کیا یہ توہین رسالت ﷺ نہیں؟

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں صرف کوئی نازیبہ کلمہ کہنا ہی آپ کی گستاخی نہیں, بلکہ یہ بھی گستاخی ہے کہ آپ سے جانتے بوجتے کوئی ایسی بات منسوب کی جائے جو آپ نے نہ کبھی کہی نہ سمجھی..

ہمارے علما بالعموم لوگوں کو مغربی تہذیب سے متنفر کرنے کے لیے رسالت مآب ﷺ سے منسوب یہ بات بیان کرتے ہیں,کہ آپ نے فرمایا:
"جو شخص جس قوم کی مشابہت اختیار کرے گا روز قیامت انہی کے ساتھ اٹھے گا”.

علما جمہوریت سے لے کر پینٹ تک اور ویلنٹائن ڈے سے لے کر ٹائی تک ہر چیز کو اس حدیث کے تحت بیان کر کے مسلمانوں کو رسول اللہ ﷺ کی یہ تہدید سناتے ہیں کہ پوری زندگی روزے رکھو, نماز پڑھو, خیر ات کرو لیکن اگر کبھی کسی مشرک یا غیر مسلم قوم کی کوئی مشابھت اپنا لی تو اب قیامت میں انہی کے ساتھ انجام ہوگا جو یقینی جھنم ہے.

سوال یہ ہے کہ کیا رسول اللہ ﷺ نے یہ بات کہی؟
بالکل بھی نہیں.
جو بات آپ نے کہی اس کے ساتھ کتر و بیونت کر کے آدھی بات بیان کی جاتی ہے.اور وہ بھی غلط کی جاتی ہے.
پوری حدیث جو انہی کتابوں میں موجود ہے وہ یہ ہے کہ رسول اللہ نے جب اہل عرب پر حق پوری طرح واضح کر دیا اور خدا نے ان کے ذریعے اس قوم پر عذاب دینے کا فیصلہ کیا. چناچہ رسول کے مخاطبین میں سے جو جانتے بوجتے حق کا انکار کرے کا عذاب الہی کی زد میں آجائے گا اس موقع پر رسول اللہ ﷺ نے اپنے مخاطبین کو یہ بتایا کہ خدا کا فیصلہ آ گیا ہے اپنے آپ کو ان سے الگ رکھو جھنڈے لگا لو, نشانی واضح کر دو کہ مسلمان ہو .کہیں اس شبہ میں نہ مارے جاو کہ کافر ہو.
چناچہ پوری بات جو آپ نے فرمائی وہ یہ ہے :

مسند احمد بن حنبل کی روایت کے الفاظ یہ ہیں:

عن ابن عمر قال: قال رسول اللّٰہﷺ : بعثت بالسیف حتی یعبد اللّٰہ لا شریک لہ، وجعل رزقی تحت ظل رمحی، وجعل الذلۃ، والصغار علی من خالف أمری، ومن تشبہ بقوم فہو منہم.(رقم۵۱۱۴)

[pullquote]”میں تلوار کے ساتھ بھیجا گیا ہوں کہ جھاد کروں ,یہاں تک لوگ اصل توحید پر آجائیں. اللہ تعالی نے ہمارا رزق اب تلوار کے سائے میں ہی رکھ دیا ہے ہمارے دین کو رسول کے حق واضح کرنے کے بعد جو بھی قبول نہیں کرے گا ذلت اس کا مقدر ہے, اب جو کوئی انکار حق میں ان کے دین کی مشابہت اختیار کرے گا, انہی میں سے سمجھا جائے گا اور مارا جائے گا”.[/pullquote]

اس پس منظر کی حدیث کو جو ایک عذاب کے موقع پر کفار کا دین اپنانے سے متعلق ہے اسے کاٹ کر غلط طور پر بیان کیا جاتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں کو غیر مسلموں کی کسی بھی معاملے میں مشابھت پیدا کرنے پر مسلمانوں ابدی کو جھنم کی نوید سنا دی.
اس سے بڑھ کر اور کیا گستاخی ہوگی کہ رسول اللہ ﷺ پر یہ صریح بہتان باندھ دیا جائے…
آپ لوگوں کو کسی چیز سے روکنا چاہتے ہیں تو ضرور روکیں ،ان کو اخلاقی مسائل بتائیں .لیکن مذہب کو یوں آلودہ نہ کریں!

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے