مبینہ خود کش حملہ لشکر جھنگوی کا اہم رہ نما تھا

مبینہ خود کش حملہ لشکر جھنگوی کا اہم رہ نما تھا

پولیس کے مطابق لاہور گلشن اقبال پارک میں حملہ کرنے والے مبینہ خود کش حملہ آور کا تعلق مظفر گڑھ کے علاقے فتح سورانی سے تھا ۔ 27 سالہ محمد یوسف کے والد کا نام غلام فرید ہے۔ پولیس اور رینجرز نے اس کے چار بھائیوں سمیت پندرہ افراد کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

وہ دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مظفر گڑھ سے لاہور آیا اور پھر 2006 میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ میں شامل ہوگیا ۔ 2010 میں اس نے لشکر جھنگوی میں شمولیت اختیار کر لی اور خود کش حملوں کی تربیت کے لیے وانا گیا ۔

جیو نیوز کے نمائندے اور سینئر صحافی آصف علی بھٹی کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق محمد یوسف لاہور میں واقع ایک اکیڈمی میں آن لائن قرآن پڑھاتا تھا اور ہر ہفتے اپنے گھر جاتا تھا تاہم گذشتہ دو ماہ سے وہ گھر نہیں گیا اور ناہی اس کا گھر میں کسی سے ٹیلی فون پر کوئی رابطہ ہوا ۔

ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ محمد یوسف خود کش حملہ آور تھا یا اس کا ہینڈلر

گذشتہ شب جیو نیوز کے نمائندے احمد فراز کے مطابق محمد یوسف کا جسم کا نچلا دھڑ ختم ہو چکا تھا جبکہ اس کے جسم کا اوپر والا حصہ سلامت تھا ۔

احمد فراز کے مطابق ایس ایچ او نے انہیں بتایا کہ ” پارک سے ایک ناقابل شناخت سر بھی ملاہے تاہم اب واضح نہیں ہوریا کہ جس کا سر ملا ہے ، وہ خود کش حملہ آور تھا یا محمد یوسف ”

محمد یوسف کے بھائیوں کو لاہور منتقل کیا جا چکا ہے جہاں ان کا ڈی این اے میچ کیا جائے گا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے