بھارتی جاسوس کی گرفتاری فتح ہے ؟

ملک بھر کے ٹی وی چینل اور تجزیہ نگار بھارتی خفیہ ایجنسی ”را” کے ایجنٹ کی گرفتاری پر واویلا مچائے ہوئے ہیں . بھارت سے احتجاج ، اقوام متحدہ میں معاملہ اٹھانے اور بھارت کو نیچا دکھانے سمیت بڑے بڑے مطالبے کیے جا رہے ہیں . اداروں نے بھی کچھ اس انداز سے روزانہ کی بنیاد انکشافات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جیسے پاکستان نے کوئی بڑی جنگ جیت لی ، اس سارے معاملے پر میری رائے تھوڑی مختلف ہے ، شاید پڑھنے والے اس سے اتفاق کریں یا اختلاف .

تکنیکی طور پر پاکستان نے ”را” کا حاضر سروس سینئر افسر گرفتار کر لیا ، یہ واقعی ایک بہت بڑی کامیابی ہے بہت ہی بڑی اس طرح کی گرفتاری عموما نہیں ہوتی ، لیکن کیا یہ گرفتاری اتنے جلدی واپس لانی چاہیے تھی ، انٹیلی جنس ایجنسیاں اس طرح ایجنٹ گرفتار کر کے میڈیا کے سامنے پیش نہیں کرتیں ، اس طرح کے ایجنٹ تو گرفتار کر کے کئی سال تک استعمال کیے جاتے ہیں ، اس جاسوس کے زریعے بلوچستان اور کراچی کا پورا نیٹ ورک پکڑا جا سکتا تھا لیکن اب جب پورے ملک کےکونے کونے میں بلکہ بھارت ، ایران ، افغانستان اور ہر نیٹ ورک کے بندے کو پتہ چل گیا کہ ہمارے مرکزی بندہ پکڑا گیا ہے تو کیا وہ نیٹ ورک اس طرح ہی رہے گا اسی جگہ رہے گا اسی طرح کام کرے گا اور اتنی آسانی سے اس نیٹ ورک تک پہنچا جا سکتا ہے اور اس کو ختم کیا جا سکتا ہے ؟؟؟ میرے دماغ میں اتنے سوالات آ رہے ہیں کہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اس اتنی بڑی کامیابی کو ناکامی میں بدلنے میں کتنی بے وقوفی کی گئی ہے.

اس طرح اس کی تشہیر سے یہ تاثر دیا جا رہا کہ جیسے کوئی جنگ جیت لی گئی ہو . بھئی! جاسوس ایجنٹ اور انٹیلی جنس کے لوگ ہر ملک میں ہوتے ہیں اور اپنا مخصوص کام کرتے ہیں . اس میں کوئی نئی بات نہیں . اگر پکڑ ہی لیا ہے تو اس کے ذریعے پورے نیٹ ورک تک پہنچنا تھا اور جب سب کچھ اپنے کنٹرول میں کر لیتے ،مالی مدد لینے والےبلوچ تخریب کاروں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا جاتا ، کراچی میں فسادی نیٹ ورک کےلوگوں کو اس ایجنٹ کے زریعے ٹریپ کر کے پکڑ لیا جاتا ، بھارت کو کانوں کان خبر نہ ہوتی ، اسی ایجنٹ کے ذریعے بھارت کی انٹیلی جنس کو گمراہ کیا جاتا ،غلط معلومات دی جاتیں ، اسی ایجنٹ کو پہلے بھارت کے خلاف کسی طرح استعمال کیا جاتا ، اس کے ذریعے دھماکے کرنے والوں تک پہنچا جاتا ، پھر اس کے بعد کسی مناسب وقت میں‌اسے سامنے لایا جاتا ، ایجنٹ کو 3 مارچ کو گرفتار کیا گیا اور پوری دنیا میں اس کی تشہیر شروع کر دی گئی. اس سے نقصان یہ ہوا کہ وہ تمام نیٹ ورکس جو اس کے تحت کام کر رہے تھے. محتاط ہو کت انڈر گرائونڈ ہو گئے ہوں گے .

اس سے قبل ہم نے لاہور میں رنگے ہاتھوں امریکہ کا بھی جاسوس پکڑا تھا . اس قتل و غارت کرنے والے جاسوس سے کتنے انکشافات ہوئے تھے ؟ کسی کی جرات تھی کہ اس سے تفتیش کرتا ، اس کی ویڈیو جاری کرتے جس میں‌ وہ تسلیم کرتا کہ کس طرح اس نے پاکستان میں تخریبی نیٹ ورک چلایا ، اس پر تو پریس کانفرنس تو دور کی بات ایک لائن کی پریس ریلیز بھی جاری کرنے کی ہمت نہیں دکھائی گئی . امریکہ کا جاسوس بھی ہمارے لیے باراک اوباما کی طرح معزز تھا اور بھارت تو ہمارا ازلی دشمن ملک ہے اس کا کتا بھی پکڑ لیتے تو ہم نے آسمان سر پر اٹھا لینا تھا . اب حاضر سروس جاسوس پکڑ لنے کت بعد اتنی خوشی اتنا جوش اتنا واویلا کہ گویا ہم نے پورا بھارت فتح کر لیاہو .

اب بھارت نے کیا کرنا ہے؟ کچھ دنوں بعد کوئی جعلی شخص پاکستانی آئی ایس آئی کا جاسوس بنا لینا ہے اور اس کو پکڑ لینا ہے .یہی بھارت اور بھارتی میڈیا کا طریقہ کار ہے . انہوں نے کسی کی سننی تو ہے نہیں اور نیا ڈرامہ شروع کر دینا ہے .

ہمارے پالیسی سازوں نے شاید جاسوسوں کے حوالے سے دو چار انگریزی اور بھارتی فلمیں ہی دیکھی ہوتیں تو کم از کم اس معاملے کو اس طرح ہینڈل نہ کرتے جیسے کیا گیا ہے

کالم نگار اسلام آباد کے ایک روزنامے سے وابستہ سینئر صحافی ہیں . ان خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں . اگر کسی کو ان کی رائے سے اختلاف ہے تو اپنی رائے ہمیں ibcurdu@yahoo.com پر میل کیجیے . ادارہ آئی بی سی آپ کی رائے کو اپنے صفحات پر جگہ دے گا .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے