ممتاز قادری کےحمایتیوں کے دھرنے اور مذاکرات کی اندرونی کہانی

اسلام آباد انتظامیہ اور ممتاز قادری کے حامیوں کے مذاکرات "کامیاب” ہو گئے ۔کراچی سے آئے صاحبزادہ شاہ اویس نورانی اور الحاج رفیق پردیسی نے حکومت کی جانب سے مذاکرات میں حصہ لیا اور فریقین کے درمیان معاملہ حل کرانے کی کوشش کی . حکومتی ذرائع کے مطابق اس وقت دھرنا پارٹی کا سب سے بڑا مطالبہ یہ ہے کہ ان کے کارکنان کو رہا کیا جائے اور ان پر قائم مقدمات ختم کئے جائیں .

حکومتی ذرائع کے مطابق آپریشن کے اعلان کے بعد دھرنا قیادت نے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کی تاہم وزارت داخلہ نے واضح جواب دے دیا کہ معاملات انتظامیہ ہی کرے گی ، کوئی سیاسی مذاکرات نہیں ہوں گے . دھرنا قیادت نےآپریشن میں حکومتی سنجیدگی دیکھ کر مزاکرات کے زریعے باوقار واپسی کا راستہ مانگا . اس کے بعد حکومت کی جانب سے شاہ انس نورانی اور الحاج رفیق پردیسی نے جاکر معاملے کو باوقار انداز میں حل کرنے کی کوشش کی ۔

اتوار کی شام دھرنا پارٹی نے اسلام آباد پر دھاوا بولا. میٹرو بس کے سٹیشنز اور نجی و حکومتی املاک کو نقصان پہنچا کر ریاست کا اربوں روپوں کا نقصان کیا. اس شام اسلام آباد انتظامیہ نے ان سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم دھرنا قیادت نے مذاکرات سے انکار کر تے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے ذمہ دار وزراء سے ہی مزاکرات کریں گے.

تاہم دھرنے کی دوران حکومت اور آرمی چیف کے خلاف انتہائی نفرت انگیز تقاریر ، دھمکیوں اور گالم گلوچ پر مبنی وال چاکنگ کی وجہ سے حکومت نے آہنی ہاتھوں سےنمٹنے کا فیصلہ کیا. دھرنے میں بیٹھے علماء نے صحافیوں کو گالیاں اور دھمکیاں دیں اور ان کے پیشہ وارانہ امور میں رکاوٹ ڈالی .

ایک اہم ذرائع کے مطابق حکومت تک یہ اطلاعات پہنچ چکی تھیں سنی تحریک کے تربیت یافتہ کارکن دھرنے میں موجود ہیں جن کے پاس اطلاعات کے مطابق اسلحہ بھی موجود ہے . مذاکرات کے وقت مشتعل ہجوم سے بڑی شر پسندی کی توقع بھی کی جاسکتی ہےاور دھرنا قیادت بعد میں مشتعل ہجوم کی کاروائی کہہ کر جان چھڑا لے گی جیسے میٹرو سٹیشن تباہ کرنے کے بعد دھرنا قیادت نے اس کا الزام حکومت پر لگا دیا تھا .

حکومتی ذرائع کے مطابق دھرنے میں وہ لوگ بھی شریک ہیں جنہوں نے کراچی ائیر پورٹ پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کے ساتھ طوفان بدتمیزی روا رکھا ، انہیں گالیاں دیں اور جوتے مارے . حکومتی ایجنسیںوں کے پاس اسلام آباد ائیر پورٹ کے اندر جنید جمشید کو قتل کرنے کا اعلان کرنے والی کی ویڈیو اور تصویریں بھی موجود ہیں جن پر مقدمے کے اندارج کے لیے درخواست بھی دی جا چکی ہے. یہ افراد کراچی سے ممتاز قادری کے چہلم میں شرکت کے لیے آئے تھے.

اس وجہ سے حکومت نے کسی حکومتی رکن اور دھرنا قیادت سے مذاکرات کے لیے بھیجنے کا رسک نہیں لیا . اس کی اہم وجہ یہ بھی ہے چہلم کے موقع پر راولپنڈی انتظامیہ کے ساتھ چہلم کے منتظمین نے یہ وعدہ کیا تھا ممتاز قادری کے جنازے کی طرح چہلم بھی پر امن ہوگا تاہم کراچی، لاہور اور گجرات سے آئے ہوئے علماء نے چہلم کی تقریب کو پرتشدد جلوس میں بدلا.

12063617_1609314269394274_479855887012104462_n

بریلوی مکتب فکر کے سنجیدہ علماء نے دھرنے اور پارلیمان کی طرف مارچ کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھتے ہوئے اس عمل پر شدید تنقید کی اور اس سے اظہار لاتعلقی کئے رکھا.

دوسری جانب جب لوگوں نے دھرنے کے سیاسی مقاصد دیکھے تو وہ جانا شروع ہو گئے ، یوں اتوار کی شام 20 ہزار افراد کا دھرنا پیر اور منگل کے روز دو ہزار سے بھی کم کا رہ گیا تھا . ان میں اکثریت مدارس کے طالب علموں اور مریدین کی تھی جنہیں بہر حال یہاں رہنا تھا .

افراد کی تعداد میں بڑھتی ہوئی کمی کے پیش نظر دھرنا قیادت نے حکومت تک پیغام پہنچانے کی کوشش کی کہ وہ ان کی باوقار روانگی(فیس سیونگ) کے لئے راجا ظفر الحق کو ہی بھجوا دیں تاکہ ان کے سامنے مطالبات پیش کر کے دھرنا ختم کر دیا جائے تاہم حکومت نے دھرنا پارٹی کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا.

دھرنا شرکاء نے ڈی چوک میں دھرنے کے لیے کسی سے اجازت لی اور نا ہی کوئی اطلاع دی، یوں اس غیر قانونی دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد کے شہری چار دنوں سے یرغمال بنے ہوئے اپنے گھروں میں محصور ہیں . دوسری جانب کراچی میں بھی تین دنوں سے نمائش چورنگی پر مظاہرہ جاری ہے جس کی وجہ سے کراچی میں ٹریفک کا نظام انتہائی مشکلات کا شکا ہے . کراچی میں دھرنا دینے کی والی مذہبی جماعتوں کے کارکنان نے پریس کلب پر حملہ کیا ، جاگ ٹی وی کی گاڑی کو آگ لگائی ، دو صحافیوں کو زخمی کیا ، فائرنگ کی اور کمیرے لیکر بھاگ گئے . کراچی میں سات افراد کے خلاف مقدمے کا اندارج ہو چکا ہے.

ذرائع کے مطابق سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری ، مفتی خادم حسین رضوی اور پیر آصف اشرف جلالی نے چہلم کی تقریب کو دھرنے میں بدلنے کا اہتمام کیا .ان تینوں شخصیات نے ممتاز قادری کے چہلم کو پنجاب میں اپنا سیاسی اثر و رسوخ کو قائم کرنے کے لیےبطور ہتھیار استعمال کیا اور اس میں مقامی علماء کے اتنظامیہ کے ساتھ وعدوں کو پس پشت ڈال دیا.

وفاقی حکومت آج شام کو پارلیمان کے سامنے بیٹھے ممتاز قادری کے حامیوں کو دو گھنٹے کی وارننگ دی ہے کہ وہ دھرنا ختم کر یں ورنہ آپریشن کیا جائے گا . ایف سی ، فوج اور رینجرز کے تازہ دم دستے پہنچ گئے. پولی کلینک اور پمز اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے.

دھرنا کے شرکاء کو مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے دو گھنٹے کا نوٹس دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غیر قانونی دھرنا فی الفور ختم کیا جائے .ایف سی ، پولیس اور رینجرز کے تقریبا سات ہزار سے زائد اہلکار اس وقت ریڈ زون میں پہنچ چکے ہیں. پمز اسپتال اور پولی کلینک میں ایمرجنسی نافذ کر د ی گئی ہے، تاہم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اگر یہ لوگ نہ اٹھے تو پھر طاقت کا استعمال کیا جائے. انہوں نے کہا کہ فورسسز کے پاس اسلحہ نہیں ہوگا اور دھرنا دینے والوں کو دوپہر کے وقت میڈیا کے سامنے اٹھایا جائے گا.

کیپیٹل پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 500 سے زائد مظاہرین کو اتوار کی رات قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سے جھڑپوں کے دوران گرفتار کیا گیا، جن میں کچھ رہنما بھی شامل ہیں۔ بقیہ گرفتاریاں پیر کو عمل میں آئیں .ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے ڈی چوک اور پریڈ گراؤنڈ میں دھرنے میں شامل افراد کو گرفتار نہیں کیا گیا، لیکن دھرنے سے باہر جانے والے مظاہرین کی گرفتاری عمل میں آئی.

اسلام آباد کے شہریوں نے سوشل میڈیا پر حکومت اور دھرنا پارٹی کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے .

فیس بک پر نگہت نے لکھا

[pullquote]یہ دنیا کا واحد دارلحکومت ہے جسے جو بھی اور جب بھی چاہے ، آکر یرغمال بنا سکتا ہے . اس کی پولیس یر غمالیوں کو خوش آمدید کہے گی .[/pullquote]

ایک شہری رضا احمد نے ٹویٹ کیا کہ

[pullquote]ٹیکس پئیر کی رقم کی بنائی گئی میٹرو کو ٹھیک کرنے کا پیسہ کیا دوبارہ عوام کی جیب سے لیا جائے گا؟ حکومت ان پیروں سے سے پیسے لے کیونکہ ان کے پاس بھی عوام کا ہی پیسہ ہوتا ہے. [/pullquote]

وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا سے گفت گو میں کہا کہ ’ہم ایٹی طاقت ہیں۔ یہاں ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ یہاں کوئی گروہ آئے اور ایک جگہ پر قبضہ کر کے پورے ریاستی نظام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرے۔‘

چوہدری نثار کا کہنا تھا کے قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انھوں نے دھرنے کے باعث سکیورٹی مقاصد کے لیے موبائل فون سروس معطل کیے جانے پر معذرت کرت ہوئے کہا کہ کل موبائل سروس کھول دی جائے گی .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے