پیارے یوسف!ہم شرمندہ ہیں

پیارے یوسف!

ہم تم سے شرمندہ ہیں۔

قصور تمہارا نہیں ہم جیسےتمہارے اتحادیوں کاہے۔

تم بہرحال اہل دین کی صفوں کے آدمی تھے ،

ہمارے بھائی تھے

ہمارے رب کا کلام پڑھاتے تھے

ہمارا تمہارا رسول سانجھا،اور

دکھ سکھ سانجھے تھے

مگرآہ !

جب تمہیں کمزور پا کر دبا لیا گیا تمہاری نبی کو پیاری تمہاری صورت کی وجہ سے ،تمہارے والدین اور دوستوں تک کو اس سسٹم نے کسی تحقیق کے بغیر گرفتار کیا اور ملزم سے منٹوں میں مجرم بنا دیا،

جب اس دجالی میڈیا نے تمہیں تمہارے محض دین دار ہونے کی بنا پر دنیا بھر میں قابل نفرت بنا دیا

ہا ں اس وقت،عین اس وقت!

تیرے یہ میرے جیسے اتحادی

تیرے میرے نبی کے مشترکہ امتی

تیرے لئے کچھ بھی نہ کر سکے

افسوس نہ انھوں نے کبھی متبادل ذرائع ابلاغ بنائے

نہ انہیں اسٹریجک پلاننگ کا پتہ ہے

نہ ان کو قانون کے دائرہ میں رہ کر بات منوا لینے والا پریشر ڈالنا آتا ہے

یوسف مجھے معاف کر دو

تمہارے جسم کےچیتھڑوں نے اگر میرے نبی کے سامنے سوال کر ڈالا کہ

اے اللہ کے رسول !

اس زبیر کے زمانے کی مسجدیں اربوں روپے سے سجائی جاتی تھیں مگر ترے دین کی perception management کا ان کو کوئی ہوش نہ تھا

اے اللہ کے رسول!

ان کا قیمتی انسان ضائع ہو جاتا تھا اور یہ ایک دوسرے کو گستاخ اور نافر مان کے فتوے دے رہے تھے

تو مجھ نالائق کے پاس کیا جواب ہو گا؟

یوسف معاف کر دینا یار!

پلیز مجھے تو معاف کر دینا

میں کیا منہ دکھا پاؤں گا۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے