جے گنگا جل: پریانکا چوپڑہ کا نیا معرکہ

فلمساز پرکاش جھا کی نئی فلم ‘جےگنگا جل’ آج پاکستان اور بھارت کےسینماؤں میں لگا دی گئی ہے۔ فلم میں پریانکا چوپڑ ا پہلی مرتبہ ایک پولیس افسر کا کردا ادا کررہی ہیں۔

image001

یہ فلم 2003 میں بننے والی فلم ’گنگا جل‘ کا دوسرا حصہ ہے جس میں اجے دیوگن نے ایک سخت گیر پولیس افسر کا کردار ادا کیا تھا۔

بالی وڈ میں اب تک مرد اداکاروں کو اہمیت دی جاتی رہی ہے جن میں ہیرو کو اہم اور ہیروئن کو ایک شو پیس کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ لیکن اب یہ روایت ختم ہوتی جارہی ہے اور ودیا بالن، کنگنا رناوت، دیپیکا پادوکون اور پریانکا چوپڑہ نے اس روایت کو توڑنے میں اہم کردا اد کیا ہے۔

اب لکھاری اداکاراؤں کے لیے بھی مرکزی کردار تحریر کر رہے ہیں۔اور پریانکا چوپڑہ کی یہ فلم اس نئی روایت کو مزید آگے لے کر چلےگی۔

پریانکا چوپڑ حال ہی میں فلم باجی راؤ مستانی میں کاشی بائی کا کردا خوبی سے نبھا کر داد وصول کرچکی ہیں۔ لیکن پرکاش جھا نے اس ورسٹائل ادکارہ کی صلاحیتوں کو نئی طرح استعمال کیا ہے۔

کہا جارہا ہے کہ ‘جے گنگا جل’ دبنگ کا خواتین ورژن ثابت ہوگی جس میں پریانکا کرپشن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے ایکشن میں بھی نظر آئیں گی۔

image001 (2)

پرکاش جھا کا کہنا ہے کہ ‘جے گنگا جل میں ایس پی کے کردار کے لیے پریانکا کی تربیت نے انھیں امریکی ٹی وی سیریز کونٹیکو میں بھی مدد دی ہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ ‘پریانکا اس رول کے بالکل فٹ ہیں اور فلم میری کوئین کےلیے بنائے گئے مسلز سے ان کو اس فلم میں بھی فائدہ ہوا ہے۔’

اس فلم میں پریانکا نے اپنے سارے ایکشن سین خود ہی کیے ہیں۔

فلم میں پریانکا کے علاوہ مناو کنال، راہول بھٹ اور پرکاش جھا نے بھی اہم کردار ادا کیے ہیں۔

پرکاش جھا معاشرتی برائیوں پر اس سے قبل بھی آپر بھان، راج نیتی، آرکشن اور ستیا گڑھ جیسی کامیاب فلمیں بنا چکے۔ پرکاش اپنی دیگر فلموں کی طرح اس فلم بھی پروڈیوسر، ہدایت کار اور مصنف کے فرائض ایک ساتھ انجام دے رہے ہیں۔

image001 (1)

اس فلم میں کام کرنے پر پریانکا پرکاش جھا کا شکریہ ادا کرتی نظر آتی ہیں اور ایک ٹوئیٹ میں کہتی ہیں ‘ شکریہ پرکاش! اب ہم گنگا جل کو دنیا کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے مزید انتظار نہیں کرسکتے، مجھے یہ فلم کرنے پرفخر ہے۔’

پاکستان میں اس فلم کی ڈسٹری بیوشن کے حقوق ڈسٹری بیوشن کلب کے پاس ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے