جنید جمشید پر اسلام آباد ائیر پورٹ کےاندر حملہ، مقدمے کی درخواست دیدی

اسلام آباد : گلوکاری چھوڑ کر مذہب کی جانب راغب ہونے والے، معروف اینکر اور ملبوسات کے معروف برانڈ کے مالک جنید جمشید پر بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر مشتعل ہجوم نے حملہ کیا۔

ہفتے کو رات گئے جنید جمشید پر ہونے والے حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔

مذہبی رہنما کے خلاف مشتعل افراد نعرے لگا رہے تھے، حملہ کرنے والے افراد کا دعویٰ تھا کہ جنید جمشید نے اسلام کی مقدس شخصیت کی توہین کی ہے، اس دوران 8 سے 10 افراد کے گروہ میں سے کئی نے ان پر جھپٹ کر حملہ کر دیا۔

حملہ کرنے والے افراد نے متعدد بار جنید جمشید کو گھونسے مارے ایک لمحے کے لیے ان کو چھوڑا لیکن پھر دوبارہ ان کو پکڑنے کی کوشش کی۔

https://www.youtube.com/watch?v=WDao7La1kqk

ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے ریکارڈنگ کرنے والا شخص حملہ کرنے والوں کو ‘شاباش’ دے رہا ہے۔

اسی دوران حملہ کرنے کے والوں سے جب پوچھا گیا کہ ہوا کیا ہے؟ ، تو جواب میں ایک شخص کہتا ہے کہ کیا کوئی اپنی ماں کے لیے گالی برداشت کرے گا؟ وہ برداشت نہیں ہوتی، تم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایک اور دھمکی آمیز جملہ بھی کہا جاتا ہے کہ "ہم ان (جنید جمشید) کو ڈھونڈ رہے ہیں، ان کے نصیب اچھے ہیں”۔

اس دوران ایک شخص جنید جمشید کی جانب بڑھتا ہے اور ہجوم میں سے نعرہ لگایا جاتا ہے کہ گستاخ رسولﷺ ہیں آپ۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنید جمشید زیادہ تر خاموش رہے اور ہجوم کی جانب سے ہونے والی تنقید اور الزامات سنتے رہے۔

جب ایک شخص کہتا ہے کہ آپ گستاخ رسول ﷺ تو ہجوم ان پر پھر حملہ کر دیتا ہے جبکہ کئی افراد جنید جمشید کو مارنا شروع کر دیتا ہے، ساتھ ہی یہ گالیاں بھی سنائی دے رہی ہیں اور ایک شخص زور زور "مارو ، مارو” کہتا جا رہا ہے۔

جنید جمشید حملہ ہونے کے بعد واپس لاونج کی جانب بھاگ کر اپنے آپ بچاتے ہیں۔

جس وقت ہجوم نے ان پر حملہ کیا وہاں کوئی بھی سیکیورٹی اہلکار نظر نہیں آ رہا۔

خیال رہے کہ جنید جمشید ٹی وی چینلز پر مذہبی پروگرام کرتے رہتے ہیں، 2014 میں ایک پروگرام میں متنازع جملے بولنے پر ان کے خلاف سنی تحریک کے رہنما مبین قادری کی درخواست پر مقدمہ درج ہوا تھا، مبین قادری کے مطابق ایک جنید جمشید نے حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی زوجہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔جنید جمشید نے اس واقعے کی توبی کی تھی اور معافی بھی مانگی .

واضح رہے کہ جنید جمشید رمضان کے مہینے میں ٹی وی چینل پر مذہبی پروگرام کرتے ہیں جو کہ ملک کے مشہور ترین پروگرامات میں شمار ہوتا ہے۔

واضح رہے جولائی 2015 میں بھی جنید جمشید تنازع کا شکار ہوئے تھے جب انہوں نے ایک ٹی وی شو میں کے دوران کہا تھا کہ ’اللہ کو نہیں پسند کے کسی عورت کا نام قرآن میں آئے‘۔

جنید جمشید نے احساس ہونے پر اپنی غلطی کو درست کرنے کے لیے اپنے بیان کے فوری بعد فیس بک اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شائع کی جس میں انہوں نے اپنے بیان کی قرآن کی آیات کے حوالے سے خواتین کے بہت زیادہ احترام کی حیثیت کی وضاحت کی۔

ان کا کہنا تھا: ’عورت ہیرا ہے اور ہیرے کی حفاظت کی جاتی ہے‘۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے