آرمی چیف نے 13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے 13 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے جن میں نانگا پربت میں غیر ملکی سیاحوں کے قتل اور سیدو شریف ایئرپورٹ پر حملے اور کوئٹہ میں شہریوں کے قتل میں ملوث دہشت گرد بھی شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے پریس ریلیز کے مطابق ان تمام دہشت گردوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے اور انھوں نے اقبالِ جرم بھی کیا۔

تفصیلات کے مطابق ان 13 افراد کا تعلق ٹی ٹی پی سے تھا اور و ہ غیر ملکی سیاحوں، مسلح افواج اور عام شہریوں پر کیے جانے والے حملوں میں ملوث تھے۔کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والا عرفان اللہ نانگا پربت بیس کیمپ ون پر 10 غیر ملکی سیاحوں کو قتل کرنے میں ملوث تھا۔

موت کی سزا پانے والوں میں ٹی ٹی پی کے محمد نواز کا نام بھی شامل ہے جس نے مسلح افواج پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین سپاہی ہلاک ہوئے۔
مشتاق احمد نامی دہشت گرد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس نے سیدو شریف ایئرپورٹ پر حملہ کیا اور محکمہ موسمیات کے دو اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا اس کےعلاوہ وہ تعلیمی ادارے پر حملے میں بھی ملوث تھا۔
تاج گل کا تعلق بھی ٹی ٹی پی سے بتایا گیا ہے۔ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرنے والوں میں ملوث ہے۔ جن میں چار پولیس اہلکاروں سمیت لیویز اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی۔
سزا پانے والے اصغر خان، احمد علی اور ہارون الرشید کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ تینوں بھی ٹی ٹی پی کے متحرک رکن تھے اور سکولوں، شہریوں اور سپاہیوں پر حملوں میں ملوث رہے تھے۔
بختِ امیر نامی دہشت گرد نے فوجی اہکاروں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں فوجی افسران کی ہلاکتیں ہوئیں۔
سزا پانے والا عزیز خان گلی باغ میں مسلح افواج پر حملوں اور مواصلات کے نظام کی تباہی میں ملوث ہے۔
فضلِ عفار پر مسلح افواج پر حملے جبکہ اصغر خان نامی دہشت گرد فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تعلیمی ادارو ں پر حملے کرنے کا الزام ہے۔
اکرام اللہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت ہیلی کاپٹر پر حملے میں ملوث قرار پایا۔
سزا پانے والے دہشت گرد حیدر کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ کوئٹہ میں شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے