مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی اچانک ملک آمد ، پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر نئی جماعت بنانے کا اعلان ،

ایم کیو کیو کے رہنما مصطفٰی کمال کی اچانک کراچی آمد اور الطاف حسین کے خلاف دھوئیں دار پریس کانفرنس نے ملکی سیاسی صورت حال میں بھونچال پیدا کر دیا ۔
مصطفیٰ کمال اپنی پریس کانفرنس میں الطاف حسین کو الطاف بھائی کے بجائے الطاف صاحب کہہ رہے تھے اور ایم کیو ایم کی ماضی کی کارکردگی کو بدترین کہہ رہے ہیں ۔

ماضی میں الطاف حسین کے ساتھ بوس کنار کی تصاویر فخر سے لگانے والے مصطفی کمال ایم کیو ایم اور الطاف حسین کو بھرپور انداز میں لتاڑتے رہے ۔

”الطاف صاحب نے کبھی اپنی غلطیوں کو نہیں مانا نہ وہ مانیں گے”

”19 مئی 2013 کو الطاف حسین نشے میں دھت رابطہ کمیٹی کے ارکان کو اپنے کارکنان سے ذلیل کرواتے رہے ”

”اب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی منٹوں میں ذلیل ہوتی تھی ”

‘الطاف صاحب کے لیے لوگوں نے اپنی جانیں /نسلیں تباہ کر دی ہیں ”

”کثرت شراب نوشی کی وجہ سے اب دن اور رات کا فرق بھی ختم ہو گیا ہے”

”اس دور میں ایم کیو ایم کی پریس ریلیز رحمان ملک لکھواتے تھے”

”غنڈوں کو بلا کر رہنمائوں سے بدتمیزی کرائی گئی”

”نشے میں دھت ہو کر کارکنوں کو مس ہینڈل کیا”

”وہ رات کو بولتے ہیں ”ٹھوک دو” ۔ ۔ ۔ صبح ساری رابطہ کمیٹی اگلے چوبیس گھنٹے تک ٹی وی چینلوں پر ٹھوک دو کا مطلب سمجھاتی تھی ۔”

”اردو بولنے والوں نے تحریک انصاف کو 8 لاکھ ووٹ دیے”

مصطفیٰ کمال آبدیدہ ہو گئے ۔ ۔ ۔ آنکھیں ڈبڈبا گیئں ۔

”ہم نے الطاف صاحب کے لیے کچھ نہیں دیکھا صحیح یا غلط”

”ہم محب وطن لوگ تھے۔ یہ محب وطن کمیونٹی تھی را کی ایجنٹ بن گئی”

”مان لیا تحریکوں میں قربانیاں دینی ہوتی ہیں ۔ ہمیں مقصد بتاو”

”کیا کھالوں اور فطرانے کے پیسے لے کے الطاف صاحب کی شراب کے پیسے دینے ہیں”

” مجھے اللہ تعالیٰ کا خوف آ گیا کیونکہ مجھ پر چیزیں کھل گیئں اور میری لیول کی ساری قیادت کو پتہ ہے کہ کیا ہو رہا ہے ”

”ہمارا ضمیر ہمیں ملامت کرتا تھا لیکن شیطان بہکاتا تھا ”

” میں پارٹی چھوڑ سکتا تھا لیکن خوف تھا کہ مجھے اور میرے خاندان کو خطرہ ہو سکتا ہے ۔ مجھے پتہ تھا الطاف صاحب کے انڈیا اور ویسٹ انڈیز گینگ والے لڑکے کام کر رہے ہیں ”

مصطفیٰ کمال اورانیس قائم خانی نے پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر نئی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا ،تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس جماعت کا کوئی نام نہیں ہو گا

انہوں نے کہا کہ یونین کونسلز کو اختیار اور طاقت دی جائے تاکہ وہ اپنی گلیوں ، محلوں ،اسکولوں ، اسپتالوں کی حالت کو بہتر کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئے صوبے بنانے کی ضرورت ہے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے