پنجاب بھر میں فوج کا آپریشن، سانحہ لاہور سےجڑیں تمام خبریں اور تبصرے

[pullquote]فوج کا پنجاب بھر میں آپریشن شروع [/pullquote]

pak Army

فوج اور رینجرز نے پنجاب بھر میں دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ۔

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حکم پر پنجاب بھر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن شروع کردیا گیا۔

ملٹری ذرائع کے مطابق صوبے میں آپریشن خفیہ معلومات پر کیا جارہا ہے جس کی نگرانی کور کمانڈر کر رہے ہیں۔

جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اجلاس میں سانحہ لاہور کے بعد پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پنجاب میں گزشتہ روز سے اب تک انٹیلی جنس ایجنسیوں نے آرمی اور رینجرز کی مدد سے لاہور، فیصل آباد اور ملتان میں 5 آپریشنز کیے، جبکہ یہ سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

پاک فوج و رینجرز کے آپریشنز کے دوران کئی مشتبہ دہشت گردوں اور اُن کے سہولت کاروں کو حراست میں لیا گیا، جن کے قبضے سے بھاری مقدار میں گولہ بارود و اسلحہ برآمد کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور پاک دھماکے کے بعد بھی آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا سیکورٹی اجلاس ہوا تھا، جس میں ڈی جی انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور دیگر اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی تھی۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے خفیہ اداروں کو واقعے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ معصوم شہریوں کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں پارک میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے میں 72 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

دھماکا گلشن اقبال پارک کے اُس حصے میں ہوا جہاں بچوں کے جھولے نصب تھے اور مذکورہ مقام پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

خودکش حملے دھماکے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان کے گروپ جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

[pullquote]لاہور خود کش دھماکے میں29بچوں سمیت72جاں بحق[/pullquote]

blast

لاہور….لاہور کےگلشن اقبال خود کش دھماکے کاایک اور زخمی بچہ دم توڑ گیا ، جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 72 ہو گئی۔ خود کش دھماکے میں جاں بحق ہونیوالے بچوں کی تعداد 29 ہو گئی ۔دھماکے میں جاں بحق 56 افراد کی شناخت ہوگئی۔

اسپتال ذرائع کےمطابق50 میتیں شناخت کےبعدورثاکےحوالے کر دی گئیں ۔جناح اسپتال میں 122 زخمی زیر علاج ۔18 کی حالت تشویش ناک ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دم توڑنے والا وحدت کالونی کا 6 سال کا بچہ محب سیر کیلئے گیا تھا ۔

لاہور کا خودکش دھماکا، سانگھڑ کے ایک ہی خاندان کے 7 افراد کی جان لے گیا، دھماکے میں جاں بحق سانگھڑکی کمسن ثمینہ کا باپ فیض محمد ، کمسن بھائی شیراز اور ماموں شانی بھی جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ خودکش دھماکے کے بعدسے ثمینہ کی ماں ابھی تک لاپتہ ہے،ثمینہ کے میزبان امجد ، اس کی بیوی زبیدہ اور بیٹی بھی جاں بحق ہو گئی۔

[pullquote]سانحہ لاہور کے مبینہ حملہ آور کے اعضا مل گئے[/pullquote]

Lahore Blast yousaf Sucider

لاہور …….لاہور کے گلشن اقبال پارک میں دھماکے کی جگہ کے قریب سے مبینہ حملہ آور کے اعضا قبضے میں لے لئے گئے ہیں،سی ٹی ڈی حکام اور فارنزک ماہرین نے گلشن اقبال پارک سے شواہد اکٹھے کیے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ اعضا حملہ آور کے ہی ہیں،بعض جسمانی اعضا درخت پر سے جمع کئے گئے۔

قبل ازیں سی ٹی ڈی حکام اور فرانزک ماہرین کی ٹیم گلشن جائے حادثہ پر پہنچی اور شواہد جمع کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

[pullquote]سانحہ لاہور:سندھ میں سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں [/pullquote]

flag half mastin sindh-pakistan_3-28-2016_220213_l

کراچی …….سانحہ لاہور میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر سندھ حکومت کی جانب سے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے،اس موقع پر سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے، دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں کے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سندھ بھر میں بھی آج ایک روزہ سوگ منایا جارہا ہے۔

اس موقع پرسندھ اسمبلی، ہائیکورٹ اور دیگر سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے۔سندھ بار کونسل کی اپیل پر وکلا بھی آج یوم سیاہ منارہے ہیں۔وکلاتنظیموں کے دفاتر اور عدالتوں پر سیاہ پرچم لہرایا گیا جبکہ وکلا بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔

[pullquote]لاہور بم دھماکہ:چینوٹ کا وسیم بھی جان کی بازی ہار گیا [/pullquote]

لاہور ……لاہور بم دھماکہ میں چنیوٹ کا رہائشی 18 سالہ وسیم بھی جان کی بازی ہار گیا، وسیم اپنے بھائی کے ہمراہ لاہور میں فرنیچر کا کام کرتا تھا۔

گلشن اقبال لاہور میں ہونیوالے بم دھماکے میں چنیوٹ کے نواحی علاقہ رجوعہ کا رہائشی وسیم بھی جاں بحق ہوگیا جو اپنے بھائی فیصل کے ہمراہ لاہور مون مارکیٹ میں فرنیچر کا کام کرتا تھا اتوار کے روز چھٹی کی وجہ سے وہ سیر کے لیے گلشن اقبال گیا جہاں بم دھماکے میں وسیم جاں بحق ہوگیا وسیم کی ہلاکت کی تصدیق اس کے بھائی فیصل نے کی ۔

[pullquote]سانحہ لاہورپرسندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں آج یوم سوگ[/pullquote]

لاہور……سانحہ لاہور پر پنجاب حکومت نےصوبےمیں تین روزہ سوگ کااعلان کیا ہےجبکہسندھ، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں آج یوم سوگ منایا جا رہاہے۔

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نےلاہورمیں آج اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا ، شہرمیں کاروباری مراکز بھی بندہیں، صدر، وزیراعظم اور سیاسی و سماجی رہنماوں نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیدیا۔

صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار اور متعلقہ حکام کو زخمیوں کی خصوصی دیکھ بھال کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری علی خان نے آئی جی پنجاب پولیس سے دھماکے کے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

سندھ ،، بلوچستان اور خیرپختونخواہ کی حکومتوں نےلاہور دھماکے پر ایک ایک دن کے سوگ جبکہ وزیراعلی گلگت بلتستان نے 3 دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے ۔

لاہور میں تاجر تنظیموں نے آج مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ سندھ بار کونسل کی اپیل پر آج سندھ بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا، تمام بارایسوسی ایشنز مذمتی اجلاس بھی کریں گی ۔

ادھر تحریک انصاف نے لاہور دھماکے کے سوگ میں باغ آزاد کشمیر کا آج ہونے والا جلسہ منسوخ کردیا ہے ۔

[pullquote]لاہور، سانحہ گلشن اقبال پارک کی تحقیقات کا آغاز[/pullquote]

woman-raped-in-india-550x350

لاہور…….لاہور کے سانحہ گلشن اقبال پارک کی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا عمل شروع کردیا،تحقیقاتی ٹیموں نے دن کی روشنی میں شواہد اکٹھے کیے جنہیں فورنزک لیبارٹری بھجوادیا گیا ۔

لاہور کے گلشن اقبال پارک میں خود کش حملےکی تحقیقات کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نےدن کی روشنی میں دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا ،وہاں بکھرے بال بیرنگ اور خود کش حملہ آور کے جسمانی اعضاء اکٹھے کیے۔

تحقیقاتی ٹیموں نے دھماکے میں استعمال ہونے والی خودکش جیکٹ کے حصے اور ٹکڑے بھی قبضے میں لیے جنہیں لیب بھجوا دیا گیا ، تحقیقاتی اداروں کے مطابق حملے میں 8 سے10 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ۔

دوسری جانب سی ٹی ڈی نے گلشن اقبال دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں دفعہ 302،324 ،7 اے ٹی اے اور 120اے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

تھانہ گلشن اقبال کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق شلوار قمیض میں ملبوس 4 مشکوک نوجوان گلشن اقبال پارک میں آئے ، 3 نوجوان گیٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں کو دیکھ کر چلے گئے تاہم چوتھا پارک میں داخل ہوگیا جس نے جھولوں کے پاس جاکر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

[pullquote]لاہور کے تمام پارکوں کو تالہ لگا کر بند کر دیا گیا[/pullquote]

لاہور ….لاہور میں گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے کے بعد شہر کے تمام پارکوں کو تالہ لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے مطابق گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد شہر میں سیکورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

شہر میں سیکورٹی کے پیش نظر تمام پارکوں میں سےلوگوں کو نکال کر گیٹوں پر تالے لگا دیے گئے ہیں۔ بند کئے جانیوالے تفریحی پارکوں میں جیلانی پارک ، جلو پارک ، ماڈل ٹاون پارک اور دیگر شامل ہیں ۔

[pullquote]سانحہ لاہور،ایفل ٹاور پاکستانی پرچم کےرنگوں میں نہاگیا [/pullquote]

ParisEfilTowerinPakistanFlagColour_3-28-2016_220216_l

پیرس ……لاہور میں ہونے والے افسوسناک واقعے پر پاکستان کے ساتھ یکجہتیکے لیے فرانس کا مشہور ایفل ٹاور پاکستانی رنگوں میں رنگ گیا۔

گذشتہ روز لاہور میں ہونے والے افسوسناک واقعے پر جہاں ملک بھر میں ہر آنکھ اشکبار ہے وہیں عالمی سطح پر بھی اس اندوہناک سانحہ کی مذمت کی جارہی ہے۔

فرانس کے دار الحکومت پیرس میں واقع ایفل ٹاور بھی لاہور واقعے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان کے رنگوں میں رنگ گیا۔

ایفل ٹاور کی لائٹ چند لمحوں کیلئے سوگ کے طور پر بند کی گئیں جس کے بعد اسے پاکستانی پرچم کے رنگوں سے دوبارہ روشن کردیا گیا۔

سوشل میڈیا پر زیر بحث اس خبر پر بعض افراد کا یہ بھی خیال ہے کہ یہ 2007 میں منعقد ہونے والے رگبی ورلڈ کپ کی تصویر ہے جس کا لاہور واقعے سے کسی قسم کا تعلق نہیں۔

[pullquote]لاہور:وکلاتنظیموں کاسانحہ گلشن اقبال کےخلاف یوم سیاہ [/pullquote]

لاہور ……وکلاءتنظیمیں سانحہ گلشن اقبال پارک کےخلاف آج یوم سیاہ منارہی ہیں،وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ کر رکھا ہے،لاہور ہائیکورٹ بار نے دہشت گردی کے واقعے کےخلاف مذمتی اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے۔

سانحہ گلشن اقبال پارک کےخلاف یوم سیاہ منانےکا اعلان پاکستان بار کونسل،سپریم کورٹ بار اور پنجاب بار کونسل نےمشترکہ طور پر کر رکھا ہے۔

[pullquote]سانحہ لاہور پرقومی کرکٹ ٹیم کےکھلاڑی بھی افسردہ [/pullquote]

Shaid Afridi

وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ کر رکھا ہے،جس کےباعث عدالتوں میں روایتی چہل پہل نظر نہیں آ رہی،لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن نےدہشت گردی کے واقعےکے خلاف مذمتی اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے۔

لاہور ……سانحہ لاہور پر پوری قوم کی طرح قومی کرکٹ ٹیم کےکھلاڑی بھی افسردہ ہے،کھلاڑیوں نے سوشل میڈیا پر گلشن اقبال پارک خودکش حملےکی مذمت اور دہشت گردی کے خلاف ہمت نہ ہارنے کا عزم ظاہر کیا ۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے لاہور میں خودکش حملے کو ظالمانہ کارروائی قراردیتے ہوئےدلی دکھ کااظہارکیا ۔

پاکستان ٹی 20 ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نےاسے سانحہ قراردیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ متاثرین کی امداد کے لئے خون کے عطیات دیں ،انہوں ایک ٹوئٹ میں لکھاکہ دہشت گردی کو شکست دے کر پوری قوم کو ایک ہونا پڑے گا ۔

سابق کپتان وسیم اکرم نےبھی لاہورسانحہ کی مذمت کرتےہوئےمتاثرین سےاظہار تعزیت کیا، انہوں نے کہاکہ وہ خود تو ملک سے باہر ہیں لیکن دل پاکستان میں ہی ہے۔

سابق کپتان محمد حفیظ نے لاہور واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا اورلکھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم متحد ہے۔کرکٹر شعیب ملک ، احمد شہزاد، وہاب ریاض ، اظہر علی اور بولنگ کوچ اظہر محمود نے بھی سانحہ لاہور پر دکھ اور غصہ کا اظہار کیا ۔

[pullquote]سانحہ لاہور پر تبصرے [/pullquote]

[pullquote]’آج مسلمان اور مسیحی خون شیئر کریں گے‘[/pullquote]

160327232923_lahore_blast_640x360_twitter_nocredit

اگرسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ٹاپ ٹرینڈز کی بنیاد پر پوری خبر بن سکتی تو اس وقت کے پاکستانی ٹوئٹر کے صفِ اول کے دس ٹرینڈز پوری داستان بتا رہے ہیں۔

جہاں سب سے اوپر لاہور بلاسٹ کا ٹرینڈ ہے تو اس کے فوری بعد اسلام آباد کے ڈی چوک میں جاری صورتحال کی عکاسی اسلام آباد کے ٹرینڈ سے ہورہی ہے۔

اس کے بعد دنیا کے لیے دعا کی درخواست جو اپنی ذات میں انوکھی ہے کیونکہ اس قسم کے دہشت گردی کے واقعات کے بعد پیرس کے لیے دعا، استنبول کے دعا یا برسلز کے لیے دعا کے ٹرینڈز سامنے آتے ہیں تو دنیا کے لیے دعا کا ٹرینڈ اس لحاظ سے بہت ساری تنقید سے بچانے میں کامیاب لگ رہا ہے جو ایسے مواقع پر ہوتی ہے کہ پیرس کے انسان کیا بیروت کے انسانوں سے مختلف ہیں؟

پھر آتے ہیں شہباز شریف جن کا نام ٹرینڈ کر رہا ہے اور اس کی وجہ پہلے ٹرینڈ سے واضح ہوجاتی ہے۔

شہباز شریف کے بالکل نیچے طالبان کا ہیش ٹیگ ہے جن میں باقیوں کی نسبت فرق یہ ہے کہ انھوں نے کھل کر بیان جاری کیا کہ ‘لاہور حملہ مسیحی برادی’ کے خلاف تھا جبکہ بہت سے ہیں جنہیں سوشل میڈیا اور روایتی میڈیا پر یہ لفظ لکھتے اور بولتے ہوئے نہ صرف مسئلہ تھا بلکہ اعتراض بھی تھا۔

160327231420_trends_640x360_twitter_nocredit

پھر فوج، وزیرِداخلہ، کے الفاظ اور چوہدری نثار کے نام کا ٹرینڈ اور آخر میں سنی تحریک اور قادری کے ٹرینڈ کے بعد بھی اگر آج کی ساری صورتحال کا احاطہ کرنے میں مشکل ہو تو پھر چند ٹویٹس پیش ہیں۔

محمد وسیم نے لکھا کہ ’سیاسی قیادت کو یکجا ہو کر مقابلہ کرنا چاہیے اور اس موقعے سے سیاسی فوائد حاصل نہیں کرنے چاہیں۔‘

انوشے اشرف نے لکھا ’آج رات سونے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ آنکھوں کے سامنے خوش ہنستے مسکراتے بچے ہیں جو آئس کریم کھا رہے ہوں گےجھولوں پر بیٹھے۔ ہنستے مسکراتے۔ بہت معذرت میرے بچو۔‘

مگر جو بھی ہو آج لاہور کے ہسپتالوں میں جو ہوا اور ہو رہا ہے وہ بھی اپنی ذات میں ایک تاریخ ہے جس کا احاطہ انتھونی پرمل نے اپنی ٹویٹ میں کیا ‘خون کا عطیہ کیا گیا ہر قطرہ زخمیوں کے خون سے ملے گا۔ مسلمان اور مسیحی آج اپنا خون شیئر کریں گے۔ تم ہار چکے ہو۔

[pullquote]لاہور میں تنظیم الاحرار کا تیسرا بڑا حملہ[/pullquote]

Haroon Rasheed BBC Urdu

ہارون الرشید ، بی بی سی اردو ڈاٹ کوم

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سرگرم کالعدم تحریک طالبان پاکستان جماعت الاحرار نےگذشتہ دو سالوں میں لاہور میں یہ تیسرا بڑا حملہ ہے جس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے نہ تو عوامی مقامات پر حملے کرنے میں کوئی عار محسوس ہوتی ہے اور نہ ہی اس گروپ کے پاکستان کے بڑے شہروں میں کارروائی کرنے کی صلاحیت میں کوئی خاص کمی آئی ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے اگست 2014 میں علیحدہ ہونے کے فوراً بعد نومبر میں اپنا پہلا بڑا حملہ لاہور کے ہی قریب واہگہ باڈر پر کیا تھا جس میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ حملہ بھی پریڈ گرؤانڈ سے 600 میٹر دور عوامی مقام پر ہوا جس سے جانی نقصان کافی زیادہ رہا۔ اس واقعے کی جند اللہ نامی ایک گروپ نے بھی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا تھا کہ وہ اس حملے کی ویڈیو بھی جاری کریں گے اور انھوں نے یہ حملہ وزیرستان میں جاری فوجی کارروائی کے جواب میں کیا تھا۔

اس کے چند روز بعد اس گروپ نے امن کمیٹی کے اراکین کو مہمند ایجنسی میں نشانہ بنایا جس میں چھ افراد نے جانیں کھوئیں۔

خود کو دولت اسلامیہ کہلوانے والی شدت پسند تنظیم سے نظریاتی طور پر متاثر جماعت الاحرار نے لاہور کو اس سے قبل بھی نشانہ بنایا تھا۔

گذشتہ برس مارچ میں انھوں نے لاہور کے یوحنا آباد کے دو گرجا گھروں پر حملے کیے جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس گروپ نے ایک مرتبہ پھر لاہور کے گلشن اقبال نامی ایک پارک میں جہاں مسیحی برادری کو جو ایسٹر کا تہوار منانے کے لیے جمع تھی ہدف بنایا۔

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پاکستان فوج کی منظم کارروائیوں کے نتیجے میں یہ گروپ بظاہر تو وہاں سے بیدخل ہوا ہے لیکن بڑے عوامی مقامات پر حملوں کا سلسلہ اس نے مسلسل جاری رکھا ہوا ہے۔

گورنر پنجاب شہباز تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کو سزائے موت کا بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ اسے شدید ملال ہوا ہے۔ پہلے اس کے انتقام میں شبقدر میں کچہری کو نشانہ بنایا اور اب لاہور میں ایک پارک کو۔

جماعت الاحرار ان پاکستانی شدت پسند گروپوں میں سے ایک ہے جس نے دولت اسلامیہ کی حمایت میں بیان بھی جاری کیا اور اپنی تنظیم سازی بھی اسی گروپ کو مدنظر رکھ کر گذشتہ برس کی تھی۔

شدت پسندی کے امور کے ماہر عامر رانا کے بقول یہ گروپ پاکستان کی سکیورٹی کے لیے ایک بڑا خطرہ بن کر سامنے آیا ہے۔

’اس گروپ نے باضابطہ طور پر دولت اسلامیہ میں شمولیت اختیار نہیں کی لیکن موجودہ وقت میں اس نے القاعدہ برصغیر کے ساتھ تعلق پیدا کیا ہے۔ اس خطے میں داعش کے کمزور ہونے کا ان گروپس کو فائد ہوا ہے۔‘

دولت اسلامیہ خراسان کو افغانستان کے مشرقی علاقوں میں امریکی اور افغان فورسز کے حملوں کا زبردست سامنا ہے۔ اسی وجہ سے پاکستانی اور افغان طالبان گروپوں میں ناراض شدت پسندوں کے ان کی جانب جانے کا سلسلہ رک سا گیا ہے۔

اس گروپ نے گذشتہ برس اپنے امیر مولانا قاسم خراسانی اور ان کے نائب عمر خالد خراسانی کے مستعفی ہونے اور کمانڈر اسد آفریدی کے قائم مقام سربراہ کے مقرر ہونے کی خبر دی تھی، لیکن اس کے بعد تنظیمی امور سے متعلق کیا تبدیلیاں آئی ہیں اس بارے میں تنظیم خاموش ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے