بول کی بندش آزادی صحافت کا قتل ہے ۔ برطانیہ میں صحافیوں کی کانفرنس

بول ٹی وی کی بلاجواز بندش کے خلاف اور پاکستان میں بول ورکرز سے اظہاریکجہتی کیلئے برطانیہ کے شہر رادهرم میں بول کو بولنے دو سیمینار کا انعقاد کیاگیا. جس میں لارڈ میئر آف شیفیلڈ کونسلر طالب حسین نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی .

برطانیہ بھر سے صحافیوں ، وکلا، برطانیہ کی صحافتی تنظیموں کے نماہیندوں اور ممتاز اورسیز پاکستانیوں نے شرکت کی.اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوے لارڈ میئر آف شیفلیڈ نے میڈیا کی آزادی کو کسی بهی ملک کی ترقی سے لازم وملزوم قرار دیا..

اینکر پرسن اور سالیسٹر محمد نزیر نے بول کی بندش کو پاکستان کی ترقی کے منافی قرار دیتے ہوے کہاکہ ایک سال سے بول ورکرز اور صحافی انصاف کے لیے اعلی عدلیہ اور پارلیمنٹ سے امید لگائے بیٹھے ہیں.بول کی بندش سے جہاں الیکٹرانیک میڈیا انڈسٹری کا نقصان ہورہا ہے وہاں ملکی معشیت اور بیرونی سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب ہو ریے ہیں.

پاکستان پریس کلب یوکےکے سینیر نائب صدر ارشد رچیال نے میڈیا کی آزادی اور صحافیوں کے مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی…اسکے علاوہ پاکستان مسلم سینٹرشیفلڈ کے چیئرمین محمد علی ،ممتاز بزنس مین عبدالقیوم خان ،بی بی سی شیفیلڈ کے جرنلسٹ محمد یسین ، نوائے جنگ لندن کے بیوروچیف شیفیلڈ منشا خان ، علم نیوز شیفیلڈ کے چیف ایڈیٹر سید فیاض حسین شاہ،بیرسٹر محمدندیم لیاقت، سالیسٹر عبدالستار،اسلم بھٹہ، ناصر میر،محمد رفیق مغل. محمد منیر مغل،اور دیگر شرکا نے بول ورکرزاور صحافیوں سے بھرپوراظہاریکجہتی کرتے ہوے حکومت پاکستان سے بول ٹی وی کو آزادی سے کام کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، اور بول ٹی وی کوترقی کی علامت قراردیا.

تقریب کے اختتام پر شرکا نے بول کی بحالی کیلئے برطانیہ کے تمام بڑے شہروں میں احتجاج اور سیمینارز کے انعقاد کا فیصلہ کیا. ”بول کو بولنے ”دو اظہار یکجہتی گروپ فوٹو بھی بنایاگیا.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے