آج کی اہم ترین خبریں

[pullquote]بارشوں سے 70 ہلاک، کوہستان میں امدادی کارروائیاں جاری[/pullquote]

570122a2b4f2c


پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ہزارہ ڈویژن میں حکام کا کہنا ہے کہ کوہستان میں ملبے تلے دب جانے والے افراد کو نکالنے کےلیے امدادی کاروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ملبے تلے دبے افراد کو میں سے دو افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ چار افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 23 افراد بدستور ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

کوہستان کے ضلعی پولیس سربراہ علی رحمت نے بی بی سی کو بتایا کہ 24 گھنٹوں کی کوششوں کے بعد پولیس کی امدادی ٹیم وادی کندیا کے متاثرہ گاؤں اتور باڑی تک پہنچ گئی ہے جہاں ملبہ ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملبے تلے دبے ہوئے افراد کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا وہ زندہ ہیں یا مرچکے ہیں۔

پولیس افسر نے مزید کہا کہ منگل کی صبح سے متاثرہ علاقے تک ہیلی کاپٹر سروس بھی شروع کردی گئی ہے تاکہ امدادی کاروائیوں کو تیز کیا جائے۔

کوہستان سے رکن صوبائی اسمبلی عبدالستار خان کا کہنا ہے کہ حالیہ شدید بارشوں کے باعث وادی کندیا تک جانے والے تمام راستے پانی میں بہہ گئے ہیں جس سے متاثرہ علاقے تک جانے کے لیے گاڑیوں کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔

انھوں نے کہا کہ مقامی لوگ کئی گھنٹوں کا پیدل سفر انتہائی کھٹن پہاڑی سلسلوں سے کرتے ہوئے اتور باڑی گاؤں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

کوہستان کے دور افتادہ پہاڑی علاقے وادی کندیا میں اتور باڑی کے مقام پر اتوار اور پیر کی درمیانی شب آسمانی بجلی گرنے سے پورا گاؤں پہاڑی تودے کی زد میں آیا تھا جس سے سات کے قریب مکانات ملبے تلے دب گئے تھے۔

ادھر دوسری طرف خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات میں جاری حالیہ شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 70 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ سو کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم سرکاری طورپر ہلاکتوں کی تعداد 61 بتائی گئی ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کی طرف سے منگل کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفانی بارشو ں سے شانگلہ میں 15، کوہستان میں 14، سوات میں 8 ، دیر آپر میں 6، چترال، مردان، بنوں، بٹاگرام دیر لوئر میں دو دو جبکہ مانسہرہ، ملاکنڈ اور چارسدہ میں ایک ایک شخص ہلاک ہوا۔ بارشوں سے 52 افراد زخمی بھی ہوئے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بارشوں سے صوبہ بھر میں 374 مکانات جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوئے۔

صوبائی حکومت نے بارش سے متاثر ہونے والے افراد کےلیے امدادی پیکج کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت ہلاک ہونے والے افراد کو تین لاکھ روپے، شدید زخمیوں کےلیے ایک لاکھ جبکہ زخمیوں کو پچاس ہزار روپے دیئے جائیں گے۔

ادھر صوبے کے بیشتر متاثرہ علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بارشوں کے باعث زیادہ تر سڑکیں پانی میں بہہ جانے سے راستے بدستور بند ہیں جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ہزارہ ڈویژن میں حکام کا کہنا ہے کہ کوہستان میں ملبے تلے دب جانے والے افراد کو نکالنے کےلیے امدادی کاروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ملبے تلے دبے افراد کو میں سے دو افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ چار افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 23 افراد بدستور ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

کوہستان کے ضلعی پولیس سربراہ علی رحمت نے بی بی سی کو بتایا کہ 24 گھنٹوں کی کوششوں کے بعد پولیس کی امدادی ٹیم وادی کندیا کے متاثرہ گاؤں اتور باڑی تک پہنچ گئی ہے جہاں ملبہ ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملبے تلے دبے ہوئے افراد کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا وہ زندہ ہیں یا مرچکے ہیں۔

پولیس افسر نے مزید کہا کہ منگل کی صبح سے متاثرہ علاقے تک ہیلی کاپٹر سروس بھی شروع کردی گئی ہے تاکہ امدادی کاروائیوں کو تیز کیا جائے۔

کوہستان سے رکن صوبائی اسمبلی عبدالستار خان کا کہنا ہے کہ حالیہ شدید بارشوں کے باعث وادی کندیا تک جانے والے تمام راستے پانی میں بہہ گئے ہیں جس سے متاثرہ علاقے تک جانے کے لیے گاڑیوں کا کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔

انھوں نے کہا کہ مقامی لوگ کئی گھنٹوں کا پیدل سفر انتہائی کھٹن پہاڑی سلسلوں سے کرتے ہوئے اتور باڑی گاؤں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

کوہستان کے دور افتادہ پہاڑی علاقے وادی کندیا میں اتور باڑی کے مقام پر اتوار اور پیر کی درمیانی شب آسمانی بجلی گرنے سے پورا گاؤں پہاڑی تودے کی زد میں آیا تھا جس سے سات کے قریب مکانات ملبے تلے دب گئے تھے۔

[pullquote]تحفظ نسواں قانون غیر اسلامی قرار[/pullquote]

56d7177ecce63

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے تحفظ نسواں بل مسترد کرنے کے حوالے سے حکومت پنجاب کو تحریری طور پرآگاہ کرتے ہوئے اپنی تجاویز پیش کردیں۔
پنجاب حکومت کے نام خط میں اسلامی نظریاتی کونسل نے تحفظ نسواں مسترد کرنے کی وجوہات بیان کی ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بہت سے گھریلو معاملات میں شوہر کی رائے فیصلہ کن ہوتی ہے، شوہر سے اختلاف رائے کی صورت میں بیوی کو سرکاری اداروں سے اپیل کا قانون خاندانی نظام کی روح کے خلاف ہے۔
کونسل نے قرار دیا کہ شوہر کو گھر سے باہر رہنے کی سزا بھی غیر شرعی ہے۔ عورت کے نان نفقے کا ذمہ دار شوہر ہے، تحفظ خواتین بل میں شامل سزائیں شوہر اور بیوی کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کا باعث بنیں گی۔
خط میں کہا گیا کہ بل میں اسلام کے صلح اور معافی کی تعلیمات کو یکسر نظرانداز کیا گیا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی پریس ریلیز میں کہا گیا ‘ پنجاب اسمبلی كے قانون كا موضوع گھریلو اور خاندانی معاملات ہیں جس كے احكام صراحتاً قرآن و حدیث میں آئے ہیں، یعنی شرعی احكام سے متعلق قانون ہے۔ جس طرح خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش ہونے كے لئے اس موضوع پر تیار كردہ بل باقاعدہ طے شدہ آئینی طریقے سے اسلامی نظریاتی كونسل كے پاس بھیجا گیا، اگر پنجاب اسمبلی بھی یہی آئینی طریقہ كار اختیار كرتی، توبہتر ہوتا۔’

[pullquote]
كونسل نے شق وار جائزے كے نتیجے میں حسب ذیل دفعات كو خلاف اسلام قرار دیا:[/pullquote]

قانون كی دفعہ 2 میں ذكر كردہ اكثر تعریفات غیر شرعی، غیر واضح اور غیر ضروری ہیں،اور قرآن وحدیث میں تادیب پر مشتمل اسلامی احكام سے متصادم ہیں۔
دفعہ3 شرعی تحكیم كے خلاف ہے جس كا ذكر قرآن مجید كی سورہ النسآء میں كیا گیا ہے۔
دفعہ5 گھر میں رہائش كا حق:دفعہ ہذا سورة بقرہ اور سورہ طلاق، نیز احادیث نبویہ میں مذكور نان ونفقہ، كسوہ اور سكنیٰ كے احكام سے متصادم ہے، نیز شرعی حقوق ملكیت كے احكام كی بھی منافی ہے۔
دفعہ7 پروٹیكشن آرڈر: قطع رحمی اور مقاطعہ كی حرمت وممانعت پر دلالت كرنے والی نصوص (آیات واحادیث)سے متصادم ہے۔ نیز رشتوں كے تقدس كے خلاف ہونے كے ساتھ ساتھ فریقین كے درمیان مصالحت كی راہ میں ركاوٹ پر مبنی ہے۔
دفعہ8 ریذیڈنس آرڈر:شرعی اصول سكنیٰ ونفقہ كی مخالفت اورقطع تعلق پر مبنی ہے۔
دفعہ9 مالی آرڈر: شرعی حقوق نفقہ سے متصادم ہے۔
دفعہ 15 داخلہ كا اختیار: سورہ نور اور متعدد احادیث میں مذكور شرعی آداب استیذان اور چادر چاردیواری كے تقدس كے خلاف ہے۔
دفعہ 30 برأت: انصاف اور مساوات كے اصولوں كے خلاف ہے۔جیسا كہ كونسل اپنی ایک سابقہ سفارش میں اس كی وضاحت كرچكی ہے۔

[pullquote]ایک پریس ریلیز میں اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے اس سلسلے میں متعدد سفارشات بھی پیش کی گئیں:[/pullquote]

پنجاب حكومت آئین كے آرٹیكل 35 كےتحت تحفظ خاندان كے عنوان سے باہمی رشتوں كی بنیاد پر متقابل حقوق وفرائض پر مشتمل ایک قانون مرتب كركے آئین كے آرٹیكل 229 كےتحت كونسل كے پاس بھیجے، جس میں قرآن وسنت میں بیان كردہ احكام وسزائیں درج ہوں، تاكہ كونسل اس پر غور كركے اپنی سفارشات مرتب كركے بھیج دے۔
آئین كے آرٹیكل31 كے تابع قانون كے ذریعے محكمہ تعلیم اور ایچ۔ای۔سی كو حكومت پابند كرے كہ گھریلورشتوں كے بارے میں قرآن وسنت كی تعلیمات كے مطابق ایک دوسرے پر متقابل حقوق وفرائض اور ذمہ داریوں كو ابتدائی تعلیمی كورس سے لے كر اعلیٰ تعلیمی كورس كے نصاب میں شامل كیا جائے۔
پیمرا كے ذریعے تمام نشریاتی اداروں كو پابند كرے كہ وہ خاندانی رشتوں كے تقدس اور اہمیت پر پروگرام كیا كریں۔
حكومت آئین كے آرٹیكل 38 كی شق(ز) كے مطابق قانون سازی كرے، تاكہ ہر قسم كی بے حیائی اور فحاشی كی اشاعت پر پابندی ہو۔
اوقاف اور دیگر مساجدكے ائمہ اور خطباء كوہدایت كی جائے كہ وہ اپنی تقریروں میں خاندانی رشتوں، قرابت داروں اور ہمسایوں كے حقوق وفرائض وذمہ داریوں كو قرآن وسنت كی روشنی میں بیان كیا كریں، اور قرآن وسنت كے مطابق انفرادی اور اجتماعی زندگی كے آداب سے مسلمانوں كو روشناس كرائیں۔

[pullquote]پاناما لیکس سازش نہیں، حقیقت: عمران[/pullquote]

Imran Khan PTI

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز کے انکشافات کے بعد ہندوستان، نیوزی لینڈ ،آسٹریلیا، فرانس اور دیگر ممالک میں تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، لیکن یہاں ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کرنے والے صاحبِ اقتدار لوگوں کو کوئی نہیں پکڑتا۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی انتہائی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آنے سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوگئے ہیں.

پاناما لیکس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح دنیا بھر کے امیر اور طاقت ور لوگ اپنی دولت چھپانے اور ٹیکس سے بچنے کے لیے بیرون ملک اثاثے بناتے ہیں۔ اسلام آباد میں انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس کے سلسلے میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کو ایک مرتبہ پھر پاناما لیکس پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

عمران خان کا کہنا تھا، ‘میں نے کوئی جرم نہیں کیا، جنہوں نے جرم کیا ہے اور باہر پیسے بھجوائے ہیں، وہ دندناتے پھر رہے ہیں.’

عمران خان نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے پاناما پیپرز پر تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگر نیب کو اپنی ساکھ برقرار رکھنی ہے تو فوری تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی عمران خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران قومی احتساب بیورو (نیب) سے پاناما لیکس پر تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس معاملے پر تحقیقات شروع کی جائے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے وفادار لیگی رہنما نواز شریف سے پوچھیں پیسہ کہاں سے آیا۔ ان کا کہنا تھا، ‘پاناما لیکس کوئی سازش نہیں، حقیقت ہے! وزیراعظم نواز شریف کو بتانا پڑے گا کہ پیسہ بیرون ملک کیسے گیا’.

عمران خان نے میٹرو اور اورنج ٹرین پروجیکٹ کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ معلوم کیا جائے کہ یہ پیسہ کہاں جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے دھرنے کے شرکاء کے خلاف مقدمات کو بھی ناانصافی قرار دیا اور کہا کہ جمہوری حکومتوں میں احتجاج کرنا لوگوں کا حق ہے۔

انھوں نے دھرنے کے شرکاء کے خلاف مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر انصاف نہیں ملا تو وہ پھر سڑکوں پر نکلیں گے۔ یاد رہے پی ٹی آئی نے عمران خان کی قیادت میں 2104 میں اسلام آباد میں 126 دن کا دھرنا دیا تھا، جس کے دوران انھوں نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا.

اس دھرنے کے دوران مظاہرین نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی، جس کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے.

[pullquote]پاناما پیپرز میں کب کیا اور کیسے ہوا؟[/pullquote]

160404084538_panama_papers_640x360_bbc_nocredit

آج سے ایک سال قبل ایک نامعلوم شخص نے جرمنی کے سب سے بڑے اخبار زیدوئچے سائتونگ سے رابطہ کیا اور اخبار کو موساک فونسیکا کی اندرونی دستاویزات فراہم کرنے کی پیشکش کی۔

اخبار نے اس پر رضامندی ظاہر کی اور آنے والے مہینوں میں اس نامعلوم ذریعے کی جانب سے بھجوائی جانے والی دستاویزات کی تعداد بڑھتی چلی گئی اور اس سارے ڈیٹا کا حجم 2.6 ٹیرا بائیٹ تک پہنچ گیا۔

یہ سب کچھ فراہم کرنے والے ذریعے نے اس کے بدلے میں کوئی مالی فائدہ حاصل نہیں کیا بلکہ سکیورٹی کے بارے میں چند یقین دہانیاں مانگیں۔

تحقیق کی ابتدا

زیدوئچے سائتونگ نے سارے ڈیٹا کا جائزہ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس یا ICIJ کی مدد سے لینے کا فیصلہ کیا جو اس سے قبل اسی اخبار کے ساتھ آف شور لیکس، لکس لیکس اور سوئس لیکس پر کام کر چکا تھا۔

پاناما پیپرز عالمی سطح پر اس نوعیت کے تعاون کی ایک بہت بڑی مثال ہے۔

ان پیپرز کے لیے کی گئی تحقیقات میں گذشتہ 12 مہینے کے دوران 100 میڈیا تنظیموں سے اور 80 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 400 کے قریب صحافیوں نے حصہ لیا۔

ان میں بی بی سی کی ٹیم، برطانوی اخبار گارڈین، فرانسیسی اخبار لا موند، ارجنٹائن کے اخبار لا نیسیون شامل ہیں۔

اس تحقیق پر کام کرنے والی ٹیم کا پہلا اجلاس واشنگٹن، میونخ، لندن اور للہیمر میں ہوا جس میں تحقیق کے دائرۂ کار کا تعین کیا گیا۔

ڈیٹا کا حجم

پاناما پیپرز کے ڈیٹا کے حجم کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ یہ وکی لیکس کی سفارتی کیبلز، آف شور لیکس، لکس لیکس، سوئس لیکس کے سارے ڈیٹا سے زیادہ ہے جس میں ای میلز، پی ڈی ایف فائلیں، تصاویر اور موساک فونسیکا کے اندرونی ڈیٹا بیس کا حصہ بھی شامل ہے جو 1970 سے 2016 تک پھیلا ہوا ہے۔

دو سال قبل ایک اور ذریعے نے موساک فونسیکا کا ڈیٹا فروخت کیا تھا مگر وہ حجم میں بہت چھوٹا تھا مگر پاناما پیپرز کے ذریعے افشا کی جانے والی دستاویزات میں 214000 کمپنیوں کے بارے میں معلومات تھیں۔

ان معلومات کے نتیجے میں تفتیش کاروں نے 100 کے قریب افراد کے دفاتر پر چھاپے مارے جن میں کومرز بینک بھی شامل تھا۔

اس کے نتیجے میں کومرز بینک، ایچ ایس ایچ اور ہائپورنسبینک نے دو کروڑ یوروز کا جرمانہ ادا کیا۔

تحقیق کا طریقۂ کار

موساک فونسیکا نے ہر شیل کمپنی کے لیے ایک فولڈر بنایا ہوا تھا جس میں کمپنی کی ای میلز، رابطے، بات چیت، ٹھیکے اور ان کی سکین شدہ دستاویزات شامل تھیں۔

سب سے پہلے تحقیق کاروں نے سارے ڈیٹا کو بہترین کارکردگی والے کمپیوٹروں پر چڑھایا جس کےنتیجے میں فائلوں کو پڑھنے میں آسانی ملی اور انھیں ترتیب دیا گیا جس کے نتیجے میں صحافیوں کو اس سارے ڈیٹا کو گوگل کی سرچ کی طرح کھنگالنے میں مدد ملی۔

چند منٹوں میں سارے ڈیٹا کو سدھارنے کے بعد اس پر تحقیق کا کام شروع ہوا جس میں ہر سامنے آنے والے نام کے بارے میں سوالات سامنے لائے گئے کہ ان کمپنیوں میں اس فرد کا کیا کردار ہے، پیسہ کہاں سے آ رہا ہے؟ پیسہ کہاں جا رہا ہے؟ کیا سٹرکچر کیا قانونی ہے؟

عمومی طور پر آف شور کمپنی رکھنا غیر قانونی نہیں ہے بلکہ آف شور کمپنیاں بنانے کو بڑے پیمانے پر کاروباری سودے کرنے کی جانب قدم سمجھا جاتا ہے۔

[pullquote]ایان علی کو سزا: پانچ کروڑ جرمانہ، پانچ لاکھ ڈالر ضبط[/pullquote]

ayan

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی کے کسٹم کلکٹر کی عدالت نے ماڈل ایان علی کو بیرون ملک غیر ملکی کرنسی سمگل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر پانچ کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے ایان علی کے قبصے سے برآمد ہونے والی پانچ لاکھ امریکی ڈالر کی کرنسی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

راولپنڈی کے کسٹم کلکٹر علی رضا کی عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے استغاثہ کی جانب سے دو گواہوں کے پیش نہ ہونے پر انھیں پانچ پانچ لاکھ روپے کی سزا سنائی ہے۔

ان گواہوں میں محمد اویس اور ممتاز حسین شامل ہیں۔ ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ایان علی کے سہولت کار ہیں اور متعدد بار بلانے کے باوجود وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

ماڈل ایان علی غیر ملکی کرنسی بیرون ملک سمگل کرنے کے مقدمے میں پانچ ماہ تک جیل میں رہی ہیں اور اس مقدمے میں ان پر فردِ جرم بھی عائد کی جا چکی ہے تاہم ایان علی کے وکلا نے سپیشل جج سینٹرل کے اس فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

سابق حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل سردار لطیف کھوسہ اس مقدمے میں ایان علی کے وکیل کے طور پر پیش ہو رہے ہیں۔

ملزمہ کے وکلا کی طرف سے یہ موقف سامنے آیا ہے کہ وہ کسٹم کلکٹر کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

ماڈل ایان علی کو گذشتہ برس اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ پانچ لاکھ امریکی ڈالر سے زائد کی رقم دبئی لے کر جا رہی تھیں۔

پاکستان کے قانون میں دس ہزار امریکی ڈالر سے زیادہ کی رقم بیرون ملک لے کر جانے کی اجازت نہیں ہے

[pullquote]چین کا 61 رکنی وفد گوادر کے دورے پر[/pullquote]

width="600"

چین کے صوبے سنکیانگ کا ایک 61رکنی وفد کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری جنرل ژانگ چوانگ کی سربراہی میں پیر کے روز صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے دورے پر پہنچ گیا۔

گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وفاقی سیکریٹری پورٹ اینڈ شپنگ خالد پرویز، صوبائی سیکریٹری داخلہ اکبر حسین درانی سمیت دیگر وفاقی و صوبائی حکام نے ان کا استقبال کیا۔

ایک سرکاری اعلامیہ کے مطابق چینی وفد کے سربراہ نے گوادر پورٹ ایریا میں فری زون کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقعے موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چین گوادر میں سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں دلچسپی رکھتی ہے۔

دریں اثناء عوامی جمہوریہ چین کے وفد نے بہترین تعلیم اور صحت عامہ سے متعلق ایک تقریب میں شرکت کر تے ہوئے کہا کہ چین گوادر کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھر پوراقدامات کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گوادر اور کرامے سٹی کے درمیان جڑواں شہر قرار دیے جانے کے تحت سوشل سیکٹر میں بھی معاونت فراہم کرے گی۔

اس کے علاوہ چین گوادر کے 20پرائمری کے طلبا و طالبات کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کے لیے ہر سال چین بھیجا جائے گا۔

اس موقع پر چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کی تکمیل کے بعد عالمی کاروباری و تجارتی حوالے سے گولڈن گیٹ وے ثابت ہوگا جہاں بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

[pullquote] بلوچستان میں ٹرین بم حملہ، ایک مسافر ہلاک[/pullquote]

پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں منگل کے روز ایک ریلوے ٹریک کو بم سے اڑا دیا گیا۔ اس بم دھماکے کے نتیجے میں ٹرین کا ایک مسافر ہلاک جب کہ دیگر چار زخمی ہو گئے۔

بتایا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 180 کلومیٹر مشرق میں پٹریوں پر دھماکے کا واقعہ اس وقت پیش آیا، جب راولپنڈی ایکسپریس اس ٹریک سےگزر رہی تھی۔ مقامی حکام کے مطابق زخمی ہونے والے مسافروں کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔

[pullquote]امریکامیں پاکستان کیلئےجنگی ہیلی کاپٹرزکی تیاری[/pullquote]

Heli Coptor

واشنگٹن: امریکی بحریہ نے بیرون ملک فروخت کے پروگرام کے تحت پاکستان کے لیے 9 اے ایچ ون زیڈ (AH-1Z) جنگی ہیلی کاپٹر کا کنٹریکٹ جاری کر دیا۔ امریکی کمپنی بیل ہیلی کاپٹرز نے پاکستان کے لیے یہ جنگی ہیلی کاپٹرز تیار کرنے کا کنٹریکٹ حاصل کیا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس کنٹریکٹ کے لیے جاری ہونے والی رقم 17 کروڑ ایک لاکھ 73 ہزار 188 ڈالرز (17 ارب 81 کروڑ 28 لاکھ 79 ہزار روپے) ہے۔اسلحہ درآمد کرنے والے ممالک میں پاکستان کا 10واں نمبر ہے .

اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹرز کی تیاری کا کام ستمبر 2018 تک مکمل ہوگا۔بیل اے ایچ ون زیڈ دو انجن والا ہیلی کاپٹر ہے جو اے ایچ ون ڈبلیو (AH-1W) سپر کوبرا ہیلی کاپٹرز کی اَپ ڈیٹڈ شکل ہے،جسے امریکی میرینز نے اَپ ڈیٹ کرکے موجودہ شکل دی ہے۔واضح رہے کہ یہ انتہائی تیز رفتار ہیلی کاپٹرز شمار ہوتے ہیں۔ بیل ہیلی کاپٹرز کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق یہ 250 میل (400 کلو میٹر) فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔

ان ہیلی کاپٹرز میں بھاری میزائل لے جانے اور حملے کی صلاحیت بھی موجود ہے اور یہ 426 میل (610 کلو میٹر) کی حدود میں ہدف کو نشانہ بنانا سکتے ہیں۔ گزشتہ برس اپریل 2015 میں امریکی محکمہ دفاع نے پاکستان کو ممکنہ طور پر 15 اے ایچ ون زیڈ ہیلی کاپٹرز فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔

6 اپریل 2015 کو امریکی محکمہ دفاع نے پاکستان کو مجموعی طور پر 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالر (99 ارب 45 کروڑ روپے) کے دفاعی سازو سامان کی فروخت کی منظوری دی تھی، جن میں اے ایچ ون زیڈ ہیلی کاپٹرز اور اے جی ایم-114 آر (AGM-114R) ہیل فائر ٹو میزائل سمیت دیگر ساز وسامان کی فروخت اور تربیت بھی شامل تھی۔

رواں برس کے شروع میں امریکا نے پاکستان کو آٹھ F-16 جنگی طیاروں کی فروخت کی بھی منظوری دی تھی، ان طیاروں کی مالیت 700 ملین ڈالرز (73 ارب 27 کروڑ 50 لاکھ روپے) تھی۔ واضح رہے کہ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سِپری) کی حالیہ دنوں میں جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان 2015 میں دنیا کے سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں نویں سے دسویں نمبر پر آگیا ہے جبکہ 2015 میں دنیا کے سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں سعودی عرب پہلے جبکہ ہندوستان دوسرے نمبر پر رہا۔

2014 کی اس فہرست میں ہندوستان سب سے زیادہ اسلحہ درآمد کرنے والے ملک کے طور پر سامنے آیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 2015 میں 735 ملین ڈالرز (76 ارب 93 کروڑ 96 لاکھ روپے) کا اسلحہ درآمد کیا جبکہ ہندوستان کا یہ حجم 3 ہزار 78 ملین ڈالرز (322 ارب 18 کروڑ 97 لاکھ روہے) رہا۔

پاکستان نے سب سے زیادہ اسلحہ چین سے درآمد کیا جس کی مالیت 565 ملین ڈالرز (60 ارب روپے) تھی، جبکہ اس کے بعد اسے امریکا نے 66 ملین ڈالرز (6ارب 90 کروڑ 85 لاکھ 50 ہزار روپے) کا اسلحہ برآمد کیا۔

[pullquote]ملا یعقوب اور ملا عبدالمنان ’رہبری شوریٰ‘ میں شامل[/pullquote]

150322124203_taliban_624x351_reuters_nocredit

افغان طالبان نے اپنے سابق رہنما ملا عمر کے بیٹے کو ملٹری کمیشن کا چیف جبکہ اس کے چچا اور اسے اپنی ’رہبری شوریٰ‘ کا رکن بھی بنا دیا ہے۔ اس پیشرفت کو طالبان میں تقسیم کو ختم کرنے کی ایک کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے افغان طالبان کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملا عمر کے بڑے بیٹے ملا محمد یعقوب اور بھائی ملا عبدالمنان کو فیصلہ سازی کی اہم کمیٹی ’رہبری شوریٰ‘ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ قاری یوسف احمدی کے مطابق یعقوب کو طالبان کے ملٹری کمیشن کا سربراہ بھی بنا دیا گیا ہے۔

ناقدین کے مطابق ملا عمر کے دو انتہائی قریبی ساتھیوں کو اس باغی تحریک میں اہم مقامات دینے کا مقصد طالبان کے موجودہ رہنما ملا اختر منصور کی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے، کیونکہ طالبان کے مختلف دھڑوں میں قیادت کے معاملے پر اختلافات اب بھی موجود ہیں۔

ملا عمر کی ہلاکت کی خبر عام ہونے کے بعد ملا اختر منصور کو افغان طالبان کا سربراہ مقرر کر دیا گیا تھا، جس کے بعد ملا عمر کے گھر والوں کے علاوہ کئی دیگر دھڑوں نے بھی اس پر اعتراضات کیے تھے۔

کہا جاتا ہے کہ ملا محمد یعقوب طالبان جنگجوؤں میں ایک انتہائی معتبر نام ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یعقوب کو طالبان باغی تحریک کے ملٹری کمیشن کا سربراہ بنا دیا گیا ہے اور اب وہ افغانستان کے پندرہ صوبوں میں جنگجو کارروائیوں کی سرپرستی کرے گا۔

احمدی کے مطابق ملا یعقوب اور عبدالمنان نے اپنی نئی ذمہ داریوں کو نہ صرف قبول کر لیا ہے بلکہ پیر سے انہوں نے اپنے عہدے سنبھال بھی لیے ہیں۔

طالبان کے ایک اہم رہنما نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ملا منصور نے ایک طویل عرصے سے یعقوب اور عبدالمنان کو شوری میں اہم مقام دینے کی دعوت دے رکھی تھی۔ تاہم ان کی باقاعدہ طور پر تقرری پیر کے دن عمل میں آئی ہے۔ اس رہنما کے بقول اس پیشرفت سے طالبان میں اتحاد پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

ملا عمر کی موت کی خبر عام ہونے کے بعد اس کے گھرانے نے قیادت سنبھالنے میں دلچپسی ظاہر کی تھی۔ پہلے انہوں نے اپنے نئے سربراہ کے طور پر ملا یعقوب کی حمایت کی تھی لیکن بعد ازاں انہوں نے اپنے مطالبات منوانے کے بعد ملا عمر کے پرانے اور قریبی ساتھی ملا منصور کو اپنا رہنما قبول کر لیا تھا۔

افغان طالبان کے کچھ دھڑوں کا یہ الزام بھی ہے کہ ملا منصور پاکستان کی کٹھ پتلی ہے۔ یہ دھڑے اب بھی طالبان کی مرکزی رہبری شوریٰ کی مخالفت کرتے ہیں۔ گزشتہ برس ایسی خبریں عام ہوئی تھیں کہ طالبان کے متحارب دھڑوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں ملا منصور شدید زخمی ہو گیا تھا تاہم طالبان نے ان خبروں کو مسترد کر دیا تھا۔ اس مقصد کے لیے طالبان نے ملا منصور کی ایک آڈیو ریکارڈنگ بھی جاری کی تھی تاکہ لوگوں کو علم ہو سکے کہ وہ بخریت ہے۔

[pullquote]سرفراز احمد ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان مقرر[/pullquote]

Sarfaraz Ahmed Criketer


لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کا کپتان بنانے کا اعلان کردیا۔سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کیے جانے کے بعد پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کو کپتان مقرر کرنے کے فیصلے سے آگاہ کردیا اور ہماری نیک خواہشات ان کے ساتھ ہیں۔

28 سالہ سرفراز احمد نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے چاروں میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی لیکن 21 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 120.24 کے بہتر اسٹرائیک ریٹ اور بہترین فارم کے باوجود انہیں چاروں میچوں میں بیٹنگ کیلئے نچلے نمبروں پر بھیجا گیا۔

سرفراز نے پاکستان کی پہلی ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی لیگ پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شاندار انداز میں قیادت کرتے ہوئے اسے فائنل تک رسائی دلائی لیکن فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔واضح رہے کہ 2 روز قبل شاہد آفریدی نے پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

شاہد آفریدی نے اس اعلان کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا سہارا لیا جہاں ایک پریس ریلیز میں ان کا کہنا تھا کہ وہ بطور کھلاڑی قومی ٹیم اور لیگ کرکٹ کے لیے دستیاب رہیں گے۔ گزشتہ روز ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو میں چیئرمین شہریار خان کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی کی جانب سے شکست کی ذمہ داری خود قبول کرنا اور قیادت سے دستبردار ہونا بڑے پَن کی بات ہے۔ انہوں نے کہا یہ بات خوش آئند ہے کہ شاہد آفریدی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے لیے دستیاب ہوں گے، لیکن انہیں ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ سلیکشن کمیٹی کرے گی۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی کے دستبردار ہونے کے بعد نائب کپتان سرفراز احمد ٹی ٹوئنٹی کپتان کے لیے سب سے مضبوط امیدوار ہیں تاہم وہ پی سی بی حکام سے مشورہ کر کے جلد کپتان کا حتمی اعلان کریں گے۔واضح رہے کہ حالیہ ورلڈ ٹی 20 اور اس سے قبل ایشیا کپ میں پاکستان ٹیم کی ناکامی کے بعد شاہد آفریدی کو نہ صرف شائقین کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا بلکہ قومی ٹیم کے کوچ اور منیجر نے بھی اپنی رپورٹس میں آفریدی کی قائدانہ صلاحیتوں پر سوالات اٹھائے تھے۔

گزشتہ روز پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے پی سی بی کی جانب سے تجاویز پر عملدرآمد نہ ہونے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔وقار یونس کے استعفے کے فوری بعد کرکٹ بورڈ نے سلیکشن کمیٹی کو تحلیل کرتے ہوئے ٹیم کے قلیل اور طویل مدتی فیصلوں کا اعلان کیا تھا۔

[pullquote]ّعالمی خبریں [/pullquote]

[pullquote] مشرقی افغانستان میں خودکش حملہ، چھ شہری ہلاک[/pullquote]

مشرقی افغانستان میں ایک موٹرسائیکل سوار خودکش بمبار نے ایک اسکول اور دواخانے کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اس واقعے میں کم از کم چھ عام شہری ہلاک جب کہ دیگر 22 زخمی ہو گئے ہیں۔ منگل کے روز یہ واقعہ دارالحکومت کابل کے شمال مغرب میں واقع پروان صوبے میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس خودکش حملہ آور کا ممکنہ ہدف ایک پولیس چوکی تھی، تاہم جب اسے معلوم ہوا کہ اس کا تعاقب کیا جا رہا ہے، تو اس نے اسکول کے قریب ہی خود کو اڑا دیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا۔ مقامی حکومتی ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت نازک ہے، اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ موجود ہے۔

[pullquote] سکھ زائرین کو ہلاک کرنے کا الزام، بھارتی پولیس اہلکاروں کو عمر قید[/pullquote]

سن 1991ء میں سکھ زائرین کے ایک گروپ کو ہلاک کرنے کے الزام میں بھارت کی ایک خصوصی عدالت نے 47 پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔ ان پولیس اہلکاروں نے اس وقت یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ تمام سکھ عسکریت پسند تھے۔ بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اترپردیش ریاست میں پیش آنے والے اس واقعے میں ان پولیس افسروں کا اصل مقصد سکھوں کو ہلاک کر کے ترقی حاصل کرنا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس وقت سکھ علیحدگی پسند تحریک اپنے عروج پر تھی اور اسی تحریک کو بہانہ بنا کر پولیس اہکاروں نے سکھ زائرین کو قتل کیا۔ پیر کے روز وکیل استغاثہ نے عدالتی فیصلے کے حوالے کے بعد بتایا کہ ان پولیس افسران نے ایک بس کو روک کر اس میں موجود 11 سکھ زائرین کو ایک قریبی جنگ میں لے جا کر گولیوں کا نشانہ بنایا تھا۔

[pullquote] خالدہ ضیاء کی ضمانت کی درخواست منظور[/pullquote]

بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاء کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے۔ ایک عدالت نے حکومت مخالف تحریک کے دوران پرتشدد واقعات کو ہوا دینے کے الزام میں خالدہ ضیاء کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے۔ منگل کے روز 70 سالہ خالدہ ضیاء ضمانت کی درخواست منظور ہونے کے بعد عدالت سے نکلیں، تو ان کی جماعت بنگلہ دیش نیشنسلٹ پارٹی کے قریب پانچ ہزار حامی وہاں موجود تھے۔ اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے حکومت مخالف نعرے بازی بھی کی گئی۔ ان کی جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی نے حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ اگر خالدہ ضیاء کو گرفتار کیا گیا، تو پورے ملک میں مظاہرے شروع کر دیے جائیں گے۔

[pullquote] پاناما پیپرز، متعدد ممالک میں تفتیش شروع[/pullquote]

پاناما پیپرز کے نام سے خفیہ دستاویزات منظرعام پر آنے کے بعد دنیا کے متعدد ممالک نے ٹیکس بچانے کے لیے سرمایہ سمندر پار منتقل کرنے والے افراد کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔ ان دستاویزات میں متعدد اہم معروف سیاسی اور کاروباری شخصیات کے نام درج ہیں۔ اتوار کے روز متعدد میڈیا گروپوں کو ملنے والی ان ساڑھے گیارہ ملین خفیہ دستاویزات میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے قریبی رفقاء اور پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے بچوں کے نام بھی درج ہیں۔ ان دستاویزات کے منظرعام پر آنے کے بعد فرانس اور آسٹریلیا نے تفتیش کا اعلان کیا ہے۔ ادھر آئس لینڈ کے وزیراعظم کا نام بھی ان دستاویزات میں سامنے آنے پر پیر کے روز ہزاروں افراد نے سڑکوں پر ریلیاں نکالیں اور ان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔

[pullquote] میانمار کی حکومت میں سوچی کا اہم کردار، توثیق آج ہو گی[/pullquote]

میانمار کی پارلیمان کے ایوانِ زیریں میں منگل کے روز ایک خصوصی بل پر ووٹنگ ہو گی، جس کے تحت نوبل امن انعام یافتہ رہنما آنگ سان سوچی کو حکومت میں ایک خصوصی کردار تفویض کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے آنگ سان سوچی نے چار وزارتوں کے لیے حلف اٹھایا تھا، تاہم پیر کو انہوں نے ان چار میں سے دو وزارتیں چھوڑ دیں۔ منگل کے روز ایوان میں پیش کیے گئے بل کے تحت سوچی کے لیے ریاستی کونسلر کا خصوصی کردار تجویز کیا گیا ہے۔ سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے گزشتہ برس نومبر کے عام انتخابات میں بھاری اکثریت حاصل کی تھی، تاہم آئینی وجوہات کی بنا پر وہ ملکی صدر کا عہدہ حاصل نہیں کر سکتیں۔

[pullquote] ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے دیرالزور میں مسٹرڈ گیس استعمال کی، شامی میڈیا[/pullquote]

شام کے سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے دیرالزور صوبے میں ایک شامی فوجی ہوائی اڈے پر حملے کے دوران مسٹرڈ گیس کا استعمال کیا۔ شامی میڈیا نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ اس واقعے میں کتنی ہلاکتیں ہوئیں۔ اس ہوائی اڈے کے قریبی علاقوں پر شدت پسندوں کا قبضہ ہے، تاہم اب تک حکومتی فورسز اس فوجی اڈے پر اپنا کنٹرول قائم رکھے ہوئے ہیں۔ حکومتی میڈیا کے مطابق ’دہشت گردوں‘ کی جانب سے مسٹرڈ گیس کے حامل راکٹ داغے گئے۔ فی الحال آزاد ذرائع سے ان حکومتی دعووں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

[pullquote] آذربائیجان اور آرمینیا نواز باغیوں کے درمیان جھڑپیں جاری[/pullquote]

آذربائیجان کی سکیورٹی فورسز اور آرمینیائی نسل کے علیحدگی پسندوں کے درمیان نگورنو کاراباخ کے علاقے میں پیر کے روز مزید جھڑپیں ہوئیں۔ آذربائیجان کی وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ دو روز میں 16 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمینیا کی فوج سکیورٹی پوزیشنوں پر مسلسل شیلنگ کر رہی ہے۔ ادھر آرمینیا کے صدر نے دھمکی دی ہے کہ اگر آذربائیجان نے عسکری کارروائیوں کا سلسلہ نہ روکا، تو صورت حال ایک ’مکمل جنگ‘ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر جارحانہ کارروائیوں کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

[pullquote] مہاجرین سے متعلق ڈیل، تارکین وطن کی یونان سے ترکی منتقلی کا سلسلہ جاری[/pullquote]

یورپی یونین اور ترکی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت ترکی سے یونان پہنچنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی دوبارہ ترکی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کے روز دو سو سے زائد افراد کو یونانی جزائر سے دوبارہ ترکی منتقل کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ یونان بدر کیے گئے ان افراد میں سے زیادہ تر پاکستانی شہری تھے۔ حکام کے مطابق یونانی جزائر پر حراستی مراکز میں موجود تارکین وطن کو بحری جہازوں پر سوار کر کے ترکی بھیجا جا رہا ہے۔ حکام کے مطابق گزشتہ روز ترکی بھیجے گئے 202 افراد میں سے 130 پاکستانی، 42 افغان، 10 ایرانی، چار سری لنکن اور تین بنگلہ دیشی شہری تھی۔ اس کے علاوہ چند افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی واپس ترکی بھیجا گیا ہے۔ اسی ڈیل کے تحت ترکی میں موجود شامی مہاجرین کو قانونی طور پر یورپی ممالک میں بسانے کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ گزشتہ روز 32 شامی مہاجرین کو ایک طیارے کے ذریعے شمالی جرمن شہر ہینوور لایا گیا۔

[pullquote] نئے یونانی مالیاتی بحران کا خطرہ، میرکل کی عالمی اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں[/pullquote]

ایک نئے یونانی مالیاتی بحران کے خطرات کے تناظر میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل منگل کے روز متعدد عالمی مالیاتی اداروں کے سربراہان سے ملاقاتیں کر رہی ہیں۔ منگل کے روز برلن میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، عالمی بینک، عالمی ادارہ تجارت WTO اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے سربراہان جرمن چانسلر میرکل سے مل رہے ہیں۔ اس سے ایک روز قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یورپی یونین ایتھنز کے حکومتی اخراجات میں کمی کرانے میں ناکام رہی ہے۔ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ ممکنہ طور پر اسی تناظر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یونان کو دیے گئے 86 بلین یورو کے بیل آؤٹ پیکیج سے نکل بھی سکتا ہے۔

[pullquote] تھائی پولیس کے اختیارات میں اضافہ، انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے مذمت[/pullquote]

انسانی حقوق کی تنظیموں نے تھائی لینڈ کی فوجی حکومت کی جانب سے پولیس اور فوج کے اختیارات میں غیرمعمولی اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔ منگل کے روز انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ان قوانین کی تنسیخ کے مطالبے کے ساتھ کہا گیا کہ پولیس اور فوج کو دیے گئے ان اختیارات سے انسانی حقوق کی صورت حال مزید دگرگوں ہو جائے گی۔ گزشتہ ہفتے تھائی لینڈ کی فوجی حکومت کے وزیر اعظم چن او چا نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا، جس کے تحت فوجیوں کو یہ اختیار دے دیا گیا تھا کہ وہ کسی بھی شخص کو بغیر مقدمہ دائر کیے ایک ہفتے تک حراست میں رکھ سکتے ہیں۔ تھائی فوج کے مطابق یہ حکم نامہ ملک میں ’مافیا گروپوں‘ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

[pullquote] بحیرہء احمر کا سیاحتی مقام، اسرائیل پانچ سو اردنی باشندوں کو ملازمتیں دے گا[/pullquote]

اسرائیل نے بحیرہء احمر کے کنارے واقع ایک سیاحتی مقام پر ہوٹلوں میں کام کرنے کے لیے پانچ سو اردنی باشندوں کو ملازمتیں دینے کی منظوری دے دی ہے۔ ایلات نامی اس مقام پر اردنی باشندوں کو ملازمتیں دینے کی وجہ ملک میں مزدوروں کی کمی بتائی گئی ہے۔ اسرائیلی وزارت سیاحت کے مطابق ہوٹل کی صنعت میں ملازمین کی طلب بڑھ رہی ہے اور خصوصاﹰ رواں برس گرمیوں میں سیاحتی سیزن کے شروع ہونے پر مزید ملازمین درکار ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ ان افراد کو صفائی، برتن دھونے اور روم سروس کے شعبے میں ملازمتیں دی جائیں گی۔

[pullquote]صحت:[/pullquote]

دار چینی ایسا مصالحہ ہے جو گھروں میں بہت عام استعمال ہوتا ہے مگر اس کے فوائد کھانوں تک ہی محدود نہیں۔درحقیقت آپ اس سے ایسے حیران کن فوائد حاصل کرسکتے ہیں جس کے بارے میں آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔
56fc24413cac2

درج ذیل میں دار چینی کے ایسے ہی انوکھے طریقہ استعمال دیئے گئے ہیں۔
[pullquote]مچھر یا کیڑوں کے کاٹنے سے ہونے والی جلن سے نجات[/pullquote]

اگر مچھر یا کسی کیڑے کے کاٹنے سے جلن اور خارش ہورہی ہے تو دارچینی کے ایک ٹکڑے کو ایک چمچ شہد میں مکس کرکے ایک پیسٹ تیار کرلیں اور پھر اسے متاثرہ جگہ پر لگالیں۔
[pullquote]کیل مہاسوں کا علاج[/pullquote]

دارچینی کیل مہاسوں کے نشانات تیزی سے ختم کرتی ہے اور بیکٹریا ختم کرنے ان کے ابھرنے کی روک تھام بھی کرتی ہے۔ ایک چائے کے چمچ دار چینی کو ایک چائے کے چمچ جائفل اور ایک چمچ شہد میں مکس کریں۔ اس مکسچر کو متاثرہ جگہ پر لگائیں اور بیس منٹ کے بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
[pullquote]گردن کے درد میں آرام[/pullquote]

دارچینی کے اندر موجود اجزاءکندھوں اور گردن کی تکلیف میں کمی لانے میں مدد دیتے ہیں۔ ایک جراب کا تین چوتھائی حصہ سفید چاولوں، دو دار چینی کے ٹکڑوں اور ایک چمچ لونگ سے بھرلیں۔ اسے مائیکرو ویو میں دو منٹ تک گرم کریں اور پھر اپنی گردن کے گرد پھیلادیں۔ آپ جراب کو گرم کرنے اور گردن پر رکھنے کا عمل اس وقت تک جاری رکھیں جب تک مصالحوں کی مہک ختم نہ ہوجائے۔
[pullquote]نظام ہاضمہ بہتر بنائے[/pullquote]

دارچینی دافع ریاح مصالحہ ہے یعنی اس کی کیمیائی خوبیاں پیٹ میں گیس اور اپھار کو کم کرتی ہے۔ اسے اپنی غذا کے ذریعے استعمال کریں یا کھانے کے بعد اس کا ٹکڑا چوسنے سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
[pullquote]چیونٹیوں سے نجات[/pullquote]

دارچینی کا ٹکڑا کسی ساشے میں ڈال کر کچن کیبنٹ میں رکھ دیں تاکہ چیونٹیاں وہاں نہ جائیں یا اس کا سفوف چیونٹیوں کے داخلی مقامات پر چھڑک دیں۔ کچن کے شیلف میں دار چینی کو چھوڑ دینا جگہ کو خوشبودار بناتا ہے جبکہ کیڑوں کو دور رکھتا ہے۔
[pullquote]بو سے نجات[/pullquote]

کبی کبھار کھانا خراب ہونے سے پورے گھر میں بو پھیل جاتی ہے اور اگر ایسا ہوجائے تو پریشان ہونے کی بجائے دار چینی کے سفوف کو کسی برتن میں ڈال کر ایک گھنٹے تک چولہے پر بھونے مسئلہ حل ہوجائے گا۔
[pullquote]اپنی سانسوں کو مہکائیں[/pullquote]

اگر تو آپ کو سانس کی بو کی شکایت ہے جو بیکٹریا کی وجہ سے ہوتی ہے تو دارچینی اس کے علاج کے لیے مفید ہے۔ سانس میں بو پیدا ہو رہی ہو تو ایک ٹکڑے دارچینی کو چوسیں جس سے اس مسئلے کا جڑ سے خاتمہ ہوجائےگا.

[pullquote]شوبز:[/pullquote]

[pullquote]شاہ رخ اور رنویر فلم میں ایک ساتھ[/pullquote]

57037cb8719ae
اپنی بہترین اداکاری اور کامیاب فلموں سے بولی وڈ میں جگہ بنانے والے نئے اور پرجوش اداکار رنویر سنگھ اب کنگ خان کے ساتھ بھی فلم کرنے جارہے ہیں۔
بولی وڈ لائف کی ایک رپورٹ کے مطابق 50 سالہ شاہ رخ خان اور 30 سالہ رنویر ہدایت کار اور پروڈیوسر سنجے لیلا بھنسالی کی ایک فلم میں اکٹھے ہورہے ہیں جس کی ہدایت کاری شیمت امین دیں گے۔
شاہ رخ ہدایت کار شیمت کے ساتھ اس سے قبل 2007 کی فلم ’چک دے‘ میں کام کرچکے ہیں جو سال کی کامیاب فلم ثابت ہوئی تھی۔
دونوں اداکار اس وقت اپنی فلموں کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، رنویر اپنی فلم ’بے فکرے‘ جبکہ شاہ رخ ’رئیس‘ کی شوٹنگ مکمل کر رہے ہیں۔
گزشتہ سال شاہ رخ اور رنویر باکس آفس پر اپنی فلموں ’دل والے‘ اور ’باجی راؤ مستانی‘ کے ساتھ پہلی بار مدمقابل آئے تھے۔
دونوں فلموں نے کمائی کے لحاظ سے بڑی کامیابی حاصل کی تاہم شاہ رخ کی فلم ناقدین کی تنقید کا نشانہ بنی جبکہ رنویر کی فلم کو بہتر ردعمل موصول ہوا۔
دونوں اداکاروں کا ایک ساتھ فلم کے لیے اکٹھے ہونا ان کے مداحوں کے لیے یقیناً ایک بڑی خبر ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ دونوں فلم میں مل کر کیا جلوہ بکھیرتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے