوں کو رخصتی سے قبل دو قیمتی ترین مشورے دیا کرتی تھیں۔اپنی نظریں نیچی کئے پاؤں کے ناخنوں کو گھورتی اور بھاری دوپٹے کا کونہ انگلی پر لپیٹتی دلہنوں کا دایاں کان سنتا تھا کہ بٹیا !شوہر کا گھر کبھی نہ چھوڑنا، سسرال سے اب تمہارا جنازہ ہی نکلے گا۔ دوسرے کان میں آواز پڑتی تھی کہ شوہر کے دل میں گھر کرنا ہے تو اس کے معدے کا راستہ استعال کرنا، دل کا راستہ پیٹ سے ہو کر گزرتا ہے۔ نئی نویلی دلہنیں، یہ دو قیمتی مشورے اپنے پلو سے باندھ لیتیں اور ان پر عمل کرتے سارا زندگی تیاگ دیتیں۔ سماجی تبدیلیوں کے سفر میں ہمارے معاشرے کی خانگی روایات نے پاکستانی سیاست میں گر کی شکل اختیار کر لی ہے۔ ہمارے دور حاضر کے نئے نویلے سیاست دانوں نے سسرال سے جنازہ نکلنے والے مشورے کو تو رد کردیا مگر محبوب کے دل تک پہنچنے کے لئے معدے کا راستہ استعمال کرنےو الے قیمتی مشورے کو اچھی طرح سے پکڑ لیا ہے۔

واقفان حال نے شہر اقتدار سے خبر دی ہے کہ اسلام آباد کے نو منتخب میئر شیخ عنصر عزیز اریسہ کی اسپیشل ڈش تیار کرنے کے ماہر ہیں اور کئی مرتبہ وزیراعظم نواز شریف کو اس ڈش سے مستفید کرواچکے ہیں۔وزیراعظم نواز شریف اریسہ کی ڈش کےساتھ ساتھ شیخ عنصر عزیز کی مہمان نوازی کے بھی گرویدہ ہیں۔کھجو ر اور مٹن سے تیار کی جانےو الی یہ خصوصی ڈش اریسہ ، شیخ صاحب نے جب جب خدمت میں پیش کی میاں صاحب ہاتھ چاٹتے رہ گئے اور یوں شیخ عنصر عزیز، میاں نواز شریف کے معدے کا راستہ استعمال کرتے کرتے سیدھا دل میں جا بسے ۔ایک اندر کے آدمی نے انکشاف کیا کہ عنصر عزیز ، کئی سالوں سے شریف خاندن کی قربت کی وجہ سے اچھے کھانوں سے متعلق وزیراعظم نواز شریف کی کمزوری سے بخوبی واقف ہیں اور اس کا بھر پور استعمال کرتے ہیں۔ ان کی معلومات کے مطابق شیخ عنصر عزیز راولپنڈی میں کسی شخص کو جانتے ہیں جو مزیدار گشتابہ بناتا ہے اور جب بھی وزیراعظم اسلام آبا دمیں ہوں اور اچھے کھانے سے لطف اندوز ہونا چاہیئں تو شیخ عنصر عزیز ہی انہیں گشتابہ فراہم کرتے ہیں اور وزیراعظم اس کھانے کی بارہا ان کے سامنے تعریف کرچکے ہیں۔مخالفین نے درفطنی اڑائی ہے کہ شیخ عنصر عزیز، میاں صاحب کو اریسہ اور گشتابہ کی خصوصی ڈش کھلانے کے بدلے میں اسلام آباد کی تاریخ کے پہلے میئر بن گئے ہیں۔

تعصب کی عینک اتار کر غیر جانبداری سے جائزہ لیں تو اسلام آباد میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں ٹیکنو کریٹس کی نشست پر کامیاب ہونےو الے شیخ عنصر عزیز کی واحد خصوصیت صرف اریسہ اور گشتابہ نہیں بلکہ وہ ایک منجھے ہو ئے ٹھیکیدار بھی ہیں اور پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں ٹھیکیداری کا لوہا منوا چکے ہیں۔ ان کے نہ صرف وزیراعظم بلکہ شریف فیملی سے بھی براہ راست ربطے ہیں ۔ شریف خاندان کے تقریبا تمام افراد کے لئے شیخ عنصر عزیز ہرگز نئے نہیں۔ شیخ صاحب کا اصل کام تعمیرات کا تھا۔ وہ اپنی خدمات شریف فیملی کو پیش کرتے رہے، مری اور اسلام آباد میں شریف فیملی کے گھر بھی انہوں نے تعمیر کئے۔

میاں صاحب کی معدہ شناسی کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اس ضمن میں صدر ممنون حسین کی مثال بھی دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگست 1999 میں سابق صدر جنرل ضیا الحق کی برسی کے موقع پر مسلم لیگ کے رہنما چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر موجودہ صدر ممنون حسین کوگورنر سندھ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ممنون حسین کپڑے کا کاروبار کرتے تھے اور گورنر بننے تک کراچی میں معروف جامع کلاتھ مارکیٹ میں اپنی دوکان چلاتے رہے ہیں ،یہ کاروبار اب ان کا بیٹا چلاتاہے۔ ممنون حسین، نواز لیگ سندھ کے صدر سید غوث علی شاہ ، اعجاز شفیع مرحوم اورکیپٹن حلیم صدیقی کے ذریعے ن لیگ میں شامل ہو ئے تھے اور انھیں ن لیگ سندھ کا فنانس سیکریٹری بنایا گیا تھا۔12اکتوبر 1999 کو جب میاں نوازشریف کو قید کیا گیا تو ممنون حسین نے اعجاز شفیع کے ہمراہ میاں صاحب سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا، اعجاز شفیع مرحوم کے لیٹرپیڈ پر جیل میں وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کیلیے کھانا بھجوایا جا تاتھا ۔واقفان حال کا کہنا ہے کہ ممنون حسین نوازشریف کیلئے دہی بھلے اور گول گپے بھی بھجوایا کرتے تھے جبکہ اس سے قبل جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو ممنون حسین ،کراچی سے خاص طور پر ان کے لیے اپنے ہاتھ سے بنائے ہوئے دہی بھلے وزیراعظم ہاوس لایا کرتے تھے۔ پھر زمانے نے دیکھا کہ معدے کے رستے دل میں گھر کرنے والے ممنون حسین سیدھے کرسی صدارت پر جا بیٹھے۔

وقت نے ایک بات ثابت کی ہے کہ معدہ شناسی بہر حال مردم شناسی سے کئی بڑا فن ہے۔ حالیہ برسوں میں اس کی سب سے بڑی مثال صدر ممنون حسین اور اسلام آبا دکے نومنتخب میئر شیخ عنصر عزیز صاحب کی ہے جو میاں صاحب کے دل کی نزدیک ہونے کی دوڑ میں معدے کا شارٹ کٹ استعمال کرکے کئی جغادری سیاست دانوں کو آنتوں دور چھوڑ آئے ہیں۔ انہوں نے کمال مہارت سے ثابت کیا ہے کہ ٹھیکیداری کے ساتھ ساتھ اریسہ پکانے اور تجارت کے ساتھ ساتھ دی بھلے بنانے کی مہارت صرف چند برسوں ہی میں انسان کو کرسی اقتدار تک پہچا دیتی ہے۔داد تو خوش خواراک میاں صاحب کو بھی ملنی چاہیئیے جنہوں نے ملک میں دہی بھلے کے حوالے شہرت رکھنے والی شخصیت کو عہدہ صدارت نوازنے کے بعد، اریسہ کی بہترین ڈش تیار کرنے اور مہمان نوزی کا حق اداد کرنے والے کو اسلام آباد کا میئر بنا کر زرہ نوازی کا حق ادا کردیا ہے۔

تازہ ترین افواہ ہے کہ شیخ عنصر عزیزکے اسلام آبا دکے میئر منتخب ہونے کے بعد لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں زبیدہ آپا کے کوکنگ شوز کی ریٹنگ اور پکوان کی ترکیب والی کتابوں کی مانگ میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے کیونکہ گول گپے، دہی بھلے، اریسہ، گشتابہ ۔۔۔۔ آنے دو ! آنے دو! سب آنے دو۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے