لبرل ازم مقابلہ مذ ہبیت

ہمارے ملک میں لبرل اور مزہبی اکثر برسرپیکار نظر آتے ہیں۔ یہ لبرل ازم ،مزہب اور مزہبیت ہے کیا؟
دنیا کی پہلی اسلامی ریاست مدینہ کے آئین بنیادی نقاط تھے ۔

ایک الله کی عبادت ۔ سچ بولنا ۔ صلہ رحمی ۔ وعدوں اور معاہدوں کو نبھانا ۔ حلال و حرام میں فرق ۔ عورتوں کا وراثت میں حصہ ۔ دیگر قبائل سے سٹریٹجکٹ تعلقات اور ان کے حقوق کا تحفظ۔ مساوات ۔ قانون کی بالا دستی۔ اقتدار کی منتقلی۔ زکوۃ و جزیہ(ٹیکس) ۔

پہلے نقطے کو چھوڑ کر اہل مغرب نے باقی تمام اصولوں کو بنیاد بنایا اور ایک مضبوط ریاست قائم کی۔ ورنہ یہی مغرب تھا جہاں سولہویں صدی میں گیلیلیو کو یہ نظریہ کہ ” دراصل زمین سورج کے گرد گردش کرتی ہے ” پیش کرنے پہ کلیسا اور پوپ کا گستاخ قرار دیا گیا اور اس جرم میں تاحیات نظر بندی کی سزا پائی۔ کیتھولک کلیسا اور ان کے مزہبی راہنماؤں نے امراء کے قبروں سے ہڈیاں نکال کر ان پہ مقدمات چلائے اور سزا کے طور پہ ان کی جائیدایں ضبط کر لیں۔ کنفیشن قانوں بنایا گیا جس کے ذریعہ مجرم جرم کرنے سے پہلے اعترافی بیان اور مطلوبہ فیس ادا کر کے چرچ سے معافی کا سرٹیفیکٹ حاصل کر لیتا تھا۔ علم و تحقیق کے لئے تو کہ مثل مشہور ہے جب ترک افواج قسطنطنیہ کی سرحدوں پہ پہنچ گئیں تھیں وہاں کے مزہبی راہنما اس بحث میں الجھے ہوئے تھے کہ سوئی کے ناکے پہ کتنی فرشتے بیک وقت کھڑے ہو سکتے ہیں۔ آج عورت کی آزادی کے علمبردار بلکہ ٹھیکےداروں کے ذہین مفکر اور عالم یہ پتہ کرنے کی کوشش میں تھے کہ کیا عورت میں بھی روح موجود ہوتی ہے۔
اصل ضرورت تو مغرب کی تھی کہ ان دقیانوسی مزہب کے ٹھیکےداروں کو ایک طرف کر کے "مزہب ذاتی معاملہ” قرار دے کر اسلام کے ماڈرن اصول اپنائے جائیں جسے انھوں نے لبرل ازم قرار دیا۔
ابھی لبرل ازم کو یہیں چھوڑتے ہوئے مزہب یعنی اسلام اور مزہبیت کو بھی دیکھ لیں الله کا فرمان ہے "اے ایمان والو ایسی باتیں مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمھاری ناگواری کا سبب بنیں اگر تم نزول قرآن میں ان باتوں کو پوچھو گے تو تم پر ظاہر کردی جائیں گی۔سوالات گزشتہ الله نے معاف کر دئے اور الله بڑی مغفرت والا بڑے حلم والا ہے” (المائدہ 101)

اسی سے متعلقہ حدیث ہے کہ "مسلمانوں میں سب سے بڑا مجرم ہے جس کے سوال کرنے کی وجہ سے کوئی چیز حرام کر دی جائے دراں حالیکہ اس سے پہلے وہ حلال تھی ” صحیح بخاری 7689.

برصغیر کے مسلمان انگریزوں کے زمانے میں یہ پوچھتے پھرتے تھے کہ ٹرین میں سفر کرنا حلال ہے کہ حرام۔ بندوق استعمال کرنا حلال ہے کہ حرام۔ لاؤڈ سپیکر اور کیمرے کا حلال و حرام تو زیادہ پرانا قصہ نہیں۔

الله اور اس کے نبی (ص) نے علم حاصل کرنے پہ زور دیا اور کائنات کے سربستہ رازوں کو جاننے کے لئے غوروفکر کی بار بار تلقین کی۔ بار بار الله نے دن رات چاند سورج مچھر چونٹی شہد کی مکھی کی مثالیں دے کر ارشاد کیا کہ "اس میں نشانیاں غوروفکر کرنے والوں کے لئے”۔ لیکن مزہبیت نے اعلیٰ تعلیم کو انگریز کی تعلیم کہہ کر ٹھکرا دیا۔

اسلام ستر پوشی کا حکم دے اور آپ اس بحث میں الجھ جائیں کہ شلوار کے پائنچے ٹخنے سے اوپر ہوں کہ نیچے، عورت منہ کا پردہ کرے کہ ہاتھ پیر بھی ڈھانپے۔ اسلام نبی(ص) کی اطاعت کا حکم دے آپ نبی نور کہ بشر کے جھگڑے میں پڑ جائیں۔ اسلام ریاست کو زکوة جمع کرنے کو کہے آپ اسے ذاتی معاملہ قرار دے دیں۔ اسلام آپ کو عورت کا محافظ بنائے آپ اس کی جان کے مختار بن جائیں ۔اسلام عورت کو وراثت میں حصہ دار بنائے اور آپ اسے جہیز میں بھگتا دیں۔ نبی(ص) حضرت زینب بن جیش(ام المومینین)کی طلاق اسلئے کروا دیں کہ انھیں اپنا شوہر زید بن حارث کم حیثیت اور کالے رنگ کی وجہ سے پسند نہ تھے۔ نبی(ص) اس طلاق میں جھجک محسوس کریں تو الله کا حکم آئے”۔۔۔کہ تو وہ بات دل میں چھپائے ہوئے ہے جسے الله ظاہر کرنے والا ہے۔۔۔”( الاحزاب۔37) اور آپ اپنی بہن اور بیٹی کی پسند کو عزت اور غیرت پہ حرف سمجھ لیں۔ اسلام امر بالمعروف ونہی المنکر کا حکم دے آپ امر معروف کی پروا نہ کریں اور نہی المنکر پہ زور دیں تو لوگ مزہبیت سے نہیں مزہب سے متنفر ہوں گے۔

اب واپس اپنے لبرلز کی طرف آتے ہیں یہ لفظ یا مکتبہ فکر آپ نے مغرب سے مستعار تو لیا لیکن وہ اصول و کردار جو انھوں نے اپنائے انھیں چھوڑ کر ان کی بے راہ روی ، بےہودہ اور جاہلانہ رسمیں اور تہوار ہی منانا چاہتے ہیں ؟؟؟ فیصلہ آپ کا۔ جاتے جاتے ان کے لئے جو یہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں نے علم و تحقیق میں کچھ حصہ نہیں ڈالا تو وہ وقت نکال کر یوٹیوب پہ پڑی CNNکی2:37منٹ کی ویڈیو World’s 10 Greatest Muslims Invention دیکھ لیں۔ آسانی کے لئے ان ایجادات کے صرف نام لکھ دیتی ہوں۔ سرجری، کافی، فلائنگ مشین، یونیورسٹی، الجبرا، آپٹکس، میوزک، ٹوتھ برش، کرینک(گراری) اور ہسپتال۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے