پولیس کا خدشہ غلط ثابت ہوا ،،، یوسف خود کش حملہ آور نہیں تھا بلکہ اپنے دو دوستوں کے ساتھ پارک میں آیا تھا ۔
یوسف کا دوست یعقوب زخمی حالت میں ہسپتال میں پڑا تھا، اب وہ بیان دینے کے قابل ہوا تو اس نے بتایا کہ یوسف وہ اور ان کا ایک اور دوست بلال ہر ہفتے اس پارک آتے تھے۔ اس بار بھی وہ پارک آئے تھے، ایک دوسرے کی تصویریں بنا رہے تھے کہ دھماکہ ہو گیا، یوسف اور بلال شہید ہو گئے تاہم یعقوب بچ گیا ۔
https://www.youtube.com/watch?v=OToR2NIdAbI&feature=youtu.be
پولیس نے گذشتہ روز میڈیا کو بتایا تھا کہ یوسف ممکنہ طور پر خود کش حملہ آور ہو سکتا ہے کیونکہ یوسف کے جسم کا نچلا دھڑ دھماکے کی وجہ سے ضائع ہو چکا تھا ۔ بعد میں پولیس نے کہا کہ یوسف ہینڈلر تھا جبکہ خود کش حملہ آور کا سر پارک سے ملا ہے ۔ تاہم اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ یوسف خود کش حملہ آور تھا اور نا ہی ہینڈ لر تھا ۔
ادھر جماعۃ الاحرار نے خود کش حملہ آور کی تصویر جاری کر دی ہے .